
ایم کیوایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری نے نجی ٹی وی چینل کے پرورگرام میں کہا کہ ہم پر پہلے دباؤ تھا اب نہیں ہے، اگر دباؤ ہوتا تو میری آواز میں اتنی گھن گرج نہ ہوتی۔
اے آر وائے کے پروگرام الیونتھ آر میں میزبان وسیم بادامی نے سوال کیا کہ کیا ایم کیو ایم پر کسی قسم کا کوئی دباؤ ہے اور اگر ہے بھی تو کیا یہ دباؤ سیاسی شخصیات کی طرف سے ہے یا کہیں اور سے بھی دباؤ ہے کہ بھائی ساتھ دو حکومت کا۔
https://twitter.com/x/status/1476646485441843206
اس پر حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ بڑے دکھ کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ ابھی تک ساڑھے تین سال میں ہم نے اپنے کندھوں پر یہ بوجھ برداشت کیا ہے۔ ہم پر پہلے دباؤ تھا مگر اب نہیں ہے اگر ہم پر اب بھی کوئی دباؤ ہوتا تو میری آواز میں ایسی گھن گرج نہ ہوتی۔ میزبان نے تصدیق کی کیا پہلے ان پر دباؤ تھا؟ تو اسامہ قادری نے کہا یقیناً۔
اسامہ قادری نے کہا کہ ہم نے پیپلزپارٹی کی حکومت کا ساتھ دیا ن لیگ کے بھی ساتھ رہے مگر اب ہم مزید اس چیز کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ کیونکہ اب حکومت کا ساتھ دینا ہمارے لیے مشکل ترین ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ہماری ڈوریں کہاں سے ہلائی جاتی ہیں اور معاملات کو کیسے حل کیا جاتا ہے۔
رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری نے کہا کہ اگر ایم کیوایم کو اپنے سیاسی دفاتر کھولنے اور سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے کی آزادی نہیں ہے تو مختلف قوتیں یہ فیصلہ کر لیں اور بتا دیں کہ وہ ایم کیو ایم کو سیاسی آزادی دینے کے موڈ میں نہیں ہیں۔ تاکہ ہمارا جو بھی اختیار ہو اس کے مطابق ہم اپنا فیصلہ خود کر لیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ik-anb11.jpg