الطاف حسین رینجرز تقریر مکمل متن

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
ذیل میں الطاف حسین کی تقریر کا مکمل متن پیش خدمت ہے۔

میرے ذاتی ریمارکس:۔
ہر چیز کو اسکے مقام پر رکھنے کا نام انصاف ہے۔
میری رائے میں اہل وطن نے متحدہ کی دشمنی میں آ کر انصاف کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دیا ہے اور رینجرز کو انکے مقام سے بلند کر کر انہیں "لائسنس ٹو کِل" اور "ریاستی دہشتگردی" کا حق دے دیا ہے اور نتیجے میں کراچی کی عوام پر ہوتے ظلم اور ناانصافی سے آنکھیں بند کر لی ہیں۔
رینجرز اسی راستے پر گامزن ہے جو کہ 90 کی دہائی میں انکا خاصہ تھا جہاں رینجرز "حقیقی" بنا کر کراچی میں ریاستی دہشتگردی کے مرتکب تھے اور ایجنسیوں نے ہزاروں معصوموں کو جناح پور کے جھوٹے الزام میں ماورائے عدالت قتل کر ڈالا تھا اور آج تک کوئی اس معصوم خون کا حساب کتاب دینے والا کوئی نہیں۔
سمجھنے کی کوشش کیجئے کہ رینجرز کوئی سیاسی تنظیم نہیں ہیں جو انہیں ایک پلڑے میں رکھا جا سکے۔ رینجرز ایک ریاستی ادارہ ہے جسے ہر حال میں قانون کے دائرہ کار میں رہ کر کاروائی کرنی چاہیے۔ ایک منصفانہ آپریشن کامیابی کی طرف جاتا ہے، لیکن 90 کی دہائی کی طرح ایک ریاستی دہشتگرد آپریشن کبھی کامیابی نہیں دلوا سکتا بلکہ وہ فقط اس بات کا باعث بنے گا کہ کراچی کی لاکھوں کی عوام پاکستان کی مخالف ہو جائے اور پہلے سے زیادہ بڑھ چڑھ کر متحدہ کو سپورٹ کرنے لگے جیسا کہ 90 کی دہائی میں ہوا۔

مجھے کوئی اعتراض نہیں اگر قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے متحدہ کے خلاف کاروائی کی جائے۔ لیکن اگر ایجنسیاں ہزاروں افراد کو گرفتار کریں گی، پھر ان میں سے ہزاروں پر انسانیت سوز تشدد کریں گی، درجنوں افراد اس تشدد کے دوران ہی ہلاک ہو گئے، درجنوں افراد ابھی تک لا پتا ہیں۔۔۔۔ مگر افسوس کہ میرے اہل وطن فقط متحدہ کی دشمنی میں اس ظلم پر اندھے اور بہرے بنے بیٹھے ہیں۔

یقینی طور پر رینجرز کوئی "مقدس گائے" نہیں ہے۔ اور الطاف حسین سے آپ ہزار اختلاف کر لیں، مگر رینجرز کے غلط کاموں پر جو الطاف حسین نے تنقید کی ہے، وہ بالکل درست ہے۔

الطاف حسین تقریر کا مکمل متن:۔

http://www.mqm.org/urdunews/32234

لندن ۔۔۔ 12 جولائی 2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ مجھے پاکستان چاہیے، فوج ہماری ہے، ہم فوج کوبچاناچاہتے ہیں، ہم فوج کابرانہیں چاہتے، ہم پاک فوج کے ساتھ تھے اورساتھ ہیں، ہم صرف یہی کہہ رہے ہیں کہ فوج سے گندے انڈوں کونکالیں اور انکے خلاف ایکشن لیں جووردی کی آڑمیں بے گناہ شہریوں کے ساتھ زیادتی کررہے ہیں۔ان خیالات کااظہار جناب الطاف حسین نے لال قلعہ گراؤنڈعزیزآباد میں کارکنان کے ہنگامی اجلاس سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جناب الطاف حسین کا یہ خطاب کراچی کے علاوہ حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، نواب شاہ، سانگھڑاورٹنڈو الہیار میں بھی بیک وقت سنا گیا۔

اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ گزشتہ روز رینجرزکے ترجمان کی جانب سے میڈیاکو بیان جاری کیا گیا کہ ایم کیوایم نائن زیروپر چھاپے کے حوالہ سے حقائق کو توڑ مروڑکرپیش کررہی ہے ، عوام کوگمراہ کررہی ہے اور رینجرز کی جانب سے دویا تین دن میں وہائٹ پیپر جاری کیاجائے گا جس میں نائن زیروپر چھاپے کے حوالہ سے تفصیل پیش کی جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم ، سچی اورایماندار جماعت ہے جو دھونس ، دھمکی یا چوری چکاری نہیں کرتی اورنہ ہی حقائق کو توڑنا ،مروڑنا ایم کیوایم کی عادت ہے ۔ یہ ڈی جی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر اورپوری رینجرز کا کام ہے کہ ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کو پکڑو، انہیں تشدد کا نشانہ بناکر توڑو مروڑو اور پھر ان کی لاشیں سڑکوں پر پھینک دو۔ اس وقت ڈی جی رینجرز وائسرائے کاکردار ادا کررہے ہیں اوروزیراعظم نوازشریف کے ذاتی ملازم بن کر اپنے بنیادی فرائض کی ادائیگی میں مجرمانہ غفلت کامظاہرہ کررہے ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ فوج اورپیراملٹری فورسز ، پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت ، ملک وقوم سے وفاداری اور انسانوں کی جان ومال کے تحفظ کا حلف لیتی ہیں لیکن پیراملٹری رینجرز کی جانب سے بے گناہ شہریوں کوگرفتارکرکے بہیمانہ تشددکا نشانہ بنانا اورانہیں قتل کرکے مسخ شدہ لاشیں سڑکوں پر پھینکنے کاعمل اپنے حلف کو توڑ مروڑ کر سڑک پرپھینکنے کے مترادف ہے ۔

ڈی جی رینجرز بلال اکبرباربار اپنے حلف کی خلاف ورزی کرچکے ہیں اور اب وہ محض دکھاوے کے میجر جنرل ہیں
۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے خلاف وہائٹ پیپر قوم کے سامنے لانے والے رینجرز کے اہلکاروں نے بے گناہ مہاجروں پر اس قدر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے ہیں کہ اگروہ قرآن مجید اٹھاکر بھی کوئی بات کہیں گے تو کوئی ان کی بات پر یقین نہیں کرے گا۔ جناب الطاف حسین نے نائن زیروپر رینجرز کے چھاپے کے دوران غیرقانونی اور غیرآئینی اقدامات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ 11، مارچ 2015ء کو رینجرز نے میری رہائش گاہ نائن زیرو ،خورشید بیگم سیکریٹریٹ، میری بڑی بہن کی رہائش گاہ اور عزیزآباد کے اطراف میں چھاپے مارکر 150 سے زائد افراد کو گرفتارکے انہیں اطراف کی سڑکوں پربٹھادیا اوران کے ساتھ جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا،گرفتارشدگان میں سے بعض افراد کے بارے میں دعویٰ کیا کہ انہیں نائن زیرو سے گرفتارکیاگیا ہے جبکہ یہ سراسر جھوٹ اور گمراہ کن ہے،

ان افراد کونائن زیرو یا خورشید بیگم سیکریٹریٹ سے نہیں بلکہ عزیزآباد کے اطراف سے گرفتارکرکے خورشید بیگم سیکریٹریٹ لایا گیااورپریس کے سامنے پیش کیاگیا۔
اسی طرح رینجرز کی جانب سے ایم کیوایم کے خلاف دہشت گردی،نیٹو کا اسلحہ رکھنے اور بھارت سے دہشت گردی کی تربیت لینے کے الزامات لگائے گئے لیکن جب کراچی میں ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنان کے گھروں اور دفاتر پر چھاپے مارے گئے کیا کسی ایک جگہ بھی رینجرز کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا؟ اور کیا کسی ایک بھی جگہ گولی چلی ؟اگر ہم دہشت گرد ہوتے تو کیا رینجرزکے اہلکار اتنی آسانی سے ایم کیوایم کے مرکز میں داخل ہوسکتے تھے ؟ رینجرز کے الزامات کو جھوٹا ثابت کرنے کیلئے یہی کافی ہے کہ نائن زیروپر چھاپے کے بعد میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے رینجرز کے کرنل طاہرنے اعتراف کیا کہ چھاپے کے دوران ایم کیوایم کے رہنماؤں کی جانب سے تعاون کیاگیا اور ہمیں کسی قسم کی مزاحمت کاسامنا نہیں کرناپڑا۔


جناب الطاف حسین نے کہاکہ رینجرز کے کرنل طاہر نے پوری قوم کے سامنے یہ جھوٹ بولا کہ ہم ،ایم کیوایم کے رہنما عامر خان کو گرفتارنہیں کررہے ، وہ ہمارے مہمان ہیں اور انہیں پوچھ گچھ کے بعد چھوڑدیا جائے گالیکن اگلے ہی روز رینجرز نے عامر خان کو جنگی قیدیوں کی طرح آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر عدالت میں پیش کرکے 90 روزکا ریمانڈحاصل کرلیا،کیا اس غلط بیانی پر رینجرز کے کرنل کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی؟کیاغلط بیانی پرکرنل طاہر کے تمغے یا اسٹاراتارے گئے ؟ان کے جھوٹ کا اندازہ اس بات سے بھی لگایاجاسکتا ہے کہ رینجرز کی جانب سے ایم کیوایم کے 26 کارکنان کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر میں غیرقانونی اسلحہ برآمدگی کا الزام تو عائد کیاگیا ہے لیکن ان ایف آئی آرز میں نیٹو اسلحہ کا ذکرنہیں کیاگیا ہے
۔انہوں نے کہاکہ نائن زیرو سے برآمد کیا گیا تمام اسلحہ لائسنس یافتہ تھا ،

یہ لائسنس حق پرست ارکان اسمبلی کے نام پر تھے اور ان اسلحہ کے ساتھ ہی ان کے لائسنس بھی منسلک تھے جو میڈیا پر دکھائے گئے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ نائن زیرو سے غیرقانونی اسلحہ برآمد کرنے کادعویٰ قطعی جھوٹا اور بے بنیاد ہے ۔رینجرز کی جانب سے یہ اعتراف کیا گیاکہ نائن زیرو سے ملنے والا 90 فیصد اسلحہ قانونی ہے لیکن جب ارکان اسمبلی کی جانب سے مطالبہ کیاگیا کہ یہ اسلحہ واپس کیاجائے تو غنڈہ گردی کی انتہاء ہے کہ ہمارا ایک بھی قانونی اسلحہ واپس نہیں کیاگیا ۔کیا یہ رینجرزکی کھلی لاقانونیت نہیں ہے ؟ رینجرز کے میجر جنرل ملک کے تحفظ کیلئے بنائے جاتے ہیں یا غنڈہ گردی کیلئے ؟ بلال اکبر ،ڈی جی رینجرز ہے یا بدمعاشوں کا ڈان ہے ؟جناب الطاف حسین نے کہاکہ رینجرز کی جانب سے نائن زیروپر چھاپے کے دوران ایم کیوایم شعبہ اطلاعات کے جواں سال رکن اورشعلہ بیاں مقررسید وقاص علی شاہ کو فائرنگ کرکے شہید کرکے جھوٹ بولاگیا کہ وقاص شاہ کو چھوٹے اسلحہ سے قتل کیا گیا ہے اور رینجرز کے اہلکار چھوٹا اسلحہ استعمال نہیں کرتے لیکن میڈیا پر نشر ہونے والی رپورٹس میں رینجرز کے اہلکاروں کوچھوٹا اسلحہ اٹھائے دکھایا گیا ہے ۔یہ تصاویر اور وڈیو ہمارے ریکارڈ میں بھی موجود ہیں ۔ عینی شاہدین کے بیان کی روشنی میں رینجرز کے خلاف قتل کی ایف آئی آرکے اندراج کیلئے سیشن کورٹ سے رجوع کیاگیاتھا لیکن سیشن کورٹ کی جانب سے کہاگیا کہ پولیس کی مدعیت میں جوایف آئی آر درج کی گئی ہے اس میں گواہان کو پیش کیاجائے جس پرمتعلقہ SIU سے رابطہ کیا گیالیکن اس نے گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنے سے انکارکرتے ہوئے جھوٹے گواہوں کی بنیاد پرایم کیوایم کے ایک کارکن کوہی وقاص شاہ کے قتل میں ملوث کردیا اوربے گناہ کو سزادلوانے کی سازش کررہے ہیں تاکہ وقاص شاہ کے قتل میں ملوث رینجرز اہلکاروں کو بچایاجاسکے ۔

جناب الطاف حسین نے کہاکہ اسی طرح رینجرز نے غلط بیانی کرتے ہوئے نائن زیرو پر چھاپہ میں خورشید بیگم سیکریٹریٹ کے باورچی نورالدین سبحانی کو بھی گرفتارکرکے انہیں انتہائی خطرناک ، مطلوب دہشت گرداورٹارگٹ کلر کے طورپر میڈیا پر پیش کیا،ان کے گلے میں نام کی تختی ڈال کر یہ تصاویر میڈیا کوجاری گئیں لیکن جب معلوم ہوا کہ نورالدین سبحانی بے گناہ باورچی ہے تو انہیں خاموشی سے رہا کردیاگیا لیکن آج تک قوم کو یہ نہیں بتایا گیا کہ رینجرز نے خورشید بیگم سیکریٹریٹ کے باورچی کو دہشت گرد کے طورپر کیوں پیش کیا ۔ رینجرز نے نورالدین سبحانی اور ایم کیوایم سے اس جھوٹ پر معافی مانگنے کی زحمت تک گوارا نہیں کی ۔جناب الطاف حسین نے مزید کہاکہ نائن زیروپر چھاپے کے اگلے روز کورکمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار کو رینجرز ہیڈ کوارٹرز کے دورے کے دوران نائن زیرو پر چھاپہ کے بارے میں بریفنگ دینے کے ساتھ ساتھ وہاں سے مبینہ طورپر برآمد کیے گئے ہتھیاروں کی فہرست بھی پیش کی گئی جو اگلے روز کے اخبارات میں بھی شائع ہوئی۔

اس فہرست میں کہیں بھی ’’اعوان‘‘ نامی کسی بم کا تذکرہ نہیں تھا لیکن بعدازاں نائن زیرو سے گرفتار کیے گئے ایم کیوایم کے بعض کارکنوں کے پاس سے اعوان بم برآمد ہونے کی جھوٹی ایف آئی آر کاٹ دی گئی ۔کیایہ کھلی دھاندلی ، عیاری اور مکاری نہیں ہے ؟ کیا کسی ملک کی فوج اپنے شہریوں کے ساتھ ایسا ظالمانہ سلوک کرتی ہے ؟جناب الطاف حسین نے کہاکہ فوج کے کچھ لوگ ایسے ہیں جو پوری فوج کی بدنامی کا سبب بنتے ہیں ، ایسے ہی لوگوں نے سابقہ مشرقی پاکستان میں نہ صرف نہتے بنگالیوں کو نشانہ بنایا بلکہ ایک لاکھ سے زائد
بنگالی بچیوں کی عصمت دری کرکے انہیں حاملہ کردیا۔ کیا اسلامی فوج ایسا عمل کرتی ہے ؟ کیا فوج کے Code of Conduct میں کہیں یہ لکھا ہے کہ فوج یا اس کے نیم فوجی ادارے ، رینجرز وغیرہ ، کسی سیاسی جماعت کے خلاف کوئی چارج شیٹ جاری کریں؟ رینجرز ، ایک سیکوریٹی فورس ہے یا سیاسی پارٹی ہے؟ انہوں نے کہاکہ میجرجنرل بلال اکبر نے اپنے حلف کو توڑا ہے ، اب وہ فوجی نہیں رہے ، بہتر ہے کہ وہ خود اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں اوردوسال انتظارکرنے کے بعد اپنی سیاسی جماعت بناکر اس کے صدربن جائیں اور رینجرز کے کرنل طاہر کوجنرل سیکریٹری بنادیں۔ جناب الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ ایک پروفیشنل فوجی افسر ہیں ، ہمیں آپ سے امید ہے کہ آپ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے منصفانہ فیصلے کریں گے اور جس طرح سندھ رینجرز کے ڈی جی اور دیگر افسران ،فوج کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کررہے ہیں اس کا نوٹس لیں گے ۔

جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم گزشتہ 37 برس سے وسائل کی کمی اور نامساعد حالات کے باوجود دکھی انسانیت کی خدمت کرتی چلی آرہی ہے ، خدمت خلق فاؤنڈیشن کے تحت غریب بیواؤں ، یتیموں ، ناداروں اور طلباء کی مالی امداد کا سلسلہ سال بھر جاری رہتا ہے اور ہرسال رمضان المبارک کے آخر ی عشرے میں سالانہ امدادی پروگرام منعقد کرکے غرباء ومساکین میں کروڑوں روپے مالیت کی امدادی اشیاء اور نقد رقوم تقسیم کی جاتی رہی ہیں لیکن اس سال ڈی جی رینجرز ، میجرجنرل بلال اکبر کی جانب سے ایم کیوایم کے کارکنوں اورخدمت خلق فاؤنڈیشن کے رضاکاروں پر زکوٰۃ ، فطرہ اوردیگرعطیات جمع کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے ،رینجرز کی جانب سے کراچی ، حیدرآباد اور سندھ کے دیگر شہروں میں بینرز اورپوسٹرز لگاکر شہریوں کو دھمکایاجارہا ہے ، زکوٰۃ ،فطرہ اور دیگرعطیات جمع کرنے والے کارکنوں اور رضاکاروں کو گرفتارکرکے جھوٹے مقدمات میں ملوث کیاجارہا ہے کہ یہ افراد زبردستی بھتہ جمع کررہے تھے ۔انہوں نے کہاکہ مالی مشکلات کے باعث رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا تھاکہ اس سال سالانہ امدادی پروگرام منعقد نہ کیاجائے لیکن میں نے رابطہ کمیٹی اور منتخب نمائندوں سے کہاہے کہ سالانہ امدادی پروگرام گزشتہ 37 برسوں سے جاری ہے ، مالی مشکلات خواہ کتنی بھی شدید کیوں نہ ہوں لیکن سالانہ امدادی پروگرام اس سال بھی ضرورہوگا،کیونکہ اس امدادی پروگرام کی وجہ سے ہزاروں غریب خاندانوں کو عیدکی خوشیاں منانے کا موقع مل جاتا ہے ۔

جناب الطاف حسین نے تمام حق پرست سینیٹرز ، ارکان قومی ، صوبائی اسمبلی ، ڈیفنس کلفٹن ،گلشن اقبال،سوسائٹی اور ناظم آباد ریزیڈنٹس کمیٹیوں کے ارکان پر زوردیا کہ وہ مخیرحضرات سے رابطہ کرکے ان سے مالی تعاون کی اپیل کریں اور عوام سے بھی رابطہ کرکے ان سے اپیل کریں کہ وہ زکوٰۃ، فطرہ ، صدقہ اوردیگر عطیات ازخود نائن زیرو اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے دفاتر میں جمع کرائیں تاکہ غریب ومستحق افراد کوبھی عید کی خوشیوں میں شریک کیا جاسکے۔
جناب الطاف حسین نے اپنے خطاب کے دوران حالیہ آپریشن میں ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے چند واقعات بھی بیان کئے۔انہوں نے اسکیم 33کے چارکارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے واقعہ کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ13 اپریل 2014ء کو کراچی کے علاقے اسکیم 33 میں ایم کیوایم کے کارکنان اورعلاقے کے دیگر نوجوان فلیٹس میں واقع ڈبوکلب میں کھیل رہے تھے کہ رینجرزنے وہاں چھاپہ مارا اور9کارکنان کو گرفتار کرلیا ۔ ان میں سے 3کارکنوں کو تورینجرزنے تھوڑی دیربعد مارپیٹ کے چھوڑدیالیکن 6کارکنوں کوغائب کردیاگیا۔ایم کیوایم کے ذمہ داران رینجرز حکام سے ان کارکنوں کی بازیابی کیلئے رابطے کرتے رہے ۔

ان کارکنوں کے اہل خانہ اپنے بچوں کے بارے میں رینجرز کے دفاتر کے چکرلگاتے رہے لیکن ان گرفتار شدگان کے بارے میں کچھ نہیں بتایاگیا۔ 30 اپریل کوان6 میں سے چارکارکنوں 22سالہ فیضان الدین، 24سالہ علی حیدر، 24سالہ صمید خان اور 22 سالہ سلمان مشتاق کی ہاتھ پاؤں بندھی لاشیں ملیرکے علاقے میمن گوٹھ سے پائی گئیں۔ان چاروں پربری طرح تشددکیاگیاتھا۔ ان 6 میں سے دوکارکنان 37سالہ صہیب اور36سالہ ضیاء الرحمن آج تک لاپتہ ہیں ۔ 8فروری 2014ء کو نارتھ کراچی کے علاقہ سیکٹر5C میں رینجرزنے ایم کیوایم کے کارکنوں کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مارا اور وہاں سے ایم کیوایم کے کارکن محمدعادل ولدمحمدسلطان مرحوم کوگرفتارکیا۔ محمدعادل کوگرفتاری کے بعد نیوکراچی میں واقع رینجرزہیڈکوارٹر میں لیجاکر6گھنٹوں تک غیرانسانی تشدد کانشانہ بنایااورجب وہ قریب المرگ ہوگئے تو ان کی فیملی کوبلاکرنیم مردہ حالت میں ان کی فیملی کے حوالے کیاگیا۔ان کی فیملی انہیں نیم مردہ حالت میں اسپتال لے کرپہنچی لیکن رینجرزکے تشدد کے نتیجے میں وہ شہیدہوگئے ۔اسی طرح ایم کیوایم برنس روڈ سیکٹرکے یونٹ انچارج اجمل بیگ کورینجرزنے 18مئی 2013ء کوریلوے کالونی کی حنفیہ مسجد سے نماز کی ادائیگی کے دوران گرفتارکیااورانہیں ڈی جے کالج کے پاس واقع ہیڈکوارٹرمیں لیجاکرانسانیت سوزتشددکانشانہ بنایااورجب وہ قریب المرگ ہوگئے تورینجرزنے انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔ پولیس نے اجمل بیگ کواسپتال منتقل کیالیکن رینجرزکے وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں 27مئی 2013ء کواجمل بیگ شہیدہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے بے شمار واقعات ہیں کہ ایم کیوایم کے کتنے ہی کارکنوں کوگرفتارکرکے انہیں تشددکرکے ماورائے عدالت قتل کرکے ان کی لاشیں شہرکے مختلف علاقوں میں ویرانوں میں پھینک دی گئیں
۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ اس حالیہ آپریشن میں ایم کیوایم کے 52کارکنان ماورائے عدالت قتل کئے جاچکے ہیں۔ 4 ہزار سے زائد کارکنوں کوگرفتارکیاجاچکاہے جن میں سے سینکڑوں کارکنان آج بھی جیلوں میں بندہیں۔ اس آپریشن کے دوران 22 کارکنان لاپتہ کردیا گیاہے جن کی پٹیشنز عدالتوں میں دائرہیں ،ایم کیوایم کے گرفتارشدگان کوسرکاری ٹارچرسیلوں میں بہیمانہ تشددکانشانہ بنایاجارہاہے، انہیں الٹا لٹکاکرتشدد کیاجارہا ہے ۔ انہیں الیکٹرک کرنٹ دیے جارہے ہیں۔

جن کارکنوں کو90دن کے ریمانڈ پر جیل میں رکھاجاتاہے انہیں تفتیش کے نام پر جیل سے نکال نکال کر کئی کئی روز تک سرکاری ٹارچرسیلوں میں تشددکانشانہ بنایاجارہاہے
۔ایم کیوایم کے گرفتارشدگان کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں،ان پر ایک ایک کلو چرس برآمدہونے کے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں تاکہ ان کی ضمانت نہ ہوسکے۔ جناب الطا ف حسین نے ڈی جی رینجرزجنرل بلال اکبرکومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم کے جوکارکنان بے گناہ مارے گئے کیاوہ کسی کے بچے نہیں تھے؟کیاآپ کواللہ تعالیٰ کے ہاں جواب نہیں دیناہے؟انہوں نے کہاکہ جن سرکاری اہلکاروں نے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کوتشددکرکے ماورائے عدالت قتل کیاہے وہ دنیامیں توبچ سکتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کی عدالت میں نہیں بچ سکتے اورانہیں اللہ تعالیٰ کے حضور اپنے ایک ایک جرم کاحساب دیناہوگا۔انہوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ ان ظالموں پر اپناعذاب نازل کراورانہیں نیست ونابود کر۔

جناب الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگرمہاجروں پر ایسے ظلم ہوتارہا، توآج تومیں ہوں اورعوام کو امن کادرس دے رہاہوں اورعوام صبروضبط سے کام لے رہیں لیکن اگر خدانخواستہ کل میں نہ رہاتوآج صبروضبط سے کام لینے والے کل باغی بن جائیں گے اور شہرصومالیہ بن جائے گا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اگرواقعی بہادرہیں تووہ اپنی طاقت کے جوہر نہتے مہاجروں پردکھانے کے بجائے مقبوضہ کشمیر جائیں اوروہاں جاکرکشمیری ماؤں بہنوں کوبھارتی فوج کے مظالم سے بچائیں۔انہوں نے کہاکہ آج کاپنڈال مطالبہ کرتاہے کہ جنرل بلال اکبرکومقبوضہ کشمیر بھیجاجائے تاکہ وہ وہاں بھارتی فوج سے لڑکر1971ء کابدلہ لے سکیں ۔اس بات پر اجلاس کے تمام شرکاء نے ہاتھ اٹھاکراس مطالبہ کی تائید کی ۔ انہوں نے کہاکہ ڈی جی رینجرزمیجرجنرل بلال اکبرکوچاہیے کہ وہ ایم کیوایم کے خلاف رپورٹ پیش کرنے کے بجائے سانحہ مشرقی پاکستان کے بارے میں حمودالرحمن کمیشن کی رپورٹ قوم کے سامنے پیش کریں۔


جناب الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ گندے لوگ ہرجگہ ہوتے ہیں، فوج میں بھی ہیں۔ جی ایچ کیو، نیول بیس، کامرہ ایئربیس، آئی ایس آئی کے ہیڈکوارٹرزاوردیگرحساس مقامات پر حملہ کرنے والوں میں باہرکے لوگ نہیں بلکہ فوج کے اندرکے لوگ شامل تھے لیکن کیااس کی بنیادپر پوری فوج کوموردالزام ٹھہرایاجائے؟جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہم فوج کے نہیں بلکہ فوج میں موجود گندے انڈوں کے خلاف ہیں۔جنرل راحیل شریف خدارا پاکستان کوبچالیں اورفوج سے ان گندے انڈوں کو نکالیں جنہوں نے سویلینز کی طرح کروڑوں اربوں روپے کی کرپشن کی۔ان کوپکڑاجائے ورنہ یہ فوج کودیمک کی طرح کھاجائیں گے۔انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ مجھے پاکستان چاہیے، فوج ہماری ہے، ہم فوج کوبچاناچاہتے ہیں، قومی سلامتی کے اداروں کوبچاناچاہتے ہیں، ہم فوج کابرانہیں چاہتے، ہم پاک فوج کے ساتھ تھے اورساتھ ہیں، ہم صرف یہی کہہ رہے ہیں کہ فوج سے گندے انڈوں کونکالیں اور انکے خلاف ایکشن لیں جووردی کی آڑمیں بے گناہ شہریوں کے ساتھ زیادتی کررہے ہیں، جنہوں نے این اے 246کے ضمنی انتخابات میں خواتین پردباؤڈالاکہ وہ بلے پر مہرلگائیں۔ جناب الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کو ہدایت کی کہ آپریشن کے دوران ماورائے عدالت قتل کئے جانے والے کارکنوں کے بارے میں تیارکیاجانے والا کتابچہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کوفی الفوربھجوائیں تاکہ انہیں بھی معلوم ہوکہ کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنوں کوکس طرح ماورائے عدالت قتل کیاجارہاہے اورجب اس طرح کا ظلم ہوتاہے تواس سے محبتیں نہیں نفرتیں جنم لیتی ہیں اورباغی پیداہو تے ہیں۔

جناب الطا ف حسین نے بلوچستان میں بھی بلوچ رہنماؤں اورنوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں۔کچھ ماہ قبل بھی ایک ساتھ کئی مسخ شدہ لاشیں برآمدہوئیں۔ انہوں نے تین رہنماؤں کے ماورائے عدالت قتل کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ 3 اپریل 2009ء کوبلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین غلام محمد، بلوچستان ری پبلکن پارٹی کے نائب صدر شیرمحمدبلوچ اوربلوچ نیشنل فرنٹ کے سیکریٹری جنرل لالہ منیر بلوچ ڈسٹرکٹ تربت کے سیشن کورٹ میں اپنی ضمانت کیلئے گئے تھے۔ضمانت منظورہونے کے بعد تینوں بلوچ رہنمامقامی وکیل کچکول علی ایڈوکیٹ کے دفترمیں بیٹھے تھے کہ سرکاری ایجنسیوں کے اہلکاروں نے انہیں
وہاں سے گرفتارکرلیا۔

پانچ روزبعدیعنی 8 اپریل 2009ء کو ان تینوں رہنماؤں کی تشددزدہ لاشیں تربت کے علاقے پدراک سے پائی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے واقعات سے لوگوں کے دلوں میں اچھے جذبات پیدانہیں ہوتے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیرمیں ریلیوں اورپاکستانی جھنڈے لہرانے پر کشمیریوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیاہے اورہماری رینجرزہماری ریلیوں اورسرگرمیوں پر پابندی لگارہی ہے اوریہ کہتی ہے کہ ایم کیوایم کے فلاحی ادارے کوچندہ جمع کرنے نہیں دیں گے، چندہ جمع کرنے کی اجازت صرف عمران خان کوہوگی جوفوج کوبرابھلاکہتاہے اوراپنے ایک اجلاس میں اس نے یہاں تک کہہ دیاکہ ’’ 20 ہزارلوگوں کوسڑکوں پرلے آؤ توجرنیلوں کاپیشاب نکل آئے گا ‘‘ ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ اکثرٹی وی ٹاک شوزمیں ریٹائرڈفوجی اوردفاعی تجزیہ نگاراپنے تبصروں میں کہتے ہیں کہ اب توبھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے اقرارکرلیاہے کہ ہم نے مشرقی پاکستان کوالگ کرانے میں مکتی باہنی کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ تبصرے کرنے والے اگراتنے ہی بہادرہیں توتنقیدکرنے کے بجائے بھارتی وزیراعظم کے خلاف کچھ عملی اقدام کیوں نہیں کرتے ؟انہوں نے کراچی میں ہونے والی زیادتیوں کانوٹس لینے کے بجائے اس کوسپورٹ کرنے پر چوہدری نثارکوبھی تنقیدکانشانہ بنایااورکہاکہ وہ آئے دن الٹاسیدھابولتے ہیں لیکن انہیں عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کاکوئی احساس نہیں ۔ جناب الطاف حسین نے ذمہ داران وکارکنان سے کہاکہ وہ اپنے حوصلوں کوبلندرکھیں، ہم نے تہیہ کررکھاہے کہ ہم کسی بھی ظلم کے آگے سرنہیں جھکائیں گے۔



میری پاکستانی قوم والوں میں سے کس کو نہیں علم کہ ایم کیو ایم کے ہزاروں کارکنان کو حراست کے دوران انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے؟

UN.jpg

اور درجنوں اس تشدد سے حراست کے دوران ہی ہلاک ہو چکے ہیں۔

http://tribune.com.pk/story/897623/three-police-officials-suspended-over-mqm-workers-death/

897623-mqmworker-1433411721-586-640x480.jpg


Extra-Judicial%2BKillings-55.jpg
 
Last edited by a moderator:

Ahmedkwt

Senator (1k+ posts)
MQM and Rabta Committee, Most innocent people of Pakistan. They collect and distribute money for poor people of Karachi. Since its govt in Karachi MQM has never killed anyone, neither collected any money. They only help people! Due to good governance and justice system today Karachi is the most developed city in the world. They enjoy life and pray for the good health of Altaf Hussain :D[hilar][hilar][hilar][hilar][hilar][hilar][hilar][hilar][hilar] Mehwish Bibi
 

Hunain Khalid

Chief Minister (5k+ posts)
خدا کا خوف کرو !
-
کس ایم کیو ایم کی بات کر رہے ہو ؟ یہ انڈیا سے فنڈ لے کر میرے وطن عزیز کا امن تباہ کرنے والے لوگ ؟
-
پچیس سال سے کراچی کے بے گناہ نہتے شہریوں کے خون سے ہولی کھیلنے والوں کا انجام اس بھی برا ہونا چاہیے_ جب نواز زرادی ٹولہ مفاہمت کے رست ہر گامزن ہے تو رینجرز کو ہی ایکشن لینا تھا اور وہ انشاءاللہ کامیاب ہونے تک اپنا آپریشن جاری رکھیں گے جس سے کراچی دوبارہ سے روشنیوں کا شہر بن جائے گا_
 

M.Sami.R

Minister (2k+ posts)
رینجرز نے بالکل صحیح پوزیشن لی ہوئی ہے، پورے کراچی سے ایم کیو ایم کے مسلح دہشتگردپکڑے جارہے ہیں، ان کو عدالتوں میں لے جایا جائے گا تو وہاں سے با آسانی چھوٹ جائیں گے، اسی لئے ایم کیو ایم کے دہشتگردوں کا ماورائے عدالت خاتمہ ضروری ہے، اسے آپ پاکستان کے عدالتی نظام کی ناکامی بھی کہہ سکتے ہیں، لیکن فی الحال اس سے بہتر اور نفیس اور کوئی حل نہیں کہ ایم کیو ایم کے دہشتگردوں ، بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کو پکڑ پکڑ کر کھوپڑیاں اڑاتے جائیں اور گٹروں میں پھینکتے جائیں۔
 

HORUS

Chief Minister (5k+ posts)
Mahwish behan should we post the pictures of badlia town factory massacre pictures, 12 th may victims, 1000's of innocent victims killed by MQM terrorists.
 

VIP.Molvi

MPA (400+ posts)
عذر گناہ بد تر از گناہ۔۔۔۔۔
یہ انسان نما گینڈا یا گینڈا نما انسان صرف پاکستانیوں بشمول تمام لسانی اکایئوں کا ہی دشمن نہیں بلکہ یہ انسانیت کا بھی دشمن ہے۔
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
MQM and Rabta Committee, Most innocent people of Pakistan. They collect and distribute money for poor people of Karachi. Since its govt in Karachi MQM has never killed anyone, neither collected any money. They only help people! Due to good governance and justice system today Karachi is the most developed city in the world. They enjoy life and pray for the good health of Altaf Hussain :D[hilar][hilar][hilar][hilar][hilar][hilar][hilar][hilar][hilar] Mehwish Bibi

خدا کا خوف کرو !
-
کس ایم کیو ایم کی بات کر رہے ہو ؟ یہ انڈیا سے فنڈ لے کر میرے وطن عزیز کا امن تباہ کرنے والے لوگ ؟
-
پچیس سال سے کراچی کے بے گناہ نہتے شہریوں کے خون سے ہولی کھیلنے والوں کا انجام اس بھی برا ہونا چاہیے_ جب نواز زرادی ٹولہ مفاہمت کے رست ہر گامزن ہے تو رینجرز کو ہی ایکشن لینا تھا اور وہ انشاءاللہ کامیاب ہونے تک اپنا آپریشن جاری رکھیں گے جس سے کراچی دوبارہ سے روشنیوں کا شہر بن جائے گا_


آپ لوگ پھر وہی غلطی کر رہے ہیں ۔۔۔۔ جہاں آپ فقط متحدہ کی دشمنی میں رینجرز کو شتر بے مہار کر رہے ہیں، رینجرز کو قانون سے ماوراء کر رہے ہیں ، انہیں لائسنس ٹو کِل دے رہے ہیں۔

اسکا نتیجہ ایک بار پھر وہی نکلے گا جو کہ 90 کی دہائی میں ایسے ہی ریاستی دہشتگرد آپریشن کا نکلا تھا۔۔۔ اور وہ ہے کراچی کی لاکھوں کی عوام متحدہ کو اور شد و مد سے سپورٹ کرنا شروع کر دے گی۔
 

Hunain Khalid

Chief Minister (5k+ posts)
ایم کیو ایم مکانے سے پاکسدتان کا بچاؤ ہے نا کہ کوئی نقصان_ مجھے یقین ہے کہ آپ جان بوجھ کر ایم کیو ایم کو کسی خاص وجہ سے سپورٹ کر ہی ہیں_ ورنہ پاکستان کا بچہ بچہ متحدہ کے گھٹیا کارناموں سے واقف ہے_
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
رینجرز نے بالکل صحیح پوزیشن لی ہوئی ہے، پورے کراچی سے ایم کیو ایم کے مسلح دہشتگردپکڑے جارہے ہیں، ان کو عدالتوں میں لے جایا جائے گا تو وہاں سے با آسانی چھوٹ جائیں گے، اسی لئے ایم کیو ایم کے دہشتگردوں کا ماورائے عدالت خاتمہ ضروری ہے، اسے آپ پاکستان کے عدالتی نظام کی ناکامی بھی کہہ سکتے ہیں، لیکن فی الحال اس سے بہتر اور نفیس اور کوئی حل نہیں کہ ایم کیو ایم کے دہشتگردوں ، بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کو پکڑ پکڑ کر کھوپڑیاں اڑاتے جائیں اور گٹروں میں پھینکتے جائیں۔


میں آپ کی توجہ اس بات کی طرف دلوانا چاہتی ہوں کہ اگر آپ ایم کیو ایم کو ختم کرنا چاہتے ہیں، تو اسکا طریقہ ہرگز یہ نہیں ہے کہ متحدہ کے کارکنان کے خلاف ماورائے عدالت ریاستی دہشتگرد آپریشن شروع کیا جائے۔

بلکہ متحدہ ایک سیاسی قوت ہے، اور اسے ختم کرنے کے لیے آپ کو چاہیے کہ اہل کراچی کو اس سے زیادہ بہتر سیاسی آپشن مہیا کریں جسکے بعد کراچی کی عوام متحدہ کو خود ہی سپورٹ کرنا چھوڑ دے۔

پاکستان کے مفاد کی خاطر میرا مشورہ یہ ہے کہ متحدہ کو ختم کرنے پر پوری قوت صرف کرنے کی بجائے پہلی صف میں پوری قوت اس بات پر صرف کی جائے کہ اہل کراچی کو انکے حقوق ملنا شروع ہو جائیں۔ اسکے بعد اہل کراچی کو ایک متبال سیاسی قیادت مہیا کی جائے جو متحدہ کو سیاسی میدان میں شکست دے۔

اس دوران میں رینجرز بالکل جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن جاری رکھیں، لیکن یہ آپریشن ماورائے عدالت نہیں ہونا چاہیے، ہزاروں لوگوں پر حراست کے دوران تشدد نہیں ہونا چاہیے، ان ہزاروں لوگوں پر ہزاروں کی تعداد میں ایجنسیوں کو جھوٹے مقدمات بنانے کی آزادی نہیں ہونی چاہیے۔

کراچی کی لاکھوں کی عوام کو ریاستی دہشتگرد آپریشن کر کے پاکستان کا مخالف بنا دینا دانشمندی نہیں۔ بلکہ دانشمندی یہ ہے کہ ان لاکھوں کی عوام کا دل جیتا جائے۔
 

esakhelvi

Minister (2k+ posts)
اب یہ بات ثابت ہوگی ہے کہ ایم کیو ایم اور مہاجر کا اپس میں دور دور کا رشتہ بھی نہیں اس کے باوجود بھی اگر کوئی ان کی سیاست میں جان ڈالنے کے لیے مہاجر کو خود گھسیٹ کر لے جائے تو ثابت ہوگا کہ ان لوگوں کے پاس سوائے اس کا کوئی چارہ نہیں ایم کیو ایم ایک غداروں کا ٹولہ ہے جو بھی اس کا الہ کا ر ہے یہ ہوگا وہ پشتوں ہوں یا پنجابی ۔یا بلوچی یا سندھی وہ سب بھی غدار ہے اور غدار کی صرف ایک ہی سزا اج تک دریافت ہوئی ہےموت
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
Mahwish behan should we post the pictures of badlia town factory massacre pictures, 12 th may victims, 1000's of innocent victims killed by MQM terrorists.

مجھے پورا یقین ہے کہ بلدیہ ٹاؤن کیس بھی جناح پور جیسا جھوٹا الزام ہے، یا پھر جیسا کہ عاشورہ بم بلاسٹ کا الزام حیدر عباس رضوی پر لگایا گیا تھا، بالکل ایسا ہی ایجنسیوں کا جھوٹ ہے۔

آپ خود دیکھ سکتے ہیں کہ ایجنسیاں دعویٰ کر رہی ہیں کہ انہوں نے تمام مجرموں کو پکڑ لیا ہے اور ان سے اعترافِ جرم بھی کروا لیا ہے ۔۔۔۔ مگر اس سب کے باوجود یہ سب کچھ جھوٹ ہے ۔

نہ ان مجرموں کو عدالت میں پیش کیا جاتا ہے، اور نہ ہی یہ مقدمہ آگے بڑھتا ہے۔

یاد رکھئے، سانحہ بلدیہ کیس میں تحقیقاتی کمیشن قائم ہوا تھا جس نے غیر ملکی اداروں کے ساتھ مل کر تفتیش کی اور سب نے متفقہ طور پر یہ بیان دیا تھا کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی۔ مگر پھر ایجنسیاں متحدہ کے ایک گرفتار کارکن کو لے کر آ گئیں جو بیان دے رہا ہے کہ اس نے کسی تیسرے ساتھی سے سنا کہ متحدہ نے کیمیکل کے ذریعے بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی۔

کیا مجھے مزید بلدیہ کیس میں کوئی صفائی دینے کی ضرورت ہے؟ کیا میری پاکستانی قوم والے خود "عقل" نہیں رکھتے کہ جھوٹ کو سچ سے علیحدہ کر سکیں؟

اللہ کرے کہ آپ کو سمجھ میں آ سکے کہ ہماری ایجنسیاں، ہمارے رینجرز "فرشتے" نہیں ہیں۔ بلکہ ان ایجنسیوں کی طرف سے عائد کردہ 95 فیصد الزامات جھوٹے ہیں۔ یہ ایجنسیاں خود کو قانون سے بالاتر سمجھ کر کام کر رہی ہیں اور اس چیز کا فائدہ ہونے کی بجائے انتہائی نقصان ہو رہا ہے۔
 
Last edited:

M.Sami.R

Minister (2k+ posts)

میں آپ کی توجہ اس بات کی طرف دلوانا چاہتی ہوں کہ اگر آپ ایم کیو ایم کو ختم کرنا چاہتے ہیں، تو اسکا طریقہ ہرگز یہ نہیں ہے کہ متحدہ کے کارکنان کے خلاف ماورائے عدالت ریاستی دہشتگرد آپریشن شروع کیا جائے۔

بلکہ متحدہ ایک سیاسی قوت ہے، اور اسے ختم کرنے کے لیے آپ کو چاہیے کہ اہل کراچی کو اس سے زیادہ بہتر سیاسی آپشن مہیا کریں جسکے بعد کراچی کی عوام متحدہ کو خود ہی سپورٹ کرنا چھوڑ دے۔

پاکستان کے مفاد کی خاطر میرا مشورہ یہ ہے کہ متحدہ کو ختم کرنے پر پوری قوت صرف کرنے کی بجائے پہلی صف میں پوری قوت اس بات پر صرف کی جائے کہ اہل کراچی کو انکے حقوق ملنا شروع ہو جائیں۔ اسکے بعد اہل کراچی کو ایک متبال سیاسی قیادت مہیا کی جائے جو متحدہ کو سیاسی میدان میں شکست دے۔

اس دوران میں رینجرز بالکل جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن جاری رکھیں، لیکن یہ آپریشن ماورائے عدالت نہیں ہونا چاہیے، ہزاروں لوگوں پر حراست کے دوران تشدد نہیں ہونا چاہیے، ان ہزاروں لوگوں پر ہزاروں کی تعداد میں ایجنسیوں کو جھوٹے مقدمات بنانے کی آزادی نہیں ہونی چاہیے۔

کراچی کی لاکھوں کی عوام کو ریاستی دہشتگرد آپریشن کر کے پاکستان کا مخالف بنا دینا دانشمندی نہیں۔ بلکہ دانشمندی یہ ہے کہ ان لاکھوں کی عوام کا دل جیتا جائے۔


آپ کو غلط فہمی ہے، متحدہ کو کوئی ختم نہیں کرنا چاہتا ، صرف متحدہ کے خونی ونگ کو کرش کیا جارہا ہے، اور بڑے زبردست طریقے سے کرش کیا جارہاہے، آپ کو تو اس بات پر خوش ہونا چاہئے کہ متحدہ سے گند صاف کیا جارہا ہے، الطاف حسین کی گردن کے گرد لندن میں شکنجا کسا جارہا ہے، ایم کیو ایم کو ایک بہتر قیادت نصیب ہوگی، اگر آپ الطاف حسین کی چمچہ گیری کے لئے یہاں آتی ہیں تو پھر اپنا رونا دھونا جاری رکھیں کہ آپ کاپورا حق بنتا ہے، لیکن اگر آپ کراچی کی عوام کی بہی خواہ ہیں تو پھر آپ کو بھنگڑے ڈالنے چاہئں ، متحدہ کے اس آپریشن کلین اپ پر۔
 

Lord Botta

Minister (2k+ posts)
ارے بی بی ملکہ کذابین ، یہ متن نہیں ہے تقریر کا بلکہ متحدہ کی ویبسائٹ پر جاری کردہ انکی تقریر کا مفہوم ہے - جھوٹ اور منافقت اور وطن غداری میں تم لوگ اس درجے پر پہنچ گئے ہو کہ بلکل آوارہ کتوں کی طرح بھون دینا چاہیے تم لوگوں کو
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
ایم کیو ایم مکانے سے پاکسدتان کا بچاؤ ہے نا کہ کوئی نقصان_ مجھے یقین ہے کہ آپ جان بوجھ کر ایم کیو ایم کو کسی خاص وجہ سے سپورٹ کر ہی ہیں_ ورنہ پاکستان کا بچہ بچہ متحدہ کے گھٹیا کارناموں سے واقف ہے_

مجھ پر آپ نے پاکستان سے غداری کا الزام لگا دیا۔

مگر آپ کراچی کی ان لاکھوں کی عوام کا کیا کریں گے جو ہزار الزامات، ہزار ریاستی آپریشنز کے باوجود دل و جان سے متحدہ کو سپورٹ کیے جا رہی ہے؟

ایسے بھی لوگ ہیں جو پہلے سے ہی اپنی دشمنی کی بنیاد پر ان لاکھوں کی کراچی کی عوام کو پاکستان کا غدار بنا چکے ہیں۔ کچھ بعید نہیں کہ آپ بھی انکی صفوں میں شامل ہو جائیں۔ مگر یہ پاکستان کے لیے افسوسناک چیز ہو گی۔

 

کک باکسر

Minister (2k+ posts)
ایجنسیوں نے پہلے بھی اچھا کام کیا تھا ان قاتل کتوں کو ماورائے عدالت قتل کرکے. ان غداروں کا یہی علاج ہے.کاش ایک اور نصیر اللہ بابر آئے اور کتا مار مہم شروع کر کے ان دہشت گردوں کو جہنم واصل کرے.
 

Raiwind-Destroyer

Chief Minister (5k+ posts)

آپ لوگ پھر وہی غلطی کر رہے ہیں ۔۔۔۔ جہاں آپ فقط متحدہ کی دشمنی میں رینجرز کو شتر بے مہار کر رہے ہیں، رینجرز کو قانون سے ماوراء کر رہے ہیں ، انہیں لائسنس ٹو کِل دے رہے ہیں۔

اسکا نتیجہ ایک بار پھر وہی نکلے گا جو کہ 90 کی دہائی میں ایسے ہی ریاستی دہشتگرد آپریشن کا نکلا تھا۔۔۔ اور وہ ہے کراچی کی لاکھوں کی عوام متحدہ کو اور شد و مد سے سپورٹ کرنا شروع کر دے گی۔
11745400_871390756266389_2158899725618926890_n.jpg
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
ارے بی بی ملکہ کذابین ، یہ متن نہیں ہے تقریر کا بلکہ متحدہ کی ویبسائٹ پر جاری کردہ انکی تقریر کا مفہوم ہے - جھوٹ اور منافقت اور وطن غداری میں تم لوگ اس درجے پر پہنچ گئے ہو کہ بلکل آوارہ کتوں کی طرح بھون دینا چاہیے تم لوگوں کو


اگر آپ کو دعویٰ ہے کہ یہ تقریر نہیں تو آپ ہی اس تقریر کو یہاں بیان کر دیجئے۔

دوسری بات یہ ہے کہ جو کچھ اس متن میں ریجنرز کے کردار کے متعلق بیان کیا گیا ہے، وہ بالکل درست ہے، مگر افسوس کہ میری پاکستانی قوم والے فقط متحدہ دشمنی کی وجہ سے اپنی آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں۔