آئی ایم ایف نے پاکستان پر 11 نئی شرائط عائد کر دیں

1747558406643.png

آئی ایم ایف کی نئی شرائط: پاکستان پر 11 اضافی اقدامات کی پابندی، دفاعی بجٹ، بجلی نرخ، درآمدات اور ٹیکس اصلاحات متاثر

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے جاری پروگرام کے تحت 11 نئی سخت شرائط عائد کر دی ہیں، جن کا مقصد معاشی نظم و ضبط، مالیاتی شفافیت، اور اصلاحاتی اہداف کو پورا کرنا ہے۔ ان شرائط کی تفصیلات آئی ایم ایف کی حالیہ اسٹاف لیول رپورٹ میں جاری کی گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق: پاکستان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ 2026 کا وفاقی بجٹ 17.6 ٹریلین روپے کے حجم کے ساتھ منظور کرے، جس میں 1.07 ٹریلین روپے ترقیاتی اخراجات کے لیے رکھے جائیں۔

دفاعی بجٹ میں اضافہ کرتے ہوئے 2.414 ٹریلین روپے مختص کیے گئے ہیں، تاہم حکومت نے بھارت سے کشیدگی کے تناظر میں 2.5 ٹریلین روپے کا عندیہ دیا ہے۔ سود کی ادائیگی کے لیے 8.7 ٹریلین روپے رکھے گئے ہیں، جبکہ بنیادی بجٹ سرپلس 2.1 ٹریلین روپے ہوگا۔

بجلی اور گیس کے نرخ لاگت کے مطابق کرنے کے لیے سالانہ ٹیرف ایڈجسٹمنٹ لازم قرار دی گئی ہے۔ ڈیٹ سروس سرچارج پر 3.21 روپے فی یونٹ کی زیادہ سے زیادہ حد ختم کرنے کے لیے قانون سازی کی ہدایت دی گئی ہے۔

کیپٹو پاور لیوی آرڈیننس کو مستقل قانون بنانے اور صنعتوں کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کے لیے لاگت میں اضافہ کیا گیا ہے۔

تین سال سے زائد پرانی استعمال شدہ گاڑیوں کی تجارتی درآمد پر پابندیاں ختم کرنے کی شرط عائد کی گئی ہے تاکہ گاڑیوں کی قیمت میں کمی آئے اور صارفین کو ریلیف ملے۔

صوبوں کو زرعی انکم ٹیکس کے نئے قوانین پر عملدرآمد کا پابند بنایا گیا ہے، جس میں ریٹرن فائلنگ، رجسٹریشن اور نگرانی کے پلیٹ فارم کا قیام شامل ہے۔

تاجر دوست اسکیم سے حاصل ہونے والے ریونیو کو ضائع کر دینے پر اظہارِ تشویش بھی کیا گیا ہے۔


گورننس ایکشن پلان تیار کرنے، اور بدعنوانی و کمزوریوں کی اصلاح کے لیے عوامی سطح پر اقدامات تجویز کرنے کا کہا گیا ہے۔ کیش ٹرانسفر پروگرام کو مہنگائی کے مطابق ایڈجسٹ کرنے اور اسے غیر مشروط بنانے کی شرط بھی رکھی گئی ہے۔

حکومت کو 2027 کے بعد کی مالیاتی حکمت عملی اور 2028 سے آگے کے ریگولیٹری خاکے تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اسپیشل ٹیکنالوجی زونز سے متعلق تمام مراعات کو 2035 تک ختم کرنے کا منصوبہ بھی طلب کیا گیا ہے۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے دسمبر 2024 تک کی 7 اہم شرائط پوری کیں جن میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں بہتری، نئے فائلرز میں اضافہ، اور بعض ٹیکس اہداف شامل ہیں۔ تاہم بعض شرائط میں تاخیر یا جزوی تکمیل کی نشاندہی بھی رپورٹ میں کی گئی ہے۔
 
Last edited by a moderator:

Back
Top