لاہور میں منعقدہ آل پاکستان وکلا کنونشن کے اعلامیہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سمیت تمام سیاسی کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے، اور کہا گیا ہے کہ تمام قومی مسائل کا حل گفت و شنید کے ذریعے نکالا جائے، نہ کہ طاقت کے استعمال سے۔
ڈان نیوز کے مطابق، لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور بار ایسوسی ایشن کی میزبانی میں ہونے والے اس اہم کنونشن کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں ملک کی موجودہ سیاسی، آئینی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر تفصیلی موقف اختیار کیا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی اختلاف رائے کو دبانے کے لیے ماورائے آئین و قانون اقدامات کی مذمت کرتے ہیں اور ان تمام سیاسی کارکنوں کو فوراً منظر عام پر لایا جائے جو جبری طور پر لاپتا کیے گئے ہیں۔
وکلا کنونشن نے پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) میں حالیہ ترامیم کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم آزادی اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی جیسے بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے۔ وکلا برادری نے میڈیا ورکرز اور صحافیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی آزادی رائے کی جدوجہد کی حمایت کی۔
اعلامیہ میں سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے پانی کے حقوق کے بھرپور دفاع کا اعلان کیا گیا، اور بھارت کی جانب سے پاکستان کی خودمختاری پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاک فوج، بالخصوص پاک فضائیہ کی بروقت اور موثر کارروائی کو سراہا گیا۔
وکلا کنونشن نے ملک میں آئین کی بالادستی، انسانی حقوق کے احترام اور جمہوری عمل کی بحالی کو یقینی بنانے پر زور دیا، اور تمام ریاستی اداروں پر آئینی حدود میں رہتے ہوئے کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔
- Featured Thumbs
- https://i.dawn.com/primary/2025/05/241922453ea4f30.jpg