
الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات ملتوی کر دیے ہیں اور آٹھ اکتوبر کو الیکشن کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ بدھ کو الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے ایک باضابطہ حکم جاری کیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں، وزارت خزانہ، وزارت دفاع، وزارت داخلہ اور چیف سیکریٹری پنجاب کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹس کی روشنی میں کمیشن اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ الیکشن کا شفاف، منصفانہ، دیانتداری سے، پرامن اور قانون اور آئین کے مطابق انعقاد ممکن نہیں۔
تاہم اس حکم نامے کے بعد مختلف صحافیوں نے حکومت وقت اور الیکشن کمیشن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا جمہوریت جائے بھاڑ میں،ووٹ کو عزت دو جائے بھاڑ میں،آئین جائے بھاڑ میں،ملک کی سب سے بڑی عدالت کا فیصلہ جائے بھاڑ میں الیکش کمیشن نے پنجاب الیکشن ملتوی کر دیے،الیکشن 30 اپریل کی بجائے اب 8 اکتوبر کو ہوں گے۔ توہینِ سپریم کورٹ،اک نیا آئینی بحران، افسوسناک، شرمناک۔
حبیب اکرم نے کہا یمن اور لبنان نے سیکیورٹی اور مالی مشکلات کی وجہ سے الیکشن ملتوی کیے اور خانہ جنگی میں مبتلا ہوگئے۔ وما علینا الا البلاغ۔
عبدالقادر نے کہا سپریم کورٹ کے احکامات نا ماننے پر وزیراعظم گھر بھیجا جا چکا ہے۔ کیا اس بار چیف الیکشن کمیشنر کے خلاف توہین عدالت کاروائی ہو سکتی ہے؟ کیا انتخابات ملتوی کرنے پر آرٹیکل 6 لگ سکتا ہے؟
اینکر پرسن شفایوسفزئی نے کہا اصولاً تو آج رات ساڑھے گیارہ بجے عدالتیں کھُل جانی چاہیے۔ لیکن جیسے چند دن پہلے ڈی جی پیمرانے کہا ہم نے کوئی پابندی نہیں لگائی نوٹیفیکیشن نہیں نکالا۔ ویسے ہی جلد اسی قسم کا اعلان بھی آسکتا ہے الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی نہیں کیے تھے۔
اینکر پرسن اقرارالحسن نے لکھا کہ ن لیگ جب ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتی تھی تو ہم اپنے دوستوں سے کہتے تھے کہ اس نعرے کی حمایت ضرور کریں لیکن ن لیگ اور نواز شریف صاحب کو جمہوریت نہ سمجھ لیں۔ یہ دھری ہے جمہوریت اور ووٹ کی عزت۔ ان ہتھکنڈوں سے پی ڈی ایم اور اُس کی پروردہ اور پسِ پردہ قوتیں ایک اور عدلیہ اور وکلاء تحریک کی داغ بیل ڈال رہی ہے۔۔۔ ملک جس کا متحمل ہرگز نہیں ہو سکتا۔
عمر فیضان نے حسن ایوب خان کے ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ کہیں اور ہوا ہے۔
احتشام الحق نے کہا الیکشن ملتوی سے کچھ لوگ بہت خوش ہیں لیکن ساتھ ساتھ دل میں ڈر بھی رہے ہیں کہ کل سپریم کورٹ نے اِن کی ساری خوشی چھیننی ہے۔ ابھی سے عمراندار عمراندار جج کہنا شروع کردیا ہے۔ عجیب وقت آگیا ہے۔ نہ یہ خوشی منا سکتے ہیں اور غم دکھا سکتے ہیں۔
صحافی علی سلمان علوی کا اس پر کہنا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن کے ایک نوٹیفیکیشن سے عام انتخابات غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر اکتوبر تک ملتوی کئے جا سکتے ہیں تو دوسرے نوٹیفیکیشن سے انتخابات اگلے برس مارچ، اپریل تک بھی ملتوی کئے جا سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کا نوٹیفیکیشن آئین سے کھلی بغاوت کا اعلان ہے۔
علینہ شگری نے کہا الیکشن کمیشن کے الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ سن کر شہباز شریف آگ بگولہ، آرٹیکل چھ لگوانے کا مطالبہ کر دیا۔۔ گاڑی نکال کر سپریم کورٹ کی جانب روانہ، اوہ سوری اولڈ کلپ۔
اوریا مقبول جان نے کہا ضیاء الحق کہا کرتا تھا آئین کیا ہے چند کاغذات ہیں جنہیں جب چاہو پھاڑ دو ۔ ضیاءُ الحق کے روحانی فرزند نواز شریف کے چھوٹے بھائی وزیر اعظم شہباز شریف نے عملی مظاہرہ کرتے ہوئے پھاڑ کر دکھا دیا کہ ایسے ہوتا ہے یہ کام۔
جبکہ مبشر زیدی نے حکومت اور اداروں کو آئین شکن قرار دیا۔