ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ پچھلی حکومت بھی آئی ایم ایف پروگرام میں تھی، ملک میں مہنگائی صرف آئی ایم ایف کی وجہ سے نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے یہ بیان جی این این کے پروگرام خبر ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ پچھلی حکومت بھی 2 ڈھائی سال آئی ایم ایف پروگرام میں رہی، انہوں نے بھی پیٹرول اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا مگر جس قدر مہنگائی اس حکومت نے کردی ہے اس کی ساری ذمہ داری آئی ایم ایف کو دینا غلط ہوگا۔
انہوں نےکہا کہ موجودہ حکومت نے تھوڑے عرصے میں جس قدر قیمتیں بڑھائی ہیں اسے ہم شاک تھریپی کہتے ہیں کہ اتنے تھوڑے وقت میں اتنا زیادہ شاک دیا ہے کہ ہمارا پورا معاشی سسٹم ہل گیا ہے،اور یہ مہنگائی صرف آئی ایم ایف کی وجہ سے نہیں ہے۔
نسٹ یونیورسٹی کے پرنسپل ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ مہنگائی کی بہت ساری وجوہات ہیں، ایک تو شروع میں جہاز کا کوئی پائلٹ نہیں تھا،اس وقت سے ایکسچینج ریٹ میں جو گراوٹ شروع ہوئی وہ آج تک جاری ہے،سیاسی بے یقینی کی وجہ سے لوگوں کو سمجھ نہیں آرہا کہ کل کیا ہوگا۔
افغانستان کی کرنسی کی روپے سےبہتر حالت سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کی کرنسی پاکستان سے مضبوط اس لیے ہے کہ وہ آئی ایم ایف پروگرام میں نہیں گئے، میں اس پروگرام کےوساطت سے افغان وزارت خزانہ کے لوگوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آئی ایم ایف پروگرام میں نہ جانا ورنہ ان کا حشر ہم سے بھی برا ہوجائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shehbazi1i1i.jpg