افغان جنرل ہیروئن سمگل کرتے گرفتار

ambroxo

Minister (2k+ posts)
Top Afghan General Caught Transporting Heroin in Truck: Officials


KABUL, Afghanistan — A senior Afghan general has been arrested after being caught transporting a large amount of heroin in his military truck, police said.
Brig. Gen. Abdul Samad Habibi was driving on the main highway in the country's north when he was stopped on Tuesday, Baghlan provincial police chief Gen. Abdul Jabar Purduli told NBC News.
"An Afghan Army Ranger truck was stopped at a checkpoint in in Puli-Khumri and our counter-narcotic police found [41 lbs] of heroin inside," he said.

Two other people were detained with Habibi, who is in charge of recruitment for the army in the city of Mazar-i-Sharif, according to Purduli. Habibi is expected to be charged in the next few days, he added.

150701-poppy-afghanistan-mn-0835_3286881667c634cf0e984aa337a25a5f.nbcnews-ux-600-480.jpg




Habibi is the highest-ranking Afghan military or police officer to be arrested in a case involving drugs. The police chief of Nimruz province, Gen. Mohammad Kabir Andarabi, was arrested at Kabul International Airport and charged with being involved in the illicit business in 2013. He was later sentenced to 10 years in prison.

The Afghan military was not immediately available for comment on Habibi's arrest.
Afghanistan produces around 90 percent of the world's opium — from which heroin is made — despite the more than $7 billion in U.S. aid spent on stamping out poppy cultivation and fighting drug smuggling.

The country's poppy crop hit a record high in 2014, according to the U.N. Office on Drugs and Crime (UNODC), with a total area of 224,000 hectares under cultivation, 7 percent higher than previous year.

Source
 
Last edited by a moderator:

ambroxo

Minister (2k+ posts)
[h=1]افغان جنرل بیس کلو ہیروئن سمیت گرفتار
[/h] افغان پولیس نے ملکی فوج کے ایک جنرل کو منشیات اسمگل کرنے کے الزام میں بیس کلوگرام ہیروئن سمیت گرفتار کر لیا ہے۔ اس گرفتاری کی کابل میں پولیس کے علاوہ ملکی وزارت دفاع کے حکام نے بھی تصدیق کر دی ہے۔




دارالحکومت کابل سے بدھ یکم جولائی کو موصولہ نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ہندوکش کا یہ ملک دنیا بھر میں افیون پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، جو ہیروئن کی تیاری کے لیے استعمال کی جاتی ہے لیکن وہاں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں انتہائی اعلیٰ شخصیات کی گرفتاریاں بہت ہی کم دیکھنے میں آتی ہیں۔
کابل میں وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے آج صحافیوں کو بتایا کہ افغان نیشنل آرمی کے اس گرفتار کیے گئے بریگیڈیئر جنرل کا نام عبدالسمع ہے اور وہ شمالی صوبے بلخ میں فوجی بھرتی کے ایک مرکز کا کمانڈر ہے۔ افغان نیشنل آرمی کے اس جنرل کو اس وقت گرفتار کیا گیا، جب پولیس نے ملٹری کے ایک ٹرک میں سفر کے دوران اس جنرل، اس کے فوجی محافظ اور ڈرائیور کو روکا تو اس ٹرک میں سے بیس کلوگرام ہیروئن برآمد ہوئی۔
یہ نہیں بتایا گیا کہ اس آرمی جنرل کو ملک کے کس حصے سے گرفتار کیا گیا۔ وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا، اس بات کی تصدیق کی جاتی ہے کہ ملکی فوج کے ایک یونٹ کے ریکروٹمنٹ سینٹر کے سربراہ کو ممنوعہ منشیات غیر قانونی طور پر اپنی گاڑی میں لے جانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔



دنیا بھر میں افیون کی سالانہ پیداوار کا 90 فیصد سے زائد حصہ افغانستان میں پوست کی کاشت کے نتیجے میں تیار کیا جاتا ہے۔ یہ ایسا وسیع تر کاروبار ہے، جس سے طالبان اپنی مسلح مزاحمت کے لیے مالی وسائل حاصل کرتے ہیں، جرائم پیشہ گروہوں کو بےتحاشا آمدنی ہوتی ہے اور یہی ناجائز کاروبار حکومتی سطح پر بدعنوانی تک میں بھی اپنا کردار ادا کرتا ہے۔
افغانستان میں غیر ملکی اتحادی دستوں کے کئی سالہ قیام کے دوران اور بعد میں بھی امریکا اور اس کے اتحادی ملک افغان سرزمین پر پوست کی کاشت کے خاتمے کے کئی طویل المدتی پروگراموں پر مجموعی طور پر اربوں ڈالر خرچ کر چکے ہیں۔ اس کے باوجود 2014ء میں افغانستان میں پوست کی کاشت اور اس سے افیون اور ہیروئن کی تیاری نئی ریکارڈ حدوں تک پہنچ گئی تھی۔