افریقی ملک کا سیکس اسکینڈل جس میں حکمرانوں و فوجی افسران کی بیویاں تک شامل

ptR2687X.jpg

افریقی ملک ایکواٹوریل گنی میں ایک ایسا سکیس اسکینڈل سامنےآیا ہے جس میں صدر، وزراء اور فوجی افسران کے ساتھ ساتھ ان کی بیویاں بھی شامل ہیں، اس سیکس اسکینڈل نے افریقی ملک میں سیاسی ہلچل پیدا کردی ہے۔

ایکواٹوریل گنی میں حالیہ دنوں میں سامنے آنے والا سیکس ویڈیوز کا اسکینڈل سیاسی ہلچل کا سبب بن گیا ہے۔ اس چھوٹے افریقی ملک میں سینیئر سرکاری اہلکار بلتسار ایبانگ اینگونگا کی ذاتی ویڈیوز لیک ہونے کے بعد پورے براعظم میں تہلکہ مچ گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، اینگونگا کے 150 سے زائد ویڈیوز مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پھیل گئے ہیں، جن میں انہیں خواتین کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔



اینگونگا، جو کہ موجودہ صدر تیوڈورو اوبیانگ کے بھتیجے ہیں، نیشنل فنانشل انویسٹیگیشن ایجنسی کے سربراہ کے طور پر کام کرتے تھے، اور منی لانڈرنگ جیسے جرائم کی تحقیقات کرتے تھے۔ تاہم، ان کی ذاتی ویڈیوز کی لیک ہونے کے بعد یہ سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا یہ سب انہیں بدنام کرنے کے لیے سیاسی سازش کا حصہ ہے۔

سوشل میڈیا پر اس اسکینڈل کی بھرمار نے حکومت کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اور نائب صدر تیودورو اوبیانگ نے 30 اکتوبر کو ٹیلی کام کمپنیوں کو ہدایت دی کہ وہ ان ویڈیوز کے پھیلاؤ کو روکیں۔ انہوں نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کرنے کی بھی دھمکی دی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ویڈیوز کی اشاعت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

یہ اسکینڈل اس وقت سامنے آیا ہے جب ملک میں اقتدار کی تبدیلی کے حوالے سے تناؤ بڑھ رہا ہے۔ صدر اوبیانگ، جو 1979 سے اقتدار میں ہیں، کا دور اقتدار ختم ہونے کے قریب دکھائی دے رہا ہے۔ ان کے بیٹے اور نائب صدر تیودورو اوبیانگ پر یہ الزامات ہیں کہ وہ اقتدار کے لیے اپنے سیاسی حریفوں کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیوز ایک اور سازش کا حصہ ہو سکتی ہیں تاکہ صدر اوبیانگ کے مخالفین کو بدنام کیا جا سکے۔ خاص طور پر، گیبریئل اوبیانگ لیما، جو کہ صدر کے ایک اور بیٹے ہیں، کے حوالے سے یہ شکوک ہیں کہ وہ اقتدار میں تبدیلی کے خواہشمند ہیں۔

یہ ویڈیوز ایک ایسا موقع فراہم کرتی ہیں جس پر حکام سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، کیونکہ یہ پلیٹ فارمز ہی وہ ذرائع ہیں جن کے ذریعے ملک کی اندرونی معلومات دنیا تک پہنچتی ہیں۔ حالیہ برسوں میں، نائب صدر نے بدعنوانی کے خلاف کارروائیوں کی کوششیں کی ہیں، تاہم ان کی پچھلی کوششیں بھی متنازعہ رہی ہیں۔

مجموعی طور پر، ایکواٹوریل گنی میں اس سکینڈل نے نہ صرف سیاسی کشمکش کو بے نقاب کیا ہے بلکہ عالمی سطح پر ملک کی ساکھ کو بھی متاثر کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، یہ سوالات بھی ابھر رہے ہیں کہ آیا یہ سکینڈل ملک کے اندر گہرے سیاسی بحران کا غماز ہے، یا صرف اقتدار کی جنگ کا ایک اور حصہ؟
 
Last edited by a moderator:

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
Yeh zaroor koi afriki mulk kay bhais mein apnay mulk ki story bata raha hay. Lagai gai pic bhi photoshop lagti hay.🤔
 

ocean5

Senator (1k+ posts)
PAA AWAIS MALIK
ptR2687X.jpg

افریقی ملک ایکواٹوریل گنی میں ایک ایسا سکیس اسکینڈل سامنےآیا ہے جس میں صدر، وزراء اور فوجی افسران کے ساتھ ساتھ ان کی بیویاں بھی شامل ہیں، اس سیکس اسکینڈل نے افریقی ملک میں سیاسی ہلچل پیدا کردی ہے۔

ایکواٹوریل گنی میں حالیہ دنوں میں سامنے آنے والا سیکس ویڈیوز کا اسکینڈل سیاسی ہلچل کا سبب بن گیا ہے۔ اس چھوٹے افریقی ملک میں سینیئر سرکاری اہلکار بلتسار ایبانگ اینگونگا کی ذاتی ویڈیوز لیک ہونے کے بعد پورے براعظم میں تہلکہ مچ گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، اینگونگا کے 150 سے زائد ویڈیوز مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پھیل گئے ہیں، جن میں انہیں خواتین کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اینگونگا، جو کہ موجودہ صدر تیوڈورو اوبیانگ کے بھتیجے ہیں، نیشنل فنانشل انویسٹیگیشن ایجنسی کے سربراہ کے طور پر کام کرتے تھے، اور منی لانڈرنگ جیسے جرائم کی تحقیقات کرتے تھے۔ تاہم، ان کی ذاتی ویڈیوز کی لیک ہونے کے بعد یہ سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا یہ سب انہیں بدنام کرنے کے لیے سیاسی سازش کا حصہ ہے۔

سوشل میڈیا پر اس اسکینڈل کی بھرمار نے حکومت کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اور نائب صدر تیودورو اوبیانگ نے 30 اکتوبر کو ٹیلی کام کمپنیوں کو ہدایت دی کہ وہ ان ویڈیوز کے پھیلاؤ کو روکیں۔ انہوں نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کرنے کی بھی دھمکی دی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ویڈیوز کی اشاعت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

یہ اسکینڈل اس وقت سامنے آیا ہے جب ملک میں اقتدار کی تبدیلی کے حوالے سے تناؤ بڑھ رہا ہے۔ صدر اوبیانگ، جو 1979 سے اقتدار میں ہیں، کا دور اقتدار ختم ہونے کے قریب دکھائی دے رہا ہے۔ ان کے بیٹے اور نائب صدر تیودورو اوبیانگ پر یہ الزامات ہیں کہ وہ اقتدار کے لیے اپنے سیاسی حریفوں کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیوز ایک اور سازش کا حصہ ہو سکتی ہیں تاکہ صدر اوبیانگ کے مخالفین کو بدنام کیا جا سکے۔ خاص طور پر، گیبریئل اوبیانگ لیما، جو کہ صدر کے ایک اور بیٹے ہیں، کے حوالے سے یہ شکوک ہیں کہ وہ اقتدار میں تبدیلی کے خواہشمند ہیں۔

یہ ویڈیوز ایک ایسا موقع فراہم کرتی ہیں جس پر حکام سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، کیونکہ یہ پلیٹ فارمز ہی وہ ذرائع ہیں جن کے ذریعے ملک کی اندرونی معلومات دنیا تک پہنچتی ہیں۔ حالیہ برسوں میں، نائب صدر نے بدعنوانی کے خلاف کارروائیوں کی کوششیں کی ہیں، تاہم ان کی پچھلی کوششیں بھی متنازعہ رہی ہیں۔

مجموعی طور پر، ایکواٹوریل گنی میں اس سکینڈل نے نہ صرف سیاسی کشمکش کو بے نقاب کیا ہے بلکہ عالمی سطح پر ملک کی ساکھ کو بھی متاثر کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، یہ سوالات بھی ابھر رہے ہیں کہ آیا یہ سکینڈل ملک کے اندر گہرے سیاسی بحران کا غماز ہے، یا صرف اقتدار کی جنگ کا ایک اور حصہ؟
PAA AWAIS MALIK AFRIKEE MULK KO CHORO ASIAN MULK PAKISTAN KEE BAAT KARO YARA.JAHAAN LUMBER ONE PHOUJ NAY KITNAY SEX SCANDAL BANAEY KABHI JOURNALISTS KAY KABHEE JUDGOUN KAY KABHEE LOGOUN KAY .SEX VIDEOS OF RUNDEES AND GAYS .MERAY BHAI SUB SAY BARA HARAMI PUNA PAKISTAN MAIN HO RAHA HAY.AB IN GERNAILOUN KEE BIWIYOUN KA SEX SCANDAL BE ANAY WALA HAY JAHAN YAY LUMBER ONE PHOUJ K LOG ADLA BADLA KERTAY HAIN APNEE BIWIYOUN KA

CODE WORD HAY (ISKEE BIWI USK SIR USKEE BIWI ISK SIR)