الیکشن کمیشن کا فیصلہ،سپریم کورٹ بار اور لاہور بار میدان میں آ گئیں

6dcbarlahorebarecp.jpg

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے الیکشن کمیشن کی جانب سے صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات موخر کرنے کے فیصلے کی مخالفت کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں بار ایسوسی ایشن نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی سے ملک میں انتشاراور انارکی پیدا ہوگی، الیکشن کمیشن نے فیصلہ کرتے وقت آئین و سپریم کورٹ کے فیصلے کو مدنظر نہیں رکھا۔

https://twitter.com/x/status/1638888610262040576
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ کوئی بھی نگراں حکومت 90 روز سے زیادہ کام جاری نہیں رکھ سکی، الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول واپس لینے کا فیصلہ کرکے آئینی مینڈیٹ کی خلاف ورزی کی ہے، اس وقت جمہوریت کی بحالی اور وقت پر الیکشن حالات کا تقاضہ ہے،تمام اداروں کی ذمہ داری ہے کہ آئین کا تحفظ کریں۔

https://twitter.com/x/status/1638888618554163203
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مطابق الیکشن ایکٹ یا آئین میں ایسی کوئی شق نہیں ہے جو الیکشن کمیشن کو آئین کے آرٹیکل 224 (2) کے تحت مقرر کردہ 90 دن کی مدت سے باہر انتخابات کرانے کی اجازت دیتا ہو، نگران حکومت بھی آرٹیکل 224 (2) میں دی گئی مدت کی پابند ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے الیکشن کمیشن پراختیارات کا ناجائز استعمال کا الزام لگاتے ہوئے انتخابات موخر کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب لاہور بار ایسوسی ایشن نے بھی الیکشن کمیشن کے غیر آئینی اقدام کے خلاف مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلاء انشااللہ کل اپنے لائحہ عمل کا اعلان کردیں گے۔

https://twitter.com/x/status/1638906602886512640
 

ranaji

President (40k+ posts)
نوبت یہ آگئی ہے کہ ڈر خوف پیدا کرکے جو ڈر خوف ویسے ہی اتر چکا اور قانون بنا کر آرڈیننس لاکر سزائیں دلا کر یا سزاؤں کا خوف دلا کر اپنی عزت کرانے کی کوشش کی جارہی ہے عزت گنوانے میں یا عزت بنانے میں کرتوت کا بہت عمل دخل ہوتا ہے جو ان بیوقوفوں کو سمجھ نہیں آسکا اب تک
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
One thing they are miscalculating that this is 1971.
They should know this is not a nation of 1971.
On that time media was controlled by dectators, now social media is stronger than govt media.
On that time whole army was on one page, now inside "khamosh mujhid", waiting a right moment of move.
On that time public power was divided because of different parties, now whole PDM (almost all parties) vs IK.
God Forbid in case of assassination, nobody will in this country especially PDM and their children's.
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
نوبت یہ آگئی ہے کہ ڈر خوف پیدا کرکے جو ڈر خوف ویسے ہی اتر چکا اور قانون بنا کر آرڈیننس لاکر سزائیں دلا کر یا سزاؤں کا خوف دلا کر اپنی عزت کرانے کی کوشش کی جارہی ہے عزت گنوانے میں یا عزت بنانے میں کرتوت کا بہت عمل دخل ہوتا ہے جو ان بیوقوفوں کو سمجھ نہیں آسکا اب تک
fujion ko aqal, logic, mazhab, sharam, ghairat, daleel se koi taluq nahi..

general ke kehne per fauji tatti bhi kha leta hai... yehi training hai in ki...

in ko sirf aik zuban samajh aati hai.. jo pehle bangali ne boli, phir bloach, pakhtun or mahajar ne

yehi zuban agar punjabi 1951 main bol leta to aaj pura mulk akatha hota or ghaddar generals apni auqat ke mutabiq amrika main koi waiter koi taxi driver, koi food delivery ker rahe hotay