الیکشن کمیشن کی نئی تشکیل
عمران خان اور تحریک انصاف کی ایک بڑی عوامی جدوجہد کے نتیجے میں جوڈیشل کمیشن نے تسلیم کر لیا کہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کرانے میں ناکام رہا اور بد انتظامی عروج پر رہی۔ اس بات کا ثبوت الیکشن کے روز میڈیا کی جانب سے دکھائ گئی کوریج بھی تھی۔
عمران خآن نے پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
اور یہ مطالبہ بالکل درست اور جائز ہے
اسی رپورٹ کو ن لیگیوں نے بھِ پڑھا مگر گذشتہ الیکشن میں الیکشن کمیشن کی ناکامی پر کوئی تبصرہ نہ کیا گیا، نواز شریف لمبی تقریر کر گئے مگر اس ادارہ پر ایک لفظ نہیں کہا۔ حالانکہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں واضح لکھا گیا تھا۔ نہ ہی میڈیا نے اس پر زیادہ بحث کی۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس ادارے کو نواز شریف تو ٹھیک نہیں کریں گے نہ ہی آئندہ انتخآبات میں دھاندلی رکوانے کے لئے ن لیگ کوئی سسٹم تیار کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے ۔ کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ یہ کرنے سے ان کی دھاندلی کروانے کا راستہ رک جائے گا، اب یہ کام کون کرے گا؟؟؟
جوڈیشل کمیشن الیکشن کمیشن کی ناکامی کا اعتراف کر کے سائیڈ پر ہوگیا۔
مجھے دھرنے بہت قریب نظر آتے ہیں۔ کیونکہ جس طرح میڈیا کو اشتہارات کی رشوت دے کر ساتھ ملا کے اور تمام کرپٹ پارٹیوں کو ساتھ ملا کر نواز شریف حکومت کرنا چاھتے ہیں وہ پاکستان کی دوسری بڑی اور اب ممکن ہے کہ سب سے بڑی جماعت تحریک انصاف کے نوجوانوں کو کسی صورت قبول نہیں۔
ن لیگ اپنے بد تمیز اور بد اخلاق لوگوں کو میڈیا پر بھیج کر دانستہ ایک محاذ کی صورت بنا رہی ہے۔ عمران خآن کھلے عام ضوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تسلیم کر چکے اور اب ان کی توجہہ ان نکات پر ہے جہاں سسٹم میں خامیاں ہیں۔ مگر ن لیگی بد اخلاق مافیا میڈیا میں آگ پھیلا رہی ہے۔ ایسی آگ جس میں شاید یہ خود ہی جھل بھنس جائیں گے۔
عمران خان اور تحریک انصاف کی ایک بڑی عوامی جدوجہد کے نتیجے میں جوڈیشل کمیشن نے تسلیم کر لیا کہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کرانے میں ناکام رہا اور بد انتظامی عروج پر رہی۔ اس بات کا ثبوت الیکشن کے روز میڈیا کی جانب سے دکھائ گئی کوریج بھی تھی۔
عمران خآن نے پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
اور یہ مطالبہ بالکل درست اور جائز ہے
اسی رپورٹ کو ن لیگیوں نے بھِ پڑھا مگر گذشتہ الیکشن میں الیکشن کمیشن کی ناکامی پر کوئی تبصرہ نہ کیا گیا، نواز شریف لمبی تقریر کر گئے مگر اس ادارہ پر ایک لفظ نہیں کہا۔ حالانکہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں واضح لکھا گیا تھا۔ نہ ہی میڈیا نے اس پر زیادہ بحث کی۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس ادارے کو نواز شریف تو ٹھیک نہیں کریں گے نہ ہی آئندہ انتخآبات میں دھاندلی رکوانے کے لئے ن لیگ کوئی سسٹم تیار کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے ۔ کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ یہ کرنے سے ان کی دھاندلی کروانے کا راستہ رک جائے گا، اب یہ کام کون کرے گا؟؟؟
جوڈیشل کمیشن الیکشن کمیشن کی ناکامی کا اعتراف کر کے سائیڈ پر ہوگیا۔
مجھے دھرنے بہت قریب نظر آتے ہیں۔ کیونکہ جس طرح میڈیا کو اشتہارات کی رشوت دے کر ساتھ ملا کے اور تمام کرپٹ پارٹیوں کو ساتھ ملا کر نواز شریف حکومت کرنا چاھتے ہیں وہ پاکستان کی دوسری بڑی اور اب ممکن ہے کہ سب سے بڑی جماعت تحریک انصاف کے نوجوانوں کو کسی صورت قبول نہیں۔
ن لیگ اپنے بد تمیز اور بد اخلاق لوگوں کو میڈیا پر بھیج کر دانستہ ایک محاذ کی صورت بنا رہی ہے۔ عمران خآن کھلے عام ضوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تسلیم کر چکے اور اب ان کی توجہہ ان نکات پر ہے جہاں سسٹم میں خامیاں ہیں۔ مگر ن لیگی بد اخلاق مافیا میڈیا میں آگ پھیلا رہی ہے۔ ایسی آگ جس میں شاید یہ خود ہی جھل بھنس جائیں گے۔