اسٹیبلشمنٹ سے خود بات کرنا چاہتا ہوں، ڈیل نہیں پاکستان کی خاطر بات ہوگی،خان

1313487_9098103_PTI-founder-Imran-Khan_updates.jpg


راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ پاکستان کے مستقبل کے حوالے سے بات چیت کے لیے تیار ہے تو وہ خود بات کرنا چاہتے ہیں، تاہم یہ کسی قسم کی ڈیل نہیں بلکہ صرف اور صرف ملک کی خاطر ہوگی۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بتایا کہ انہوں نے اور ان کی دیگر بہنوں نے عمران خان کو اُن کے بیٹوں سلیمان اور قاسم کے انٹرویوز کے بارے میں بتایا، جس پر بانی پی ٹی آئی بہت خوش ہوئے اور کہا کہ بچوں کا پاکستان آنا خوش آئند ہے۔

علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے مسلم لیگ (ن) سے کسی قسم کی بات چیت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان سے بات نہیں ہوگی کیونکہ (ن) لیگ نے پاکستان کی اخلاقیات کو تباہ کیا ہے۔ انہوں نے "امر بالمعروف" کے تصور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سچ کے ساتھ کھڑا ہونا ضروری ہے اور این آر او دینے والے کبھی سچ نہیں بول سکتے۔

عمران خان نے پارٹی رہنماؤں یاسمین راشد اور عندلیب عباس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ انہوں نے پریس کانفرنس نہیں کی اس لیے اب بھی جیل میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس ختم ہوچکا ہے، لیکن وہ تاحال جیل میں ہیں، جو انصاف کے نظام پر سوالیہ نشان ہے۔

علیمہ خان نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم کو انصاف کے قتل کے مترادف قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف آواز بلند کرنے کی ہدایت کی۔ ان کے بقول عمران خان کا کہنا تھا کہ عدالتیں بھی بے بس دکھائی دیتی ہیں، جج حضرات کہتے ہیں کہ ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔

عمران خان نے واضح کیا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست بات چیت کے خواہاں ہیں، بشرطیکہ وہ پاکستان کی بہتری کے لیے سننے کو تیار ہو۔ انہوں نے کہا کہ "یہ کسی ڈیل کی بات نہیں، بلکہ پاکستان کے مفاد میں بات چیت ہونی چاہیے۔"

ایک سوال کے جواب میں علیمہ خان نے آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کے معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ "اس موضوع پر بات نا ہی کریں تو بہتر ہے۔"
https://twitter.com/x/status/1924824136062288198 https://twitter.com/x/status/1924835094465847806 https://twitter.com/x/status/1925017023433634246 “تمام پاکستانیوں کو بحیثیت قوم چوکس اور متحد رہنے کی اشد ضرورت ہے۔ نریندر مودی پاکستان پر حملے سے اپنی اندرونی ساکھ کو بڑھاوا دینا چاہتا تھا، اس کے مذموم عزائم ناکام ہو چکے ہیں اور وہ زخمی ہے- وہ اپنی رسوائی کے بعد مزید حماقت کرے گا، جس کے لیے ہمیں بطور قوم تیار رہنا چاہیے۔ان حالات میں ملک و قوم کو اتحاد اور یگانگت کی بہت ضرورت ہے۔ اس اتحاد کے لیے بہت ضروری ہے کہ عوام کی آواز کو سنا جائے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ پاکستان کی خاطر آئین و قانون کی بحالی، عدلیہ کی آزادی اور ظلم کے خاتمے کے لیے جس کے پاس اختیار ہے اس سے بات کرنے کے لیے تیار ہوں۔ مجھے اپنے لیے کسی ڈیل یا آسائش کی ضرورت نہیں۔

نون لیگ کی کٹھ پتلی حکومت سے کسی بھی قسم کی گفتگو یا مذاکرات بے فائدہ ہیں۔ اس حکومت کا جھوٹے اقتدار سے چمٹے رہنے کے سوا کوئی مقصد نہیں۔ ان کے اختیار میں کچھ بھی نہیں ہے۔ یہ وہ حکومت ہے جس نے پاکستان کی اخلاقی اقدار اور آئینی ڈھانچے کو بالکل تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ پاکستان کا جو تہذیبی و اخلاقی ڈھانچہ تھوڑا بہت قائم تھا، وہ ان لوگوں نے پچھلے دو سال میں مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ چور ہونا یا ڈاکو ہونا اس وقت اقتدار کی علامت بن چکا ہے۔ آج کے حالات ایسے ہیں کہ اگر آپ “امر بالمعروف” پر یقین رکھتے ہیں، اگر آپ نیکی اور سچائی کا راستہ دکھاتے ہیں، تو آپ جرم کے مرتکب سمجھے جاتے ہیں۔ آج کے پاکستان میں جن کو این آر او ملتا ہے، وہی سب سے بڑے عہدوں پر براجمان ہوتے ہیں۔ جو چوروں کے ساتھ کھڑے ہیں، انہیں معافی ملتی ہے-

لیکن جو سچ کے ساتھ کھڑے ہیں، وہ جیل میں ڈالے جا رہے ہیں۔جب عوام 9 مئی کو ظلم کے خلاف سڑکوں پر پرامن احتجاج کے لیے نکلی، تو ان کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا؟ ڈاکٹر یاسمین راشد اور عندلیب عباس دونوں ایک ہی گاڑی میں سوار تھیں لیکن ایک نے پریس کانفرنس کر کے سچ کے خلاف مؤقف اختیار کیا، وہ آج باہر ہے، اور جو سچ کے ساتھ کھڑی رہیں، وہ آج بھی جیل میں ہیں۔شاہ محمود قریشی پر بھی شدید دباؤ تھا کہ وہ سائفر کیس میں میرے خلاف بیان دیں،

لیکن جب انہوں نے سچ کا ساتھ دیا، تو وہ آج اس کیس سے بری ہونے کے باوجود بھی جیل میں ہیں۔ اگر وہ جھوٹ کے ساتھ ہوتے، تو آزاد گھوم رہے ہوتے۔الیکشن کی لوٹ پر کھڑی فارم 47 حکومت کے بلند و بانگ کھوکھلے دعووں کے باوجود پاکستان کی معیشت ڈوب رہی ہے۔ ملک میں سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے، نوجوانوں کے لیے نوکریوں کا حصول ناممکن ہے۔ معیشت کی بدحالی دراصل ملک میں آئین و قانون کے نظام کی تباہی کا نتیجہ ہے۔جھوٹ اور فریب پر مبنی یہ نظام آزاد عدلیہ کا سامنا نہیں کر سکتا۔ 8 فروری 2024 کے الیکشن میں عوام کے ووٹ کو لوٹنے کے بعد مسلسل عدالتی نظام پر ایک حملہ جاری ہے۔ چھبیسویں آئینی ترمیم اسی حملے کی ایک کڑی ہے جسے اعظم تاررڑ اوراحسن بھون نے نون لیگ اور اسٹیبلشمنٹ کی “فیکٹری” میں مینوفیکچر کیا- اس کا مقصد تھا کہ ایک قاضی فائز عیسٰی کی جگہ کئی قاضی فائز پیدا کرو، ہر کورٹ میں ایک قاضی فائز بٹھاؤ اور پورا انصاف کا نظام دفن کر دو-اقتدار پر قابض ناسمجھ لوگ جھوٹے نظام کو بچانے کے لیے ملک کے ہر علاقے میں پاکستانیوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ چادر اور چار دیواری کو پامال کر دیا گیا ہے۔

سیاسی مخالفین، بالخصوص پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی اغواء کاری اور ان پر تشدد روزمرہ کا معمول بن چکا ہے۔حضرت علی کا مشہور قول ہے: کفر کا نظام چل سکتا ہے، مگر ظلم کا نظام نہیں چل سکتا۔پاکستان میں رائج ظلم، جبر اور نانصافی کا نظام بھی انشأللہ ذیادہ دیر نہیں چلے گا!

میری بہنوں نے مجھے قاسم اور سلیمان کے پہلے انٹرویو کے مندرجات اور انٹرویو کی پاکستانی عوام کی جانب سے بےحد پذیرائی اور پسندیدگی کے بارے میں بتایا جسے سن کر بہت خوشی ہوئی-ملک میں اس وقت انسانی حقوق مکمل طور پر معطل ہیں۔ میرے ساتھ جیل میں غیر انسانی سلوک مسلسل جاری ہے۔ میرے بچوں سے کئی کئی ماہ میری بات نہیں کروائی جاتی- میری کتابیں تک نہیں پہنچنے دی جاتیں اور نہ ہی میرے ذاتی معالج تک رسائی دی جاتی ہے-

یہ سب عدالتی احکامات اور قوانین کی مسلسل توہین ہے-میں اپنے پارٹی لیڈرز، خواتین اور ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو اس وقت بھی قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔ وہ تمام افراد جو ناجائز فوجی عدالتوں کی وجہ سے جیل میں ہیں، وہ بہادری کا استعارہ ہیں۔”اڈیالہ جیل میں ناحق قید سابق وزیراعظم عمران خان کی اپنے اہل خانہ اور وکلاء سے ملاقات میں گفتگو (20-05-2025)
 
Last edited by a moderator:

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
وڑ اوے - - - اگلے تیرے ساتھ کسی خاطر بات نہیں کرنا چاہتے
جا جا کے دیور کو زور سے ٹکرا مار
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
کتا اگر کاٹنے والا ہو تو اس براہ راست کتے سے تو مذاکرات نہیں ہوتے ، اسکے مالک سے ہی بات کرنی پڑتی ہے ، کچلا دینے سے پہلے
تے مالک اگر تہانوں ہی پھڑ کے کچلے دا پھکا مروا دین آلا ہوے تے فیر ؟

cerial-monster.gif
 

Sarkash

Chief Minister (5k+ posts)
وڑ اوے - - - اگلے تیرے ساتھ کسی خاطر بات نہیں کرنا چاہتے
جا جا کے دیور کو زور سے ٹکرا مار

جو تین سال میں ترقی ہوئی ہے اس ک کریڈت اب کس کو دینا ہے؟ جس کو اپنی ماں دی ہوئی ہے یا جس کو اپنی باجی؟؟ نواز گونگے کو یا پھر جناب فیلڈ مارشل منیرا مستری کو جس نے کیا ککھ نہیں اور ایوب خان کی طرح خود ہی فیلڈ مارشل بن گیا۔ اس کے 100 بلیئین کہاں ہیں جو یہ جوکر لا رہا تھا؟

اور تیرے جیسے چمونے ڈالر 170 کا نہیں لا سکے ابھی تک


 

Sarkash

Chief Minister (5k+ posts)
تے مالک اگر تہانوں ہی پھڑ کے کچلے دا پھکا مروا دین آلا ہوے تے فیر ؟

cerial-monster.gif
ایسا ماحول تو تیری باجی کے کوٹھے پر روز رات ہوتا ہے واہ واہ واہ کیا بات ہے
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
تے مالک اگر تہانوں ہی پھڑ کے کچلے دا پھکا مروا دین آلا ہوے تے فیر ؟

cerial-monster.gif
پتہ نئیں کنے مالک آئے تے جہنم واصل ہو گئے اس دے وچ اک میاں گانڈے دا روحانی ابّا ضیاء وی سی ، جنہوں رب نے اتے دا اتے ہی بلا لیا امباں سمیت

Art Love GIF by NOTHENTAI
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
پتہ نئیں کنے مالک آئے تے جہنم واصل ہو گئے اس دے وچ اک میاں گانڈے دا روحانی ابّا ضیاء وی سی ، جنہوں رب نے اتے دا اتے ہی بلا لیا امباں سمیت

Art Love GIF by NOTHENTAI
تیرے آلے نے تے آب حیات پیتا اے - ھینا؟
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
ہم اپنے والے کو ، سپہ سلاؤڑ اور فیلڈ مارشل جیسے دم چھلے بھی نہیں لگاتے ، نہ فیلڈ اصلی اور نہ مارشل نسلی

Animation News GIF
تم تو سیدھا اسے قائدا عظم کے ساتھ جوڑ دیتے ہو یار
بیچارے قائدا عظم کی روح کو بھی بو 🫢 آنے لگتی ہو گی
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
تم تو سیدھا اسے قائدا عظم کے ساتھ جوڑ دیتے ہو یار
بیچارے قائدا عظم کی روح کو بھی بو 🫢 آنے لگتی ہو گی
قائد اعظم تو ابھی ایک پھیلڈ مارچھل کی بدبو سے فارغ نہیں ہوے ہوں گے جس کو قوم نے کتا بنا کر اوپر بھیج دیا تھا، تم لوگوں نے ایک اور تیار کر لیا

Joe Trohman Smell GIF by Fall Out Boy
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
قائد اعظم تو ابھی ایک پھیلڈ مارچھل کی بدبو سے فارغ نہیں ہوے ہوں گے جس کو قوم نے کتا بنا کر اوپر بھیج دیا تھا، تم لوگوں نے ایک اور تیار کر لیا

Joe Trohman Smell GIF by Fall Out Boy

آ جی سوچتے ھوں گے کہ یہ کیا پنگا لے بیٹھا ہوں میں
 

Back
Top