اسامہ سے مشابہہ سکھ پروفیسر کی شامت

CanPak2

Minister (2k+ posts)
اسامہ کو پکڑو‘ : نیویارک میں بے چارے سکھ پروفیسر کی شامت
4359494_300.jpg







نائن الیون کے واقعے کے بعد امریکہ میں سکھوں پر متعدد حملے ہوے ہیں
نیو یارک میں کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر پرابجوت سنگھ پر نوجوانوں کے ایک گروہ نے ’اسامہ، اور ’دہشگرد‘ کہتے ہوئے حملہ کر دیا جس میں پروفیسر شدید زخمی ہو گئے۔ڈاکٹر پرابجوت سنگھ پر حملہ سنیچر کی رات اس وقت ہوا جب وہ نیویارک کے علاقے ہارلم کی لینوکس اینویو میں رات آٹھ بجےچہل قدمی کر رہے تھے
ڈاکٹر پرابجوت سنگھ نے این بی سی فور نیویارک کو بتایا کہ جب وہ واک کر رہے تھے تو تقریباً ایک درجن سائیکل سوار نوجوانوں نے ’اسامہ کو پکڑو‘ ’دہشتگرد کو پکڑو‘ کہتے ہوئے ان پر حملہ کر دیا۔ڈاکٹر پرابجوت سنگھ نے بتایا کہ ایک حملہ آور نے ان کی ڈاڑھی نوچی اور منہ پر مکے مارے۔’ میں نے وہاں سے بھاگنا شروع کیا۔ لیکن حملہ آوروں نے میرا پچھا جاری رکھا اور پھر میں زمین پر گر گیا۔‘کلِکسکھوں کا قصور ان کی ظاہری وضع قطع؟ڈاکٹر پرابجوت نے کہا کہ اگر راہ گیروں نے ان کی مدد نہ کی ہوتی تو وہ ہلاک ہو سکتے تھے۔ڈاکٹر پرابجوت کو میٹ سینائی ہسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں ان کے جبڑے کی سرجری کی گئی ہے۔سکھ ڈاکٹر نے این بی سی فور نیویارک کو بتایا کہ انہں اس میں کوئی شک نہیں کہ ان پر حملہ متعصبانہ تھا۔
ایک سالہ بیٹے کی فکر
"اب مجھے اپنے ایک سالہ بیٹے کے بارے میں پریشانی لاحق ہے جو بڑا ہو کر میری طرح ایک سکھ نظر آئے گا اور اس کو ایسے ہی نفرت انگیز حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔"
ڈاکٹر پرابجوت سنگھ


ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ مجھے اب اپنے ایک سالہ بیٹے کے بارے میں پریشانی لاحق ہے جو بڑا ہو کر میری طرح ایک سکھ نظر آئے گا اور اس کو ایسے ہی نفرت انگیز حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ ان کے حملہ آور کہیں غائب ہو جائیں گےڈاکٹر پرابجوت سنگھ کے دوست سمرن جیت سنگھ نےنے اپنی آن لانئن پوسٹ میں بتایا کہ ڈاکٹر پرابجوت ایک بہیمانہ حملے میں شدید زخمی ہونے کے بعد ہسپتال میں داخل کر دیے گئے ہیں۔سمرن جیت سنگھ نے، جو کولمبیا یونیورسٹی میں مذہب پر پی ایچ ڈی کے ڈگری کے طالبعلم ہیں، کہا کہ ڈاکٹر پرابجوت سنگھ کا جبڑا ٹوٹ گیا ہے اور ان کے کئی دانت اپنی جگہ سے ہل گئے ہیں۔ڈاکٹر پرابجوت سنگھ نے ہسپتال میں پولیس کو بتایا کہ اس کے حملے آور اسے ’اسامہ‘ اور ’دہشتگرد ‘ کہتےہوئے اس کی لمبی داڑھی کو نوچتے رہے۔


http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2013/09/130923_sikh_professor_attacked_ra.shtml
 
Last edited by a moderator:

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
Re: اسامہ سے مشابہ سکھ پروفیسر کی شامت آگئی

یہ اکثر ہوتا ہے
سکھ کو مسلمان سمجھ کر مار دیا جاتا

یھاں ٹورنٹو میں بھی ایک دفحہ مار دیا تھا
 

jaanmark

Chief Minister (5k+ posts)
sorry sick bhai we all needs more averseness about it so next time only Muslims should be target as american government want to do so OK.
 

uetian

Senator (1k+ posts)
sikhhon ka yahi qasoor hay, ye musalmano say bhi ziada "musalmaan" nazar aatay haen.
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
سکھوں کا کوی کام بھی سیدھا نھین داڑھی ھمارے مولوی کی طرح بزنس کیلیے بڑھا لیتے ھیں۔اگر داڑھی سے انسان متقی ھوجاتا ھو تو سب سے نیک مولانا فضل الرحمان اور اسکے بھای ھوتے ان سے التماس ھے داڑھی کی کوی حدبندی ھونی چاھیے اور باقی جسم کے بال صاف نہ کریں تو گندگی اور جراثیم پھیلتے ھیں۔ بابا نانک کی تعلیم تو یہ نھیں تھی۔