امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی، آج سے نافذ العمل
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، امریکہ میں مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اور ہفتے کی رات سے یہ ایپ صارفین کے لیے کام کرنا بند کر چکی ہے۔ اس پابندی کا باقاعدہ اطلاق 19 جنوری سے شروع ہونا تھا۔
ٹک ٹاک، جو ایک معروف چینی سوشل میڈیا ایپ ہے، اب ایپل اور گوگل کے ایپ اسٹورز سے ڈاؤن لوڈ کے لیے دستیاب نہیں ہے۔
https://twitter.com/x/status/1880836520434880703
ٹک ٹاک کے امریکی صارفین کو ایک نوٹیفکیشن موصول ہوا، جس میں کہا گیا:"ہمیں افسوس ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے والا امریکی قانون 19 جنوری سے نافذ ہو چکا ہے، اور اس کے نتیجے میں ہمیں اپنی خدمات عارضی طور پر معطل کرنا پڑ رہی ہیں۔"
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا:"ہم امریکہ میں اپنی سروسز کو جلد از جلد بحال کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور آپ کے تعاون کے لیے شکر گزار ہیں۔"
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی کہ اگر ٹک ٹاک کی مالک چینی کمپنی بائٹ ڈانس نے یہ ایپ فروخت نہ کی تو پابندی کا قانون مؤثر ہوگا۔ یہ قانون 20 جنوری کو ان کی حلف برداری سے ایک دن قبل ٹک ٹاک پر مکمل پابندی نافذ کر دے گا۔
پاکستان میں سوشل میڈیا قدغنوں کی وجہ سے جو صارفین وی پی این استعمال کررہے ہیں اور ان کی لوکیشن امریکہ ہے تو انکے لئے اب ٹک ٹاک دستیاب نہیں ہوگا۔