آڈیو لیکس کیس:عدالت نے وزارت دفاع کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیدیا

16audioleakscommsisioscurt.jpg

اسلام آباد ہائی کورٹ نے آڈیو لیکس اور ریکارڈنگز کے کیس میں وزارت دفاع کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے دوبارہ جواب طلب کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی فون بگنگ، آڈیو لیکس کے خلاف درخواست، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب کی آڈیو لیک کے بعد پارلیمانی کمیٹی میں طلبی کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس بابرستار نے ان درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ نے موقف اپنایا کہ بشریٰ بی بی کو روزانہ ایف آئی اے طلب کرلیتا ہے، انہیں بار بار ایف آئی اے کی جانب سے طلب کرکے ہراساں کیا جارہا ہے، عدالت ایف آئی اے کو ایسا کرنے سے روکے۔


جسٹس بابرستار نے ریمارکس دیئے کہ عدالت ایک انویسٹی گیشن ایجنسی کو نہیں روک سکتی، قانون کی خلاف ورزی ہو تو اسے چیلنج کیا جاسکتا ہے، ہم یہ آرڈر جاری کردیتے ہیں کہ ایف آئی اے قانون کے مطابق کام کرے تو یہ بے معنی ہوگا کیونکہ ایف آئی اے قانون کے مطابق ہی کام کررہا ہے۔

دوران سماعت وزارت دفاع نے عدالت کو بتایا کہ موجودہ کیس میں نا تو کوئی ریکارڈنگ کی گئی اور نا ہی آڈیو لیکس میں وزارت کا کوئی کردار ہے۔

جسٹس بابرستار نے وزارت داخلہ، پی ٹی اے کے جوابات کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ جوابات سے تو لگتا ہے کہ کسی کے پاس بھی ٹیلی فون گفتگو ریکارڈ کرنے کی سہولت موجود نہیں ہے اور نا ہی کوئی ریکارڈنگ کرسکتا ہے۔

جسٹس بابرستار نے ریمارکس دیئے کہ عدالت تحمل کا مظاہرہ کرتےہوئے آخری موقع دے رہی ہے، وفاقی حکومت عدالتی سوالوں کےتسلی بخش جوابات دے ورنہ عدالت حساس اداروں کو براہ راست فریق بنا کر جواب طلب کرے گی۔
 

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
Recording of sensitive personalities is not possible unless agencies are involved. Justice Babar should seek an explanation from them. Like Bajwa clearly admitted that he had recordings of Khan.
 

Gul Sher Malik

MPA (400+ posts)
Recording of sensitive personalities is not possible unless agencies are involved. Justice Babar should seek an explanation from them. Like Bajwa clearly admitted that he had recordings of Khan.

Not sure who made the recordings and who leaked it but I do know the penalty of leaking sensitive official secret document and planning for attack on military facilities
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
Not sure who made the recordings and who leaked it but I do know the penalty of leaking sensitive official secret document and planning for attack on military facilities
تو مریم نواز سے پوچھ لے اور باجوہ سے ۔
دنیا کے ہر ملک میں یہ بلیک میلنگ ایک ایسا جرم ہے جس پر دونوں کو گرفتار کر لیا جاتا لیکن وہ پریس کانفرنس کر کے بلیک میلنگ کی دھمکیاں دے رہی تھی اسے پتہ ہو گا یہ ریکارڈنگ کر کے کس نے دیں اسے اور باجوہ بھی جانتا ہے ۔اب یہ ریکارڈنگ کوئ تم جیسا پھٹو تو نہیں کر سکتا ہو گا
 
Sponsored Link