
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے الیکشن کمیشن کی جانب سے صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات موخر کرنے کے فیصلے کی مخالفت کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں بار ایسوسی ایشن نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی سے ملک میں انتشاراور انارکی پیدا ہوگی، الیکشن کمیشن نے فیصلہ کرتے وقت آئین و سپریم کورٹ کے فیصلے کو مدنظر نہیں رکھا۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ کوئی بھی نگراں حکومت 90 روز سے زیادہ کام جاری نہیں رکھ سکی، الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول واپس لینے کا فیصلہ کرکے آئینی مینڈیٹ کی خلاف ورزی کی ہے، اس وقت جمہوریت کی بحالی اور وقت پر الیکشن حالات کا تقاضہ ہے،تمام اداروں کی ذمہ داری ہے کہ آئین کا تحفظ کریں۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مطابق الیکشن ایکٹ یا آئین میں ایسی کوئی شق نہیں ہے جو الیکشن کمیشن کو آئین کے آرٹیکل 224 (2) کے تحت مقرر کردہ 90 دن کی مدت سے باہر انتخابات کرانے کی اجازت دیتا ہو، نگران حکومت بھی آرٹیکل 224 (2) میں دی گئی مدت کی پابند ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے الیکشن کمیشن پراختیارات کا ناجائز استعمال کا الزام لگاتے ہوئے انتخابات موخر کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب لاہور بار ایسوسی ایشن نے بھی الیکشن کمیشن کے غیر آئینی اقدام کے خلاف مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلاء انشااللہ کل اپنے لائحہ عمل کا اعلان کردیں گے۔