اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے انکشاف کیا ہے کہ مرحوم سینئر صحافی و اینکر پرنس ارشد شریف کے کینیا میں قتل کے بعد مراد سعید ان ہی کے گھر میں چھپے ہوئے تھے، پورے پاکستان کو چیلنج ہے میری بات غلط ثابت کر دے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مراد سعید کو اپنے بعد لیڈر نامزد کیا تھا، بانی کو کچھ بڑا ہونے کا پتا تھا لیکن یہ نہیں معلوم تھا کہ ارشد شریف کا قتل ہوگا۔
اس پر اینکر عمران ریاض نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ابھی ارشد شریف شہید کی فیملی نےمجھ سے رابطہ کیا اور بتایا کہ ہمارا نام لے کر فیصل واڈا صاحب نے اے آروائی نیوز پر جو معلومات دیں وہ غلط اور گمراہ کن ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ فیصل واڈا کو کوئی بتائے کہ ارشد شریف شہید کے قتل کے وقت DGISI کون تھا۔ یہ شخص تین صحافیوں کے سامنے انکے ساتھی کی شہادت پر جھوٹی کہانیاں سناتا رہا۔
صحافی عمرانعام کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کے تین دوست، ارشد شریف کے چینل پر بیٹھ کر، ارشد شریف کے بارے میں فرضی کہانیاں سنتے رہے لیکن اس بے گناہ کے حق میں بولے نہیں۔۔۔
صحافی طارق متین نے ردعمل ددیا کہ فیصل واوڈا کو رات بٹھا کر زیادتی کی گئی اگر یہ کہیں سے حکم تھا بھی تو تین صحافیوں نے میری رائے میں ارشد شریف شہید سے دوستی اور صحافت دونوں کا حق ادا نہیں کیا۔ پہلا جھوٹ گھر میں ارشد صاحب کی شہادت کے بعد مراد سعید کا چھپنا جس کا شہید کے خاندان نے ہی تسلی بخش جواب دے دیا
انکا مزید کہان تھا کہ دوسرا جھوٹ اس کے بعد ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید نے مراد سعید کو وہاں چھپایا کہ ڈھونڈنا ممکن نہیں فیض حمید نے بہت پہلے ڈی جی کی پوسٹ سے ہٹا دیے گئے ۔ حیرت ہے تینوں مایہ ناز صحافی سنتے ہی رہے