
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو قومی ایئر لائن، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی ناقص پالیسیوں اور نااہلی کی وجہ سے پی آئی اے کو شدید نقصان پہنچا اور اس کے نتیجے میں یورپ، امریکہ اور لندن کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔
احسن اقبال نے کہا کہ پی آئی اے اور ہوا بازی کی تباہی کے الزامات پر پی ٹی آئی کے خلاف تحقیقات ہوں گی اور انہیں قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچایا اور ایسے معاہدے کیے جنہوں نے ملک کی مالی خودمختاری کو خطرے میں ڈال دیا۔
پی آئی اے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی نااہلی کی وجہ سے یورپ، امریکا اور لندن کی پروازوں پر پابندی عائد ہوئی، اور یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے قومی ایئر لائن کو مالی نقصان پہنچایا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا انتخابی نشان کسی نے نہیں چھینا بلکہ الیکشن کمیشن نے انہیں بارہا یاد دہانی کرائی کہ پارٹی انتخابات کروائیں ورنہ نشان چھن جائے گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی نے تین سال سے پارٹی انتخابات نہیں کرائے اور خود اپنی سازش تیار کی کہ ان کا نشان چھن جائے۔
احسن اقبال نے معیشت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے معیشت کو دیوالیہ کیا اور ایسے معاہدے کیے جو ملک کی مالی خودمختاری کے لیے خطرناک ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کو نقصان پہنچانے کے لیے پی ٹی آئی کی حکومت نے جان بوجھ کر اقدامات کیے، جس سے ملک کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ چین سے 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں آئی ہے، اور سی 5 کی صورت میں پاکستان کا سب سے بڑا نیوکلیئر پاور اسٹیشن، 1200 میگا واٹ کا منصوبہ، شروع ہو چکا ہے۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کیس میں جھوٹے الزامات لگا کر اپنی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے معیشت کی درستگی کے نام پر ملک کو دیوالیہ کیا اور آئی ایم ایف کے ساتھ ایسے معاہدے کیے جو ملک کے لیے نقصان دہ ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کو تباہ کرنا پی ٹی آئی کی معیشت کی درستگی کا حصہ تھا۔
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا جاری رہا
Last edited: