ایک دفعہ کا زکر ہے کہہ پچھلے سال پاکستانی سیاست میں اچانک پیپل بالٹی کا نمونہ بلو رانی نمودار ھوا _ بڑی بڑی باتیں کی ملاقاتیں کی ختی کہہ مولا ڈیزل کو ایک پپی بھی دی _ حکومت وقت کو للکارتا رھا _ کچھ مطالبات بھی کئے کہہ اگر ھمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو پھر دما دم مست قلندر ھوگا _ پیپل بالٹی کے کم عقل اور مردہ جیالے بھی مستی میں اگئے _ کہہ ھمارا نیا قائد میدان میں اگیا اب ھم پاجاما کے چور کو الٹا لٹکائیں گے _ 27 دسمبر 2016 ان مطالبات کی اخری تاریخ تھی _ جیالے سمجھ رھے تھے کہہ اس تاریخ کیعبد نہ حکومت رھی گی بلکہ ھر طرف بلاول ھی بلاول رھے گا _ مگر 27 تاریخ بھی گزر گئی مطالبات میں تسلیم نہ ھوئے اور دما دم مست قلندر بھی نہیں ھوا _ ویسے میں پوچھ رھا تھا کہہ بلاول اجکل کدھر ہے کیو نکہ میں تو ھر جگہ زورداری ھی دیکھ رھا ھو __!!!