اختلاف

Absent Mind

MPA (400+ posts)
صرف اللہ اور اس کے رسول سے اختلاف نہیں کیا جاسکتا۔ اس کے علاوہ دنیا کی ہر شخصیت سے اختلاف ممکن ہےاور وہ اس دائرے میں آتا ہے کہ اس پر سوال اٹھایا جاسکے۔کسی بھی شخص سے اختلاف کرنے کے لیے ضروری نہیں کہ ہم اس کی علمی حیثیت کے برابرہوکر بات کریں تبھی ہمارا اختلاف جائز ہوگا۔ایک ریڑھی بان بھی کسی فلسفی سے اختلاف کرسکتا ہے۔ کوئی امام ہوکہ صحابی، اختلاف سے مبرانہیں۔اور نہ ہی وہ فرشتےہیں کہ ان کے کسی بھی عمل کو عقلی معیارپرپرکھے بغیر آنکھیں بند کرکے مان لیاجائے۔

کہتےہیں کہ صحاح ستہ کی کتب سے جہاں انیباء و رسُل کی شان ثابت ہوتی ہے مستشرقین بھی انھی کتابوں سے دین میں خامیاں ہمارے سامنے لےآتےہیں۔ مگرچونکہ ہم ان کو حدیث کا درجہ دیتےہیں لہذا ہمارے پاس ان کو مان لینے کےعلاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا۔
مندرجہ بالاتحریر کی مناسبت سے اگر کوئی دوست بات کو آگے بڑھائے تو مشکور ہوں گا۔
 
Last edited by a moderator:

Zaidi Qasim

Prime Minister (20k+ posts)



عمران خان، شیدی ٹلے ، بابر چور اعوان، نعیم ھلدی بخاری، جہانگیر مہنگے ترین ، پرویز تیلی خٹک ۔ علی امین شہد خان آف گنڈا پور ۔ ان سب سے اختلاف کے بارے میں کونسا فتوی راۂج ھے ؟






 

Absent Mind

MPA (400+ posts)
پارٹی سے باہر کا۔ اورکون سا ہوگا :)



عمران خان، شیدی ٹلے ، بابر چور اعوان، نعیم ھلدی بخاری، جہانگیر مہنگے ترین ، پرویز تیلی خٹک ۔ علی امین شہد خان آف گنڈا پور ۔ ان سب سے اختلاف کے بارے میں کونسا فتوی راۂج ھے ؟






 

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
Try to ikhtalaf from aimma e arba
or from akabir-e-deobandd and akabir-e-bareeli

lagg pata jaey gaa.

If you do, here is the typical responses:

*You are too smart to find this error that no one in 1400 years could find..yeah right.

*You are qadyani

*Hazrat moulana xyz studied fiqh and hadees 25 hours a day and studied 15,000 books in one month with each book weighing 50 kg. In addition, he finished 2 quran per day. aur yeh onn se ikhtalaf karnay aaein hein moo aur masoor kee daaal.

*Imam Hanifa kaa hafiza aisaa thaa that he could tell you the name and color of all the birds he saw since the day of his birth. so must accept his hadees as a meezan for halal haram

*this moulvi who is doing ikhtilaaf is funded by amreeka

*show me your dars-e-nizami degree

*ijtihaad is allowed but because owwaloon -o - sabiqoon were more pious and smart, they did it for us. So we cant do it anymore unless it adds to masjid fund (declaring zakat for masjid as halal only made possible in 20th century) or being on TV (only allowed in past 10 years)

and so on..
 
Last edited:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
خامیاں نکالنے والے اپنی سمجھ کے مطابق قرآن مجید میں سے بھی خامیاں نکال لیتے ہیں. کس کی مانیں خامیاں نکالنے والوں کی یا قرآن کو عیب و نقص سے مبرا ہونے کے ایمان کی
 

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
خامیاں نکالنے والے اپنی سمجھ کے مطابق قرآن مجید میں سے بھی خامیاں نکال لیتے ہیں. کس کی مانیں خامیاں نکالنے والوں کی یا قرآن کو عیب و نقص سے مبرا ہونے کے ایمان کی


Quran is ultimate and so is ummat kaa ijma and tawatur on religious matters as long as it started from the time of rasool.
These two are the criteria for assessing any other practice.
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
اللّه اور رسول سے اختلاف سے پرہیز صرف مسلمان پر فرض ہے کافر لوگ ہمارے رسول پر سوال اٹھاتے ہیں اور ہم بخوشی جواب دیتے ہیں

دوسری بات یہ کہ آپ اپنا اختلاف نا کرنے سے متعلق عقیدہ درست کر لیں ، قرآن میں اہل بیت کو پاک رکھنے کا علان موجود ہے لہٰذا اہل بیت سے اختلاف ممکن نہیں ، اگر تفصیل چاہتے ہیں تو میں بیان کرنے کو تیار ہوں
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
برائے مہربانی رسول پاک پر سوال اٹھانے سے میری مراد آج کے کافروں کے سوالات لیے جایئں جیسا کہ ازواج کی تعداد سے متلعق سوالات وغیرہ . . . . اس سے چودہ سو سال پہلے سوال اٹھانے والوں کی تکفیر ہرگز مراد نا لی جائے
 

Absent Mind

MPA (400+ posts)
سر کیا ہی زبردست مثالیں ہیں آپ کے پاس۔ ویسے اس بات سے انکار نہیں۔ کہ طرزِکہن پراڑنا ہی ہمیں پسند ہے۔ اور ماضی میں جینا ہی ہمیں پسند ہے۔
Try to ikhtalaf from aimma e arba
or from akabir-e-deobandd and akabir-e-bareeli

lagg pata jaey gaa.

If you do, here is the typical responses:

*You are too smart to find this error that no one in 1400 years could find..yeah right.

*You are qadyani

*Hazrat moulana xyz studied fiqh and hadees 25 hours a day and studied 15,000 books in one month with each book weighing 50 kg. In addition, he finished 2 quran per day. aur yeh onn se ikhtalaf karnay aaein hein moo aur masoor kee daaal.

*Imam Hanifa kaa hafiza aisaa thaa that he could tell you the name and color of all the birds he saw since the day of his birth. so must accept his hadees as a meezan for halal haram

*this moulvi who is doing ikhtilaaf is funded by amreeka

*show me your dars-e-nizami degree

*ijtihaad is allowed but because owwaloon -o - sabiqoon were more pious and smart, they did it for us. So we cant do it anymore unless it adds to masjid fund (declaring zakat for masjid as halal only made possible in 20th century) or being on TV (only allowed in past 10 years)

and so on..
 

patriot

Minister (2k+ posts)
اختلاف کرنا ہر کسی کا حق ہے اور سوائے مصدقہ حقائق کے ہر بات پر اختلاف کیا جا سکتا ہے ۔ کتب " احادیث " پر تو بہت سے سوالات اُٹھائے گئے ہیں اور اسی لئے ہر فرقہ کی اپنی اپنی پسند و نا پسند کے مطابق احادیث کو صحیح و ضعیف وغیرہ کا معیار دیا جاتا ہے ۔ مثلاً شیعہ اور سنی کا معیار مختلف ہے ۔
قرآن حکیم کے بھی لاتعداد مختلف تراجم و تفاسیر اسی اختلافِ رائے اور اختلافِ سمجھ و ادراک کی وجہ سے ہی کیئے گئے ہیں اور آج بھی کیئے جا رہے ہیں اور جب تک انسانی ذہن کا ارتقاء جاری رہے گا یہ کام بھی جاری رہے گا ۔ اس معاملے میں کسی کا کام بھی حرفِ آخر نہیں کہلایا جا سکتا ۔
قرآنِ حکیم میں ایک آیت کا ترجمہ کچھ اس طرح کیا جاتا ہے کہ انسان پڑھ کر شش و پنج میں پڑ جاتا ہے کہ یا خدا یہ ماجرا کیا ہے ۔
" اللہ جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے"
یہ ترجمہ ایسا ہے کہ سارے نظامِ احتساب کو، آخرت ، حساب کتاب ، جنت دوزخ کو بے معنی کر دیتا ہے ۔
اسی طرح تقدیر کا معاملہ ہے ۔
مقصد کہنے کا یہ ہے کہ اگر کوئی حادیث پر اعتراض کرتا ہے تو اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ وہ ناعوذ باللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کا انکار کر رہا ہے بلکہ دراصل وہ آخری کڑی اور لکھنے والے پر اعتراض ہوتا ہے ۔ اسی طرح قرآنِ حکیم کی کسی آیت شریفہ پر سوال کرنا اللہ سبحانہ و تعالٰی کی حکمت پر سوال نہیںں ہو تابلکہ ترجمے اور تفسیر کرنے والے کی سمجھ بودھ پر سوال ہوتا ہے ۔
اللہ تعالٰی نے اپنی بات سمجھانے کے لئے بہت سے محاورے یا ضرب اور المثال اور استعارے قرآنِ حکیم میں استعمال کیئے ہیں ۔ بدقسمتی سے ترجمہ کرنے والے اُن کا بھی لفظی ترجمہ کر دیتے ہیں جس سے پھر سمجھنے میں دشواری ہو جاتی ہے ۔
 

Absent Mind

MPA (400+ posts)
جی ضرور آپ تھوڑی سی تفصیل دے دیجیے میں چاہوں گا کہ آپ اپنا موقف بیان کریں۔
اللّه اور رسول سے اختلاف سے پرہیز صرف مسلمان پر فرض ہے کافر لوگ ہمارے رسول پر سوال اٹھاتے ہیں اور ہم بخوشی جواب دیتے ہیں

دوسری بات یہ کہ آپ اپنا اختلاف نا کرنے سے متعلق عقیدہ درست کر لیں ، قرآن میں اہل بیت کو پاک رکھنے کا علان موجود ہے لہٰذا اہل بیت سے اختلاف ممکن نہیں ، اگر تفصیل چاہتے ہیں تو میں بیان کرنے کو تیار ہوں
 

Absent Mind

MPA (400+ posts)
آپ کی کسی بھی بات سے اختلاف نہیں ہے۔ بلکہ آپ نے میرے موقف کو مزید کھول کر بیان کر دیا ہے۔ جزاک اللہ
اختلاف کرنا ہر کسی کا حق ہے اور سوائے مصدقہ حقائق کے ہر بات پر اختلاف کیا جا سکتا ہے ۔ کتب " احادیث " پر تو بہت سے سوالات اُٹھائے گئے ہیں اور اسی لئے ہر فرقہ کی اپنی اپنی پسند و نا پسند کے مطابق احادیث کو صحیح و ضعیف وغیرہ کا معیار دیا جاتا ہے ۔ مثلاً شیعہ اور سنی کا معیار مختلف ہے ۔
قرآن حکیم کے بھی لاتعداد مختلف تراجم و تفاسیر اسی اختلافِ رائے اور اختلافِ سمجھ و ادراک کی وجہ سے ہی کیئے گئے ہیں اور آج بھی کیئے جا رہے ہیں اور جب تک انسانی ذہن کا ارتقاء جاری رہے گا یہ کام بھی جاری رہے گا ۔ اس معاملے میں کسی کا کام بھی حرفِ آخر نہیں کہلایا جا سکتا ۔
قرآنِ حکیم میں ایک آیت کا ترجمہ کچھ اس طرح کیا جاتا ہے کہ انسان پڑھ کر شش و پنج میں پڑ جاتا ہے کہ یا خدا یہ ماجرا کیا ہے ۔
" اللہ جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے"
یہ ترجمہ ایسا ہے کہ سارے نظامِ احتساب کو، آخرت ، حساب کتاب ، جنت دوزخ کو بے معنی کر دیتا ہے ۔
اسی طرح تقدیر کا معاملہ ہے ۔
مقصد کہنے کا یہ ہے کہ اگر کوئی حادیث پر اعتراض کرتا ہے تو اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ وہ ناعوذ باللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کا انکار کر رہا ہے بلکہ دراصل وہ آخری کڑی اور لکھنے والے پر اعتراض ہوتا ہے ۔ اسی طرح قرآنِ حکیم کی کسی آیت شریفہ پر سوال کرنا اللہ سبحانہ و تعالٰی کی حکمت پر سوال نہیںں ہو تابلکہ ترجمے اور تفسیر کرنے والے کی سمجھ بودھ پر سوال ہوتا ہے ۔
اللہ تعالٰی نے اپنی بات سمجھانے کے لئے بہت سے محاورے یا ضرب اور المثال اور استعارے قرآنِ حکیم میں استعمال کیئے ہیں ۔ بدقسمتی سے ترجمہ کرنے والے اُن کا بھی لفظی ترجمہ کر دیتے ہیں جس سے پھر سمجھنے میں دشواری ہو جاتی ہے ۔
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
جی ضرور آپ تھوڑی سی تفصیل دے دیجیے میں چاہوں گا کہ آپ اپنا موقف بیان کریں۔

جی بہتر . . . . . . . . میں اپنا نقطہ نظر پیش کرتا ہوں جو صرف قرآن سے ماخوز ہے
یہ آیت دیکھیں

فَعَّالٌ لِّمَا يُرِيدُ

اور جو کچھ چاہے کر ڈالنے والا ہے
85:16
اس آیت سے ثابت ہے کہ اللّه جو چاہتا ہے کر گزرتا ہے . . . . . . لفظ یرید کا مطلب چاہنا ، مرضی ، کے ہیں

اب ایک دوسری آیت دیکھیں اہل بیت کے بارے میں

إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرً
اللہ تو یہ چاہتا ہے کہ اہلِ بیتِ نبیؐ سے گندگی کو دور کرے اور تمہیں پوری طرح پاک کر دے
33:33

اس آیت میں اللّه نے اہل بیت کو پاک رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے یہاں بھی لفظ یرید ہے پہلے پیش کی گئی آیت سے ثابت ہے کہ اللّه یہ ارادہ بھی کر گزرا ہے

کوئی سوال ؟

 

Absent Mind

MPA (400+ posts)
جی سوال تو ہے۔ آپ نے جو آئہ کریمہ لکھی ہے اگر اس کو شروع سے یا پیچھے سے پڑھتےہوئے آئیں تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ آئہ کریمہ اہلِ بیت میں تمام ازواج سے مخاطب ہوکر کہی گئی ہے۔ نا کہ اہلِ بیت کے اس تصور سے جو عام طور پر لیا جاتا ہے۔ دوسری بات اللہ کی منشاء سے ہے جس طرف آپ نے اشارہ کیا۔ یرید کا ترجمہ آپ نے چاہنا کیا ہے۔ اس کا ترجمہ یہ بھی توہوسکتا ہے کہ اللہ کے نزدیک پسندیدہ یہ ہے کہ تم سب کو پاک صاف کردے۔ کیا کہتے ہیں آپ؟َ
جی بہتر . . . . . . . . میں اپنا نقطہ نظر پیش کرتا ہوں جو صرف قرآن سے ماخوز ہے
یہ آیت دیکھیں

فَعَّالٌ لِّمَا يُرِيدُ

اور جو کچھ چاہے کر ڈالنے والا ہے
85:16
اس آیت سے ثابت ہے کہ اللّه جو چاہتا ہے کر گزرتا ہے . . . . . . لفظ یرید کا مطلب چاہنا ، مرضی ، کے ہیں

اب ایک دوسری آیت دیکھیں اہل بیت کے بارے میں

إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرً
اللہ تو یہ چاہتا ہے کہ اہلِ بیتِ نبیؐ سے گندگی کو دور کرے اور تمہیں پوری طرح پاک کر دے
33:33

اس آیت میں اللّه نے اہل بیت کو پاک رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے یہاں بھی لفظ یرید ہے پہلے پیش کی گئی آیت سے ثابت ہے کہ اللّه یہ ارادہ بھی کر گزرا ہے

کوئی سوال ؟

 

Absent Mind

MPA (400+ posts)
جی آپ کی بات سے اتفاق ہے ۔ ہمارامقصد بھی یہی ہے کہ اختلاف کو تکفیر کے لہجے میں نہ لیا جائے
برائے مہربانی رسول پاک پر سوال اٹھانے سے میری مراد آج کے کافروں کے سوالات لیے جایئں جیسا کہ ازواج کی تعداد سے متلعق سوالات وغیرہ . . . . اس سے چودہ سو سال پہلے سوال اٹھانے والوں کی تکفیر ہرگز مراد نا لی جائے
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
جی سوال تو ہے۔ آپ نے جو آئہ کریمہ لکھی ہے اگر اس کو شروع سے یا پیچھے سے پڑھتےہوئے آئیں تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ آئہ کریمہ اہلِ بیت میں تمام ازواج سے مخاطب ہوکر کہی گئی ہے۔ نا کہ اہلِ بیت کے اس تصور سے جو عام طور پر لیا جاتا ہے۔ دوسری بات اللہ کی منشاء سے ہے جس طرف آپ نے اشارہ کیا۔ یرید کا ترجمہ آپ نے چاہنا کیا ہے۔ اس کا ترجمہ یہ بھی توہوسکتا ہے کہ اللہ کے نزدیک پسندیدہ یہ ہے کہ تم سب کو پاک صاف کردے۔ کیا کہتے ہیں آپ؟َ
ہم اس طرف ضرور آئیں گے کہ اہل بیت میں امھات المومنین موجود ہیں یا نہیں . . . . . فل حال لفظ یرید تک محدود رہتے ہیں
اس لفظ کا مطلب واضح کرنے کے لئے میں نے ایک اور آیت پیش کی تھی اس سے تو یہی ثابت ہوتا ہے کہ یہ لفظ اللّه کی چاہت ظاہر کرتا ہے اور اللّه یہ کر چکا ہے
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
اطاعت کے بارے میں قران مجید کی ایک ہم آیت

يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ أَطِيعُوا۟ ٱللَّهَ وَأَطِيعُوا۟ ٱلرَّسُولَ وَأُو۟لِى ٱلْأَمْرِ مِنكُمْ ۖ فَإِن تَنَٰزَعْتُمْ فِى شَىْءٍۢ فَرُدُّوهُ إِلَى ٱللَّهِ وَٱلرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِٱللَّهِ وَٱلْيَوْمِ ٱلْءَاخِرِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌۭ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا {4:59**

O Ye who believe! obey Allah and obey the apostle and owners of authority from amongst you. then if dispute in aught refer it Unto ye Allah and the apostle if ye indeed believe in Allah and the Last Day. That is the best and fairest interpretation.

مومنو! خدا اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو اور جو تم میں سے صاحب حکومت ہیں ان کی بھی اور اگر کسی بات میں تم میں اختلاف واقع ہو تو اگر خدا اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو اس میں خدا اور اس کے رسول (کے حکم) کی طرف رجوع کرو یہ بہت اچھی بات ہے اور اس کا مآل بھی اچھا ہے

Sahih International: O you who have believed, obey Allah and obey the Messenger and those in authority among you. And if you disagree over anything, refer it to Allah and the Messenger, if you should believe in Allah and the Last Day. That is the best [way] and best in result.
 

Absent Mind

MPA (400+ posts)
سیاق و سباق کے بغیر میں ایک لفظ کو کیسے پکڑلوں؟ جہاں تک اللہ کی چاہت ہے وہ ضروری نہیں کہ وہ کرچکا ہے۔ اللہ قیامت قائم کرنے کا ارادہ یا چاہت رکھتا ہے مگر کیا وہ قائم کرچکا؟
ہم اس طرف ضرور آئیں گے کہ اہل بیت میں امھات المومنین موجود ہیں یا نہیں . . . . . فل حال لفظ یرید تک محدود رہتے ہیں
اس لفظ کا مطلب واضح کرنے کے لئے میں نے ایک اور آیت پیش کی تھی اس سے تو یہی ثابت ہوتا ہے کہ یہ لفظ اللّه کی چاہت ظاہر کرتا ہے اور اللّه یہ کر چکا ہے
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
سیاق و سباق کے بغیر میں ایک لفظ کو کیسے پکڑلوں؟ جہاں تک اللہ کی چاہت ہے وہ ضروری نہیں کہ وہ کرچکا ہے۔ اللہ قیامت قائم کرنے کا ارادہ یا چاہت رکھتا ہے مگر کیا وہ قائم کرچکا؟

اللّه وقت مقرر پر قیامت برپا کرنا چاہتا ہے ، آپ مجھے دکھا دیں جہاں اللّه نے لفظ یرید قیامت کے لئے استعمال کیا ہو اور وقت مقرر کا ذکر نا کیا ہو . . . . . . . اور میں نے چاہنے اور کرنے کے سے متعلق آیت پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ جو چاہتا ہے کر گزرتا ہے اس آیت کو کیا آپ رد کر رہے ہیں ؟

اردو میں چاہنے کے لیے مختلف وزن کے مختلف الفاظ ہو سکتے ہیں عربی میں اردو سے زیادہ الفاظ ہوں گے ، اس لئے میں نے لفظ یرید بیان کیا ہے کہ اسی لفظ سے متعلق ایک آیت میں اللّه نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ کر گزرتا ہے جو چاہتا ہے

دوسرا یہ کہ میں نے سیاق و سباق اور اہل بیت و امھات المومنین کو چھوڑنے کا نہیں کہا بلکے اس بابت بعد میں بات کرنے کا کہا ہے ابھی صرف ایک لفظ تک محدود رہنے کا کہا ہے
 

Absent Mind

MPA (400+ posts)
میرے محترم بات یہ نہیں کہ اللہ نے قیامت کے لیے لفظ یرید استعمال کیا کہ نہیں۔ ایک منطقی بات ہورہی ہے۔ اصل فوکس یہ ہے کہ اللہ جو چاہتا ہے وہ کرگزرتا ہے۔ اللہ نے قیامت برپاکرنے کا کہا؟ اس کامطلب ہوا کہ وہ قیامت برپاکرناچاہتاہے۔ وہ ساری دنیا کاحساب کتاب کرنا چاہتاہے۔ کیوں کہ یہ اسکے پلان کا حصہ ہے۔ تو اسی سے میں نے یہ سوال نکالا کہ کیا وہ ایسا کرچکا؟ نہیں ۔ اب آئے آپکے سوال کی طرف۔ ٹھیک ہے میں نے مان لیا کہ یہاں وہ جوچاہتا ہے وہ کرچکا ہے۔ یہ میں ضمناٰ مان رہاہوں آپ کے کہنے پر تاکہ گفتگو آگے چل سکے ورنہ پچھلا نکتہ ابھی ختم نہیں ہوا۔
اللّه وقت مقرر پر قیامت برپا کرنا چاہتا ہے ، آپ مجھے دکھا دیں جہاں اللّه نے لفظ یرید قیامت کے لئے استعمال کیا ہو اور وقت مقرر کا ذکر نا کیا ہو . . . . . . . اور میں نے چاہنے اور کرنے کے سے متعلق آیت پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ جو چاہتا ہے کر گزرتا ہے اس آیت کو کیا آپ رد کر رہے ہیں ؟

اردو میں چاہنے کے لیے مختلف وزن کے مختلف الفاظ ہو سکتے ہیں عربی میں اردو سے زیادہ الفاظ ہوں گے ، اس لئے میں نے لفظ یرید بیان کیا ہے کہ اسی لفظ سے متعلق ایک آیت میں اللّه نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ کر گزرتا ہے جو چاہتا ہے

دوسرا یہ کہ میں نے سیاق و سباق اور اہل بیت و امھات المومنین کو چھوڑنے کا نہیں کہا بلکے اس بابت بعد میں بات کرنے کا کہا ہے ابھی صرف ایک لفظ تک محدود رہنے کا کہا ہے