امریکی زانی بمقابلہ پاکستانی زانی

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے پورن سٹار کے ساتھ جنسی تعلقات تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو پتا تھا کہ اگر اس کے پورن سٹار کے ساتھ تعلقات منظر عام پر آئے تو امریکی عوام اس پر لعن طعن کرے گی۔ اس لئے ٹرمپ نے پورن سٹار کو پیسے دے کر خاموش رکھا۔ آپ اندازہ کیجئے کہ امریکی معاشرہ جو جنسی معاملات میں بالکل آزاد خیال ہے، وہاں کے سیاستدان کو بھی اس بات کی کا خوف ہے کہ اگر اس کا جنسی سکینڈل منظر عام پر آیا تو عوام اسے معاف نہیں کرے گی۔ اس سے پہلے بل کلنٹن کو مونیکا لیونسکی سکینڈل کی وجہ سے جو کچھ بھگتنا پڑا یہ سب کو معلوم ہے۔ یہ وہاں کے لوگوں کا اخلاقی معیار ہے۔۔

دوسری طرف ایک پاکستانی سیاستدان ہے عمران خان، جس کے سیتاوائٹ کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے، اس کی ایک زندہ جیتی جاگتی جوان بیٹی ٹیرین وائٹ موجود ہے، جس کو اس سیاستدان کی سابقہ انگریز بیوی اس کے دو بیٹوں کے ساتھ پال رہی ہے، اس کی تصویریں بھی اکثر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتی رہتی ہے۔ پھر اسی سیاستدان کی ایک آڈیو آتی ہے جس میں وہ اپنی ہی پارٹی کی ایک نوجوان خاتون سیاستدان عائلہ ملک کے ساتھ انتہائی گندی گفتگو کرتا پایا جاتا ہے۔ کسی بھی مہذب ملک میں اگر آپ کسی پاور کی پوزیشن میں ہیں اور اپنے ماتحت کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرتے ہیں تو اس کو ریپ تصور کیا جاتا ہے۔ مگر پاکستان میں اس شخص پر نہ اخلاقی اعتبار سے کوئی گرفت ہوتی ہے نا قانونی۔

پھر اسی شخص کی پارٹی کی ایک نوعمر خاتون عائشہ گلالئی الزام لگاتی ہے کہ یہ شخص مجھے گندے مسیجز بھیجتا ہے۔ حامد میر نے اس کے موبائل میں عمران خان کے گندے مسیجز دیکھے اور تصدیق کی۔ مگر پھر اس شخص پر کوئی گرفت نہیں ہوتی۔

اس کی ایک اور سابقہ بیوی ریحام خان کتاب لکھتی ہے جس میں اس پر ایسے ہی الزام لگاتی ہے کہ جس سے اس شخص کی اخلاقی گراوٹ کی مزید توثیق ہوتی ہے۔

پاکستان میں لوگ امریکہ کے نظامِ انصاف کی مثالیں دیتے ہیں مگر یہ نہیں دیکھتے کہ وہاں کی عوام کا اخلاقی معیار کیا ہے۔ ایک طرف امریکی عوام کا اخلاقی معیار ہے کہ وہاں ٹرمپ کو خوف ہے کہ اس کا جنسی سکینڈل منظر عام پر نہ آجائے۔ دوسری طرف پاکستانی عوام کا اخلاقی معیار ہے کہ عمران خان کے جنسی سکینڈل پر سکینڈل آتے گئے اور نہ صرف عوام میں اس کو مزید پذیرائی ملی بلکہ خود عمران خان نے کئی بار کہا کہ مجھے یہ سکینڈل وغیرہ کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، کیونکہ اس کو پتا ہے کہ وہ کس قسم کی عوام کا ہیرو ہے۔۔ یہ ہے دو معاشروں کی اخلاقیات کا لیول۔ کسی بھی معاشرے کی عوام ہی اس کی صورتگری کرتی ہے۔ ایسے ہی امریکہ امریکہ نہیں ہے اور پاکستان پاکستان ۔۔
TRUMP-AND-IMRAN-KHAN.jpg
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے پورن سٹار کے ساتھ جنسی تعلقات تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو پتا تھا کہ اگر اس کے پورن سٹار کے ساتھ تعلقات منظر عام پر آئے تو امریکی عوام اس پر لعن طعن کرے گی۔ اس لئے ٹرمپ نے پورن سٹار کو پیسے دے کر خاموش رکھا۔ آپ اندازہ کیجئے کہ امریکی معاشرہ جو جنسی معاملات میں بالکل آزاد خیال ہے، وہاں کے سیاستدان کو بھی اس بات کی کا خوف ہے کہ اگر اس کا جنسی سکینڈل منظر عام پر آیا تو عوام اسے معاف نہیں کرے گی۔ اس سے پہلے بل کلنٹن کو مونیکا لیونسکی سکینڈل کی وجہ سے جو کچھ بھگتنا پڑا یہ سب کو معلوم ہے۔ یہ وہاں کے لوگوں کا اخلاقی معیار ہے۔۔

دوسری طرف ایک پاکستانی سیاستدان ہے عمران خان، جس کے سیتاوائٹ کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے، اس کی ایک زندہ جیتی جاگتی جوان بیٹی ٹیرین وائٹ موجود ہے، جس کو اس سیاستدان کی سابقہ انگریز بیوی اس کے دو بیٹوں کے ساتھ پال رہی ہے، اس کی تصویریں بھی اکثر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتی رہتی ہے۔ پھر اسی سیاستدان کی ایک آڈیو آتی ہے جس میں وہ اپنی ہی پارٹی کی ایک نوجوان خاتون سیاستدان عائلہ ملک کے ساتھ انتہائی گندی گفتگو کرتا پایا جاتا ہے۔ کسی بھی مہذب ملک میں اگر آپ کسی پاور کی پوزیشن میں ہیں اور اپنے ماتحت کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرتے ہیں تو اس کو ریپ تصور کیا جاتا ہے۔ مگر پاکستان میں اس شخص پر نہ اخلاقی اعتبار سے کوئی گرفت ہوتی ہے نا قانونی۔

پھر اسی شخص کی پارٹی کی ایک نوعمر خاتون عائشہ گلالئی الزام لگاتی ہے کہ یہ شخص مجھے گندے مسیجز بھیجتا ہے۔ حامد میر نے اس کے موبائل میں عمران خان کے گندے مسیجز دیکھے اور تصدیق کی۔ مگر پھر اس شخص پر کوئی گرفت نہیں ہوتی۔

اس کی ایک اور سابقہ بیوی ریحام خان کتاب لکھتی ہے جس میں اس پر ایسے ہی الزام لگاتی ہے کہ جس سے اس شخص کی اخلاقی گراوٹ کی مزید توثیق ہوتی ہے۔

پاکستان میں لوگ امریکہ کے نظامِ انصاف کی مثالیں دیتے ہیں مگر یہ نہیں دیکھتے کہ وہاں کی عوام کا اخلاقی معیار کیا ہے۔ ایک طرف امریکی عوام کا اخلاقی معیار ہے کہ وہاں ٹرمپ کو خوف ہے کہ اس کا جنسی سکینڈل منظر عام پر نہ آجائے۔ دوسری طرف پاکستانی عوام کا اخلاقی معیار ہے کہ عمران خان کے جنسی سکینڈل پر سکینڈل آتے گئے اور نہ صرف عوام میں اس کو مزید پذیرائی ملی بلکہ خود عمران خان نے کئی بار کہا کہ مجھے یہ سکینڈل وغیرہ کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، کیونکہ اس کو پتا ہے کہ وہ کس قسم کی عوام کا ہیرو ہے۔۔ یہ ہے دو معاشروں کی اخلاقیات کا لیول۔ کسی بھی معاشرے کی عوام ہی اس کی صورتگری کرتی ہے۔ ایسے ہی امریکہ امریکہ نہیں ہے اور پاکستان پاکستان ۔۔
TRUMP-AND-IMRAN-KHAN.jpg
تمہارے دونوں والد تم سے زیادہ کامیاب نکلے

Thread 'معاشرے کی ترقی کیلئے صحت مند سیکس کتنا ضروری؟'
https://www.siasat.pk/threads/معاشرے-کی-ترقی-کیلئے-صحت-مند-سیکس-کتنا-ضروری؟.893381/
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے پورن سٹار کے ساتھ جنسی تعلقات تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو پتا تھا کہ اگر اس کے پورن سٹار کے ساتھ تعلقات منظر عام پر آئے تو امریکی عوام اس پر لعن طعن کرے گی۔ اس لئے ٹرمپ نے پورن سٹار کو پیسے دے کر خاموش رکھا۔ آپ اندازہ کیجئے کہ امریکی معاشرہ جو جنسی معاملات میں بالکل آزاد خیال ہے، وہاں کے سیاستدان کو بھی اس بات کی کا خوف ہے کہ اگر اس کا جنسی سکینڈل منظر عام پر آیا تو عوام اسے معاف نہیں کرے گی۔ اس سے پہلے بل کلنٹن کو مونیکا لیونسکی سکینڈل کی وجہ سے جو کچھ بھگتنا پڑا یہ سب کو معلوم ہے۔ یہ وہاں کے لوگوں کا اخلاقی معیار ہے۔۔

دوسری طرف ایک پاکستانی سیاستدان ہے عمران خان، جس کے سیتاوائٹ کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے، اس کی ایک زندہ جیتی جاگتی جوان بیٹی ٹیرین وائٹ موجود ہے، جس کو اس سیاستدان کی سابقہ انگریز بیوی اس کے دو بیٹوں کے ساتھ پال رہی ہے، اس کی تصویریں بھی اکثر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتی رہتی ہے۔ پھر اسی سیاستدان کی ایک آڈیو آتی ہے جس میں وہ اپنی ہی پارٹی کی ایک نوجوان خاتون سیاستدان عائلہ ملک کے ساتھ انتہائی گندی گفتگو کرتا پایا جاتا ہے۔ کسی بھی مہذب ملک میں اگر آپ کسی پاور کی پوزیشن میں ہیں اور اپنے ماتحت کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرتے ہیں تو اس کو ریپ تصور کیا جاتا ہے۔ مگر پاکستان میں اس شخص پر نہ اخلاقی اعتبار سے کوئی گرفت ہوتی ہے نا قانونی۔

پھر اسی شخص کی پارٹی کی ایک نوعمر خاتون عائشہ گلالئی الزام لگاتی ہے کہ یہ شخص مجھے گندے مسیجز بھیجتا ہے۔ حامد میر نے اس کے موبائل میں عمران خان کے گندے مسیجز دیکھے اور تصدیق کی۔ مگر پھر اس شخص پر کوئی گرفت نہیں ہوتی۔

اس کی ایک اور سابقہ بیوی ریحام خان کتاب لکھتی ہے جس میں اس پر ایسے ہی الزام لگاتی ہے کہ جس سے اس شخص کی اخلاقی گراوٹ کی مزید توثیق ہوتی ہے۔

پاکستان میں لوگ امریکہ کے نظامِ انصاف کی مثالیں دیتے ہیں مگر یہ نہیں دیکھتے کہ وہاں کی عوام کا اخلاقی معیار کیا ہے۔ ایک طرف امریکی عوام کا اخلاقی معیار ہے کہ وہاں ٹرمپ کو خوف ہے کہ اس کا جنسی سکینڈل منظر عام پر نہ آجائے۔ دوسری طرف پاکستانی عوام کا اخلاقی معیار ہے کہ عمران خان کے جنسی سکینڈل پر سکینڈل آتے گئے اور نہ صرف عوام میں اس کو مزید پذیرائی ملی بلکہ خود عمران خان نے کئی بار کہا کہ مجھے یہ سکینڈل وغیرہ کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، کیونکہ اس کو پتا ہے کہ وہ کس قسم کی عوام کا ہیرو ہے۔۔ یہ ہے دو معاشروں کی اخلاقیات کا لیول۔ کسی بھی معاشرے کی عوام ہی اس کی صورتگری کرتی ہے۔ ایسے ہی امریکہ امریکہ نہیں ہے اور پاکستان پاکستان ۔۔
TRUMP-AND-IMRAN-KHAN.jpg
زانیوں کے پہچان صرف وہی حرامی کر سکتے ہیں جن کے گھر میں یہ وقوعہ ہوتا ہے شمیر سے بڑا چشم دید گواہ کون ہو سکتا ہے جس نے بعد میں صفائی وغیرہ بھی کی ہے
Cracking Up Lol GIF by HULU
 

Saladin A

Minister (2k+ posts)
The 45th President of the USA Donald Trump was convicted of 34 charges of financial fraud & deception, money laundering, tax avoidance & evasion, false accounting & declaration of assets & paying hush money to a sex entertainer for her licentious services. In Pakistan, our corrupt judges pardoned a convict on many felony charges. Most Americans believe that justice and the rule of law have prevailed and no citizen of the country is above the law of the land and can not show contempt for the rule of law. Donald Trump will be sentenced on 11 July by Judge Juan Merchan and is a contender for the American presidency in the November 2024 general election his verdict will be historical.
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے پورن سٹار کے ساتھ جنسی تعلقات تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو پتا تھا کہ اگر اس کے پورن سٹار کے ساتھ تعلقات منظر عام پر آئے تو امریکی عوام اس پر لعن طعن کرے گی۔ اس لئے ٹرمپ نے پورن سٹار کو پیسے دے کر خاموش رکھا۔ آپ اندازہ کیجئے کہ امریکی معاشرہ جو جنسی معاملات میں بالکل آزاد خیال ہے، وہاں کے سیاستدان کو بھی اس بات کی کا خوف ہے کہ اگر اس کا جنسی سکینڈل منظر عام پر آیا تو عوام اسے معاف نہیں کرے گی۔ اس سے پہلے بل کلنٹن کو مونیکا لیونسکی سکینڈل کی وجہ سے جو کچھ بھگتنا پڑا یہ سب کو معلوم ہے۔ یہ وہاں کے لوگوں کا اخلاقی معیار ہے۔۔

دوسری طرف ایک پاکستانی سیاستدان ہے عمران خان، جس کے سیتاوائٹ کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے، اس کی ایک زندہ جیتی جاگتی جوان بیٹی ٹیرین وائٹ موجود ہے، جس کو اس سیاستدان کی سابقہ انگریز بیوی اس کے دو بیٹوں کے ساتھ پال رہی ہے، اس کی تصویریں بھی اکثر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتی رہتی ہے۔ پھر اسی سیاستدان کی ایک آڈیو آتی ہے جس میں وہ اپنی ہی پارٹی کی ایک نوجوان خاتون سیاستدان عائلہ ملک کے ساتھ انتہائی گندی گفتگو کرتا پایا جاتا ہے۔ کسی بھی مہذب ملک میں اگر آپ کسی پاور کی پوزیشن میں ہیں اور اپنے ماتحت کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرتے ہیں تو اس کو ریپ تصور کیا جاتا ہے۔ مگر پاکستان میں اس شخص پر نہ اخلاقی اعتبار سے کوئی گرفت ہوتی ہے نا قانونی۔

پھر اسی شخص کی پارٹی کی ایک نوعمر خاتون عائشہ گلالئی الزام لگاتی ہے کہ یہ شخص مجھے گندے مسیجز بھیجتا ہے۔ حامد میر نے اس کے موبائل میں عمران خان کے گندے مسیجز دیکھے اور تصدیق کی۔ مگر پھر اس شخص پر کوئی گرفت نہیں ہوتی۔

اس کی ایک اور سابقہ بیوی ریحام خان کتاب لکھتی ہے جس میں اس پر ایسے ہی الزام لگاتی ہے کہ جس سے اس شخص کی اخلاقی گراوٹ کی مزید توثیق ہوتی ہے۔

پاکستان میں لوگ امریکہ کے نظامِ انصاف کی مثالیں دیتے ہیں مگر یہ نہیں دیکھتے کہ وہاں کی عوام کا اخلاقی معیار کیا ہے۔ ایک طرف امریکی عوام کا اخلاقی معیار ہے کہ وہاں ٹرمپ کو خوف ہے کہ اس کا جنسی سکینڈل منظر عام پر نہ آجائے۔ دوسری طرف پاکستانی عوام کا اخلاقی معیار ہے کہ عمران خان کے جنسی سکینڈل پر سکینڈل آتے گئے اور نہ صرف عوام میں اس کو مزید پذیرائی ملی بلکہ خود عمران خان نے کئی بار کہا کہ مجھے یہ سکینڈل وغیرہ کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، کیونکہ اس کو پتا ہے کہ وہ کس قسم کی عوام کا ہیرو ہے۔۔ یہ ہے دو معاشروں کی اخلاقیات کا لیول۔ کسی بھی معاشرے کی عوام ہی اس کی صورتگری کرتی ہے۔ ایسے ہی امریکہ امریکہ نہیں ہے اور پاکستان پاکستان ۔۔
TRUMP-AND-IMRAN-KHAN.jpg
تمہیں کیوں تکلیف ہے؟۔ایسا لگتا ہے جیسے ان دونوں نے تمہارے خاندان کی کسی عورت سے کو چودا ہے اسی لئے تم بار بار ان کے ذاتی معاملات پر پوسٹ کرتا ہے۔پاکستان میں بھی وہی ہو رہا ہےجو دوسرے ملکوں میں ہوتا لیکن پاکستان میں چوری چھپے ہوتا ہے۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
تمہیں کیوں تکلیف ہے؟۔ایسا لگتا ہے جیسے ان دونوں نے تمہارے خاندان کی کسی عورت سے کو چودا ہے اسی لئے تم بار بار ان کے ذاتی معاملات پر پوسٹ کرتا ہے۔پاکستان میں بھی وہی ہو رہا ہےجو دوسرے ملکوں میں ہوتا لیکن پاکستان میں چوری چھپے ہوتا ہے۔
Why are you so upset?
All he is saying is that the birds of a feather flock together.
 

Kamboz

Minister (2k+ posts)
Why are you so upset?
All he is saying is that the birds of a feather flock together.
The difference is that Khan has admitted his past mistakes... he admitted being a playboy. However, the below the belt attacks by Boots and opponents, actually gave public sympathy to Khan... bringing a case like IDDAT into the open, people are not happy.
Secondly Gulali, is a wrong example ,she was a gold digger and was messaging Khan herself. What Khan send her message was one of the sexy jokes that people forward to each other in fun.
Khan has yet to be tried in court for sexual acts, so we cant criticize the judges.
so far all his cases are weak and hence dont stand up in superior courts, while the Boots are managing them in lower courts.
 

Kamboz

Minister (2k+ posts)
امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے پورن سٹار کے ساتھ جنسی تعلقات تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو پتا تھا کہ اگر اس کے پورن سٹار کے ساتھ تعلقات منظر عام پر آئے تو امریکی عوام اس پر لعن طعن کرے گی۔ اس لئے ٹرمپ نے پورن سٹار کو پیسے دے کر خاموش رکھا۔ آپ اندازہ کیجئے کہ امریکی معاشرہ جو جنسی معاملات میں بالکل آزاد خیال ہے، وہاں کے سیاستدان کو بھی اس بات کی کا خوف ہے کہ اگر اس کا جنسی سکینڈل منظر عام پر آیا تو عوام اسے معاف نہیں کرے گی۔ اس سے پہلے بل کلنٹن کو مونیکا لیونسکی سکینڈل کی وجہ سے جو کچھ بھگتنا پڑا یہ سب کو معلوم ہے۔ یہ وہاں کے لوگوں کا اخلاقی معیار ہے۔۔

دوسری طرف ایک پاکستانی سیاستدان ہے عمران خان، جس کے سیتاوائٹ کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے، اس کی ایک زندہ جیتی جاگتی جوان بیٹی ٹیرین وائٹ موجود ہے، جس کو اس سیاستدان کی سابقہ انگریز بیوی اس کے دو بیٹوں کے ساتھ پال رہی ہے، اس کی تصویریں بھی اکثر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتی رہتی ہے۔ پھر اسی سیاستدان کی ایک آڈیو آتی ہے جس میں وہ اپنی ہی پارٹی کی ایک نوجوان خاتون سیاستدان عائلہ ملک کے ساتھ انتہائی گندی گفتگو کرتا پایا جاتا ہے۔ کسی بھی مہذب ملک میں اگر آپ کسی پاور کی پوزیشن میں ہیں اور اپنے ماتحت کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرتے ہیں تو اس کو ریپ تصور کیا جاتا ہے۔ مگر پاکستان میں اس شخص پر نہ اخلاقی اعتبار سے کوئی گرفت ہوتی ہے نا قانونی۔

پھر اسی شخص کی پارٹی کی ایک نوعمر خاتون عائشہ گلالئی الزام لگاتی ہے کہ یہ شخص مجھے گندے مسیجز بھیجتا ہے۔ حامد میر نے اس کے موبائل میں عمران خان کے گندے مسیجز دیکھے اور تصدیق کی۔ مگر پھر اس شخص پر کوئی گرفت نہیں ہوتی۔

اس کی ایک اور سابقہ بیوی ریحام خان کتاب لکھتی ہے جس میں اس پر ایسے ہی الزام لگاتی ہے کہ جس سے اس شخص کی اخلاقی گراوٹ کی مزید توثیق ہوتی ہے۔

پاکستان میں لوگ امریکہ کے نظامِ انصاف کی مثالیں دیتے ہیں مگر یہ نہیں دیکھتے کہ وہاں کی عوام کا اخلاقی معیار کیا ہے۔ ایک طرف امریکی عوام کا اخلاقی معیار ہے کہ وہاں ٹرمپ کو خوف ہے کہ اس کا جنسی سکینڈل منظر عام پر نہ آجائے۔ دوسری طرف پاکستانی عوام کا اخلاقی معیار ہے کہ عمران خان کے جنسی سکینڈل پر سکینڈل آتے گئے اور نہ صرف عوام میں اس کو مزید پذیرائی ملی بلکہ خود عمران خان نے کئی بار کہا کہ مجھے یہ سکینڈل وغیرہ کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، کیونکہ اس کو پتا ہے کہ وہ کس قسم کی عوام کا ہیرو ہے۔۔ یہ ہے دو معاشروں کی اخلاقیات کا لیول۔ کسی بھی معاشرے کی عوام ہی اس کی صورتگری کرتی ہے۔ ایسے ہی امریکہ امریکہ نہیں ہے اور پاکستان پاکستان ۔۔
TRUMP-AND-IMRAN-KHAN.jpg
How about yourself... You are a regular masturbator.... isnt that "Musht Zani"... so stop calling others Zanii.... you are also one.
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
The difference is that Khan has admitted his past mistakes... he admitted being a playboy. However, the below the belt attacks by Boots and opponents, actually gave public sympathy to Khan... bringing a case like IDDAT into the open, people are not happy.
Secondly Gulali, is a wrong example ,she was a gold digger and was messaging Khan herself. What Khan send her message was one of the sexy jokes that people forward to each other in fun.
Khan has yet to be tried in court for sexual acts, so we cant criticize the judges.
so far all his cases are weak and hence dont stand up in superior courts, while the Boots are managing them in lower courts.
The problem with you PTI followers is that you always try to defend IK, either it is defendable or not. Regardless of if some courts have convicted him or not, the truth of the matter is that he is a father of this illegit child. If you really think about telling the truth, IK never admitted that she is her daughter (out of the wed). He is also not telling the truth or hiding it if you really want to say that.
Comparing IK with Trump is somewhat resembled. Trump used to be a playboy in his youth. So, is the IK. I can tell you numbers of Indian actresses who apparently had some affairs with IK.
Even recently as couple of years ago, IK audio recording was posted on many media outlets, consists of a conversation with this lady and very inappropriate language was used among them.
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Why are you so upset?
All he is saying is that the birds of a feather flock together.
I am not upset.He keeps bringing this topic ad nauseum.This idiot thinks Imran is the only person who had relations with women.Adultery started thousands of years ago.It still happens in every society including Pakistan.Everything happens underground in Pakistan.If anyone has transgressed then he may be punished or if he has repented he will be forgiven according to believe who believe in Islam.There are no saints anywhere.
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
The difference is that Khan has admitted his past mistakes... he admitted being a playboy. However, the below the belt attacks by Boots and opponents, actually gave public sympathy to Khan... bringing a case like IDDAT into the open, people are not happy.
Secondly Gulali, is a wrong example ,she was a gold digger and was messaging Khan herself. What Khan send her message was one of the sexy jokes that people forward to each other in fun.
Khan has yet to be tried in court for sexual acts, so we cant criticize the judges.
so far all his cases are weak and hence dont stand up in superior courts, while the Boots are managing them in lower courts.

کیا زانی خان نے قبول کیا کہ ٹیرین وائٹ اس کی بیٹی ہے؟
کیا زانی خان نے قبول کیا کہ عائلہ ملک کے ساتھ اپنے ناجائز تعلقات پر وہ شرمندہ ہے؟
کیا زانی خان نے قبول کیا کہ عائشہ گلالئی کو گندے مسیجز بھیج کر اس نے غلط کیا؟

زانی خان ایک گندے کردار کا آدمی ہے، اس نے پاکستانی عوام کو مزید بیوقوف بنانے کیلئے ظاہری طور پر مذہبی لبادہ اوڑھ لیا، ہاتھ میں تسبیح پکڑ لی اور ایک برقعے والی عورت جو کسی عورت کی بیوی تھی اس سے پکڑ کر اپنے گھر بٹھالی۔ دونوں میاں بیوی ایک جیسے مذہبی نوسرباز قوم کو ٹھگنے پر لگ گئے۔ اگر زانی خان باکردار آدمی ہوتا توہ سب سے پہلے ان اسلامی تعلیمات کا نفاذ اپنی ذات پر کرتا جن کا پرچار وہ ہروقت دوسروں کو کرتا رہتا ہے۔۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
I am not upset.He keeps bringing this topic ad nauseum.This idiot thinks Imran is the only person who had relations with women.Adultery started thousands of years ago.It still happens in every society including Pakistan.Everything happens underground in Pakistan.If anyone has transgressed then he may be punished or if he has repented he will be forgiven according to believe who believe in Islam.There are no saints anywhere.
It is a serious topic my friend. It has its consequences in our religion. Specially for a contender of PM of Islamic country can't just flaunt the limits of religion and then try to lead.
It may be true that this century old practice is still being used, openly or publicly depending on the culture. But it can't be tolerated openly in an Islamic country since it is strictly forbidden. If you claim to change the country and set an Islamic Riyasat, then you can't be a person who practice something which has a severe punishment in religion. And if you do that, it is called hypocrisy.
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
I am not upset.He keeps bringing this topic ad nauseum.This idiot thinks Imran is the only person who had relations with women.Adultery started thousands of years ago.It still happens in every society including Pakistan.Everything happens underground in Pakistan.If anyone has transgressed then he may be punished or if he has repented he will be forgiven according to believe who believe in Islam.There are no saints anywhere.

جس اسلام کے نعرے زانی خان لگاتا ہے، وہ حکمران کو ایسی حرکتوں کی اجازت نہیں دیتا۔ یا تو زانی خان اسلام کے نعرے لگانا چھوڑ دے یا پھر اسی اسلام کو اپنی ذات پر بھی نافذ کرے۔ اسلام میں شادی شدہ اور مستند زانی کیلئے بہت سخت سزا ہے۔ ایسے شخص کو اسلام کے مطابق زمین میں گاڑ کر سنگسار کیا جاتا ہے۔ اب جو شخص ہر وقت ریاستِ مدینہ، ریاستِ مدینہ کی تکرار کرتا رہتا ہے اگر وہ خود مستند زانی ہے تو سب سے پہلے تو اسے سنگسار کرنا بنتا ہے۔ میرا نکتہ تو صرف اتنا ہے کہ جو شخص بھی جس نظام / آئیڈیولوجی کا حامی ہے، پہلے وہ نظام / آئیڈیولوجی اس کی ذات پر نافذ ہونا چاہئے۔۔

 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
جس اسلام کے نعرے زانی خان لگاتا ہے، وہ حکمران کو ایسی حرکتوں کی اجازت نہیں دیتا۔ یا تو زانی خان اسلام کے نعرے لگانا چھوڑ دے یا پھر اسی اسلام کو اپنی ذات پر بھی نافذ کرے۔ اسلام میں شادی شدہ اور مستند زانی کیلئے بہت سخت سزا ہے۔ ایسے شخص کو اسلام کے مطابق زمین میں گاڑ کر سنگسار کیا جاتا ہے۔ اب جو شخص ہر وقت ریاستِ مدینہ، ریاستِ مدینہ کی تکرار کرتا رہتا ہے اگر وہ خود مستند زانی ہے تو سب سے پہلے تو اسے سنگسار کرنا بنتا ہے۔ میرا نکتہ تو صرف اتنا ہے کہ جو شخص بھی جس نظام / آئیڈیولوجی کا حامی ہے، پہلے وہ نظام / آئیڈیولوجی اس کی ذات پر نافذ ہونا چاہئے۔۔

What you are saying is that if someone made a mistake in the past then he can never be forgiven.By your criteria 99.9% of Pakistanis are kafirs because I’m the past they were non-Muslims.Their conversion means nothing because one you a committed a sin then you are a sinner all your life.
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
What you are saying is that if someone made a mistake in the past then he can never be forgiven.By your criteria 99.9% of Pakistanis are kafirs because I’m the past they were non-Muslims.Their conversion means nothing because one you a committed a sin then you are a sinner all your life.
You are mixing up the things. Off course, no one is angle. And of course, Allah can forgive the sins one committed. That was never in question. However, we are talking about an eligibility of a person in Islamic Riyasat. Does that kind of person qualify to be a candidate for the PM seat? . And, by the way, we are not even talking about the legal mumbo jumbo either. A personal right of a person to seek his forgiveness is not in question.
 

Back
Top