چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ خانہ شماری، مردم شماری اور حلقہ بندیوں کے بغیر انتخابات ناممکن جبکہ بعض پارٹیوں کی طرف سے بھی یہی مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رہنما جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا حافظ حمداللہ نے نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام "صبح سے آگے" میں گفتگو کرتے ہوئے قائد جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمن کے آئندہ عام انتخابات کی تاریخ ایک سال بڑھانے کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور حکمران اتحاد کا فیصلہ پہلے بھی یہی تھا اب بھی یہی ہے کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونے چاہئیں۔
جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ جنوبی پنجاب، سندھ ، بلوچستان پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جہاں پر عوام کو امداد کی ضرورت ہے، ان کی بحالی وقت کا اولین تقاضا ہے اور دوسری طرف ایک آئینی وقانونی مسئلہ بھی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ خانہ شماری، مردم شماری اور حلقہ بندیوں کے بغیر انتخابات ناممکن ہیں جبکہ بعض پارٹیوں کی طرف سے بھی یہی مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیسری بات یہ ہے کہ اس وقت ملک کی معیشت آپ کو اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ فوری طور پر انتخابات کروائے جائیں۔
چوتھی بات یہ کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے معاشرے میں جو تقسیم پیدا کر دی ہے، افراتفری، انتشار، فساد کے اس ماحول میں انتخابات نہیں ہو سکتے اور آئینی تقاضا یہ ہے کہ حکومت اپنی 5 سالہ مدت پوری کرے گی جبکہ آئین یہ بھی کہتا ہے کہ جب ضرورت پیش آئے خاص طور پر ایمرجنسی کی حالت میں جیسے کہ پاکستان میں معیشت کی صورتحال ہے، پارلیمنٹ کی مدت 6 مہینے اور 1 سال تک بڑھانے بارے سوچا جا سکتا ہے، انہی باتوں کے پیش نظر مولانا فضل الرحمن نے موجودہ اتحادی حکومت کی مدت میں 1 سال ایکسٹیشن کی بات کی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اجلاسوں میں یہ بات زیرغور آئی ہے لیکن پی ڈی ایم ایک فیصلہ طے شدہ ہے کہ موجودہ اتحادی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، وقت سے پہلے عام انتخابات نہیں کرائے جائینگے لیکن یہ ہو سکتا ہے کہ اتحادی حکومت کی مدت میں ٍ1 سال کا اضافہ کر دیا جائے لیکن قبل از وقت انتخابات نہیں ہو سکتے۔