اسمبلی کی تحلیل کا معاملہ،ارکان اسمبلی نے عمران خان سے کیاکہا؟اندرونی کہانی

9%DA%A9%DA%BE%D8%A7%D8%B2%D8%B9%D8%B9%D8%B1%D8%B3%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%B9%DA%BE%D9%84%D8%B9%D8%B9%D9%84.jpg

اجلاس کے دوران ملک کی سیاسی صورتحال اور صوبائی اسمبلیوں سے باہر آنے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس سابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہے جس میں اسمبلیاں تحلیل کرنے اور مستعفی ہونے کے حوالے سے تمام آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے جس میں تحریک انصاف کے 5 ارکان صوبائی اسمبلی نے اسمبلی کو تحلیل کرنے کی رائے دی ہے جبکہ اجلاس کے دوران ملک کی سیاسی صورتحال اور صوبائی اسمبلیوں سے باہر آنے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے۔


سینئر صحافی و نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے ہیڈ آف انویسٹی گیشن سیل نعیم اشرف بٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے 5 ارکان صوبائی اسمبلی نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کی رائے دے دی ہے جس میں سے 3 ممبرز صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان پر اعتبار نہ کیا جائے کیونکہ ایسا نہ ہو کہ صوبائی اسمبلیاں توڑنے کے باوجود نئے انتخابات نہ ہوں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

اچھی طرح سے سوچنے کے بعد ہی اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ کیا جائے، ایسا نہ ہو الیکشن کمیشن انتخابات ہی نہ کروائے جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ارکان کی رائے پر کہا کہ دوبارہ سے ڈویژن سطح پر ملاقات ہو گی۔

دریں اثنا پنجاب کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابات سے ڈرے ہوئے ہیں، انہیں موقع دیتے ہیں، عام انتخابات کی تاریخ دی جائے ورنہ ہم اپنی اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے، کیا آپ چاہتے ہیں کہ 66 فیصد پاکستان میں انتخابات ہوں اور آپ وفاق میں بیٹھے ہیں۔

انہوں نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ملک کی کوئی فکر نہیں، ایسے حالات پیدا کیے جا رہے ہیں کہ جب جائیں تو جو حکومت بنے وہ حالات سنبھال ہی نہ پائے۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
گواچی گاں تاحیات پسماندہ گدھا بھی ارب پتی بن چکا باجوے کی طرح اور اسکے ٹبر کی طرح