
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہریار آفریدی کی گرفتاری کے لیے ایم پی او آرڈر جاری کرنے پر توہینِ عدالت کیس میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کو 6 ماہ قید کی سزا سنا دی۔
شہر یار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی گرفتاری کے لیے ایم پی او آرڈر جاری کرنے پر ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن کے خلاف توہین عدالت کیس قائم ہوا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسی معاملے پر ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر کو 4 ماہ قید اور 1 لاکھ روپے جرمانے کی سزا جبکہ ایس ایچ او تھانہ کوہسار کو 2 ماہ قید اور 1 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے۔
اسلام آباد پولیس نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے افسران انٹرا کورٹ اپیل کریں گے تاکہ فیصلے کو کالعدم کروایا جا سکے۔ اسلام آباد پولیس کے افسران اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے اپنے جائز اختیارات قیام امن عامہ کےلیے استعمال کیے۔ قانون سب کےلیے برابر ہے، قانون کے مطابق کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس اپنے فرائض منصبی تندہی سے ادا کرتی رہے گی۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد ، ایس ایس پی آپریشنز اور ایس ایچ او عدالت کے حتمی فیصلے تک اپنے عہدوں پر کام کرتے رہیں گے۔ اسلام آباد پولیس اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے قیام امن کےلیے اپنے فرائض سر انجام دیے۔
https://twitter.com/x/status/1763431447514238989
حامد میر نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ عدلیہ کے فیصلوں پر کوئی صحافی تنقید کرے تو توہین عدالت لگ جاتی ہے گرفتار ہو جاتا ہے سرکاری افسران اور پولیس عمل نہ کریں تو قومی مفاد بن جاتا ہے صاف نظر آ رہا ہے کہ جسٹس بابر ستار کے خلاف فوری طور پر سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی مہم کے پیچھے کون ہے؟
https://twitter.com/x/status/1763434878484255177
رضوان غلزئی نے تبصرہ کیا کہ یہ پڑا ہے عدالتی فیصلہ، جوتے کی نوک پر ۔۔ افسران اسی یقین دھانی پر غیرقانونی کام کرتے ہیں کہ کوئی انکا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا۔ عدلیہ سے جڑے ہر انسان کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔
https://twitter.com/x/status/1763439621545877603
ثاقب بشیر کا کہنا تھا کہ سزا یافتہ ڈپٹی کمشنر اور پولیس افسران اپنے عہدوں پر کام کیسے جاری رکھ سکتے ہیں ؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مس کنڈکٹ کے مرتکب قرار دئیے ہیں
https://twitter.com/x/status/1763437235653755318
بشارت راجہ نے سوال کیا کہ سزا یافتہ مجرم سرکاری فرائض کیسے سرانجام دے سکتا ہے ان مجرموں کو جیل میں ڈالنا چاہیے اگر کوئی سیاستدان ہوتا تو اُسے عدالت سے نکلتے ہی ہتھکڑی لگا دیتے ہیں
https://twitter.com/x/status/1763445193036939387
اس ٹویٹ پر توہین عدالت کی کاروائی بہت ضروری ہے۔۔ کرپٹ اور عوام دشمن پولیس عناصر کی سرکوبی ضروری ہے
https://twitter.com/x/status/1763443855951810631
ارعم زعیم نے ردعمل دیا کہ توہین عدالت میں سزایافتہ افسران کیسے اپنے عہدوں پر کام جاری رکھیں گے؟؟عدالت نے سزا سنادی ہےشاید آپ لوگ کسی آئین قانون کو نہیں مانتے ؟ صرف دھجیاں اُڑانا جانتے جو بائیس ماہ سے اڑائی جا رہی؟
https://twitter.com/x/status/1763440340814442738
سعید نے تبصرہ کیا کہ یہ کھلی بدمعاشی ہے۔ لاقانونیت ہے۔ ڈنڈے کا راج ہے۔ توہینِ عدالت ہے۔ کیا کوئی مجرم عدالتی فیصلے کیخلاف اسٹے لئے بغیرآزاد رہ سکتا ہے؟ جب تک اسلام باد ہایئکورٹ یا سپریم کورٹ بابر ستار کے فیصلے پر اسٹے نہیں دیتی یا اسے کالعدم قرار نہیں دیتی تب تک ڈی سی اسلام آباد مجرم ہے۔
https://twitter.com/x/status/1763440572873003394
پاکستانیت کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق سزا موجود ہے صرف جیل کی سزا معطل ہے گویا یہ سزا یافتہ مجرمان ہیں ، مگر غنڈہ گردی دیکھیں کہ سزا یافتہ مجرمان پولیس اور سول سروس میں اعلی عہدوں پر موجود رہیں گے ۔
https://twitter.com/x/status/1763455898389803052
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/babairh11i3.jpg