
نوازشریف کو جھانسہ دیا گیا ہے کہ ہماری بات ہو گئی ہے آپ واپس آ جائیں: سینئر صحافی
سینئر صحافی وتجزیہ کار نصرت جاوید نے نجی ٹی وی چینل پبلک ٹی وی کے پروگرام خبر نشر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ برس ہونے والے انتخابات فری اینڈ فیئر ہوئے اور بیلٹ پیپر پر بلے کا نشان موجود ہوا تو قیدی چاہے قیدی ہی رہے بلا سویپ کرے گا۔ آئندہ انتخابات غیرمنصفانہ ہوئے تو 7 مارچ 1977 کو بھی انتخابات ہوئے تھے جس کا انجام 4 جولائی 1977ہوا تھا، ایسا ہی سانحہ پھر سے پیش آ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سائفر کیس کی سماعت 4 اکتوبر سے کارروائی شروع ہونے جا رہی ہے لیکن میرے خیال میں اس کیس کی سماعت اب بلٹ ٹرین کی سپیڈ سے روزانہ کی بنیاد پر ہو گی کیونکہ یہ جیل کے اندر ہی ہونی ہیں۔ کیس کے مرکزی گواہ اعظم خان سے 3 سے 4 دن تک جرح ہو سکتی ہے لیکن سفیر اسد مجید پر لمبی جرح ہو سکتی ہے کیونکہ انہوں نے ہی سائفر لکھا ہے۔
انہوں نے میاں محمد نوازشریف کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ملک واپس آنا چاہیے، یہ ان کا ملک ہے، انہیں لگتا ہے کہ ان کا آنا اس ملک کیلئے بہتر ہو سکتا ہے تو آنا چاہیے لیکن یہ ان کے لیے بہتر نہیں ہے۔ میاں محمد نوازشریف کو واپس آنے کے باوجود ان انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت لینے میں 200 سال لگ جائیں گے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوازشریف کو تاحیات نااہل قرار دیا تھا تو اب وہ کون سے حلقے سے لڑیں گے۔ شہبازشریف کی طرف سے نوازشریف کو جھانسہ دیا گیا ہے کہ ہماری بات ہو گئی ہے آپ واپس آ جائیں۔ صرف میں نہیں محمد مالک، اجمل جامی اور ہمارے دیگر ساتھی بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ شہباز شریف کو ایک ملاقات میں پیغام دیا گیا تھا۔