
امریکا نے معروف صحافی ارشد شریف کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا، پریس بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ارشد شریف کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ ارشد شریف کا تحقیقاتی کام پوری دنیا کے سامنے تھا۔
نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ پاکستانی حکام اظہار رائے کی آزادی یقینی بنانے کیلیے اقدامات کریں،ارشد شریف کی موت کی مکمل معلومات منظرعام پر ابھی تک نہیں آئیں،حق آزادی رائے دبانے والی حکومتوں کے خلاف ایکشن لئے گئے ہیں،نیڈ پرائس نے عمران خان کی نااہلی کے سوال پر تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا پاکستان کی اندرونی سیاست میں خود کو شامل نہیں کریں گے۔
ارشد شریف کی میت کینیا سے پاکستان کیلیے روانہ کردی گئی ہے، ارشد شریف کو کینیا میں پولیس نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان ہائی کمیشن نے میت روانگی کے تمام مراحل کی خود نگرانی کی، ارشد شریف کا جسد خاکی نجی پرواز کے ذریعے براستہ دوحہ رات ایک بجے تک اسلام آباد پہنچے گا،تدفین جمعرات کو ایچ الیون قبرستان میں کی جائے گی۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کینیا کے صدر ولیم روٹو کو ٹیلی فون کرکے ارشد شریف کے قتل کے واقعے پر بات کی۔ کینیا کے صدر نے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ جلد دینے کی یقین دہائی کروائی۔
وزیراعظم نے کینیا کے صدر سے ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر بات کی، شہباز شریف نے واقعے کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات پر زور دیا۔