
امریکی سینیٹر باب مینن ڈیز اور ان کی اہلیہ پر رشوت کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی سینیٹر باب مینن ڈیز اور ان کی اہلیہ دونوں پر اختیارات کے غلط استعمال اور مصری حکومت کو فائدہ پہنچانے کے الزامات ہیں۔
ڈیموکریٹک سینیٹر مینن ڈیز امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین ہیں اور سینیٹر باب پر مصری حکام کو حساس معلومات فراہم کرنے کا بھی الزام ہے۔
امریکی سینیٹر باب میننڈیز نے رشوت کے بدلے مصری حکومت کے لیے کام کرنے کے الزام عائد ہونے پر سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی چیئرمین شپ عارضی طور پر چھوڑ دی۔
گورنر نیوجرسی فل مرفی اور بعض ڈیموکریٹس نے مطالبہ کیا ہے کہ باب میننڈیز سینیٹر کے عہدے سے بھی استعفی دیں تاکہ شفاف تحقیقات آگے بڑھ سکے۔
واضح رہے کہ سینیٹر باب میننڈیز اور اُن کی بیوی پر اختیارات اور اثر و رسوخ کو غلط استعمال کرنے، بھاری رشوت لینے اور مصر کی حکومت کو فائدہ پہنچانے کے الزامات ہیں۔
دونوں میاں بیوی کے گھر کی تلاشی کے دوران ایک لاکھ ڈالر مالیت کا سونا اور 4 لاکھ 80 ہزار ڈالر نقد رقم برآمد ہوئی تھی,سینیٹر میننڈیز کے خلاف 6 سال پہلے بھی کرمنل کیس چلا تھا لیکن جیوری ڈیڈلاک کی وجہ سے وہ مقدمہ خارج ہوگیا تھا۔