
پاکستان میں جہاں مہنگائی اور معاشی لحاظ سے اچھی خبریں کم ہی سننے کو ملتی ہیں ایسے میں آئی ایم ایف نے آئندہ سال ملک میں مہنگائی مزید کم ہونے کی نوید سنادی ہے
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کےڈائریکٹرمڈل ایسٹ اینڈ سینٹرل ایشیا جیہادایزور نے کہا مہنگائی 29 فیصد سے کم ہو کر اس سال 12.6 فیصد ہوگئی اور امید ہے کہ پاکستان میں اگلے سال مہنگائی مزیدکم ہوکر 10.6 فیصد پر آ جائے گی۔
پاکستانی معیشت کے بارے میں جاری بیان میں مزید کہا سال 2024-25 میں پاکستانی معیشت 3.2 فیصد کی شرح سےترقی کرےگی، یہ پاکستانی معیشت میں ایک بہتری کا اشارہ ہے۔
آئی ایم ایف ڈائریکٹر برائے مڈل ایسٹ کا کہنا تھا کہ مہنگائی 29 فیصد سے کم ہو کر اس سال 12.6 فیصد ہوگئی ہے، توقع ہے پاکستان میں اگلے سال مہنگائی مزیدکم ہوکر 10.6 فیصد پر آ جائے گی، پاکستانی حکومت کے اصلاحاتی پیکج کےکئی اہم مقاصد ہیں،مالی استحکام کا حصول، آمدنی میں اضافہ، خسارے میں کمی ترجیحات ہیں۔
انہوں نے کہا ٹیکس وصولی میں بہتری اورمسائل حل کر کے آمدنی بڑھائی جا سکتی ہے،ریاستی ملکیتی اداروں میں اصلاحات بھی اہم ترجیحات میں شامل ہیں اس سے پاکستان میں نجی شعبے کے لیے مزید مواقع پیدا ہوں گے، پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور پاکستانی معیشت کو زیادہ برآمدی صلاحیت حاصل ہوگی۔
جیہاد ایزور کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کے لیے ماحول سازگار بنے گا،مالیاتی پالیسی مہنگائی میں کمی اور سرمائے کی روانی میں رکاوٹیں دور کرنے میں مددگار ہے، اس سے کرنٹ اکاؤنٹ پر بوجھ کم ہوگا، معیشت میں استحکام آئے گا اور مالیاتی خطرات میں کمی اورتوانائی شعبے میں بہتری آئے گی۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو ایک ارب ڈالر فنڈنگ کی باضابطہ درخواست کردی,واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی مختلف مالیاتی اداروں اور ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے,وزیر خزانہ نے جے پی مورگن بینک کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے بعد پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں بہتری کا جائزہ پیش کیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/pakm1h122h.jpg