آزاد کشمیر کے الیکشن نتائج کا پہلے سے اندازہ تھا، رپورٹروں کی بھیجی خبروں سے بھی پتہ چل رہا تھا کہ یہ الیکشن پی ٹی آئی جیت لے گی اور ن لیگ کو کامیابی نہیں ملے گی۔ پیپلزپارٹی کی سیٹوں کا سن کر بعض لوگوں کو حیرت ہوئی، مگر اچھے تفصیلی تجزیوں میں اس کا بھی اندازہ لگایا گیا تھا۔
ہمارے صحافی دوست اور کولیگ احمد اعجاز نے نائنٹی ٹو نیوز کے لئے اپنے ایڈیشنز میں جو تجزیے کئے وہ نوے فی صد تک درست نکلے، پاکستان میں مہاجرین کی نشستوں کے حوالے سے ان کا اندازہ کچھ غلط نکلا ورنہ یہ اوسط پچانوے فیصد سے زیادہ درست نکلتی۔
حیرت مجھے اس پر ہے کہ مریم نواز صاحبہ کن ہوائوں میں تھیں۔ وہ آزاد کشمیر جا کر اپنے مخصوص زہریلے لہجے میں شعلہ بار تقریریں کرتی رہیں، اتنے زیادہ جلسے کئے، پورا زور لگایا، کیا نتیجہ نکلا؟
حقیقت یہ ہے کہ پنجاب کی طرح گلگت بلتتستان اور آزاد کشمیر میں بھی مریم نواز شریف کا بیانیہ بری طرح پٹ گیا ہے ۔ ایسی خفت، رسوائی شائد ہی کسی رہنما کے مقدر میں آئی ہو۔
مجھے تو یہی لگتا ہے کہ جس طرح جناب زرداری نے پیپلزپارٹی کا پنجاب ، کے پی سے صفایا کرایا ، کم وبیش وہی کام مریم نواز کرنے جا رہی ہیں۔ مسلم لیگ ن کو تباہ کرنے میں ان کا بہت اہم اور فیصلہ کردار لگ رہا ہے۔ اللہ ان پر رحم کرے۔
تحریک انصاف کو ہیٹرک مبارک ہو۔ جنرل الیکشن کے بعد جی بی اور اب آزاد کشمیر میں حکومت سازی ۔ ہیٹرک تو ہے۔
اگر یہی حالات رہے تو مریم نواز کی مہربانی سے اگلا جنرل الیکشن بھی پی ٹی آئی مار لے گی اور پھر مولانا فضل الرحمن کو دکھی دل سے پانچ سال مزید انتظار کرنا پڑے گا۔