فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے مطابق فیصل واوڈا کو کئی دنوں کا وقت دیا گیا کہ پیش ہوں اور وہ شواہد پیش کریں جن کا وہ میڈیا پر دعوی کرتے رہے ہیں۔ فیصل واوڈا نے سوالنامہ منگوا لیا لیکن کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔
ارشد شریف کے جنازے سے ایک روز قبل فیصل واوڈا ٹی وی پر نمودار ہوئے اور بڑے بڑے دعوے کئے، انہوں نے مختلف ٹی وی انٹرویوز دئیے اور کہا کہ انکے پاس ارشد شریف کے قتل سے متعلق ثبوت ہیں جس کے بعد انہیں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے بلایا اور فیصل واوڈا پیش بھی ہوئے لیکن شواہد نہ دے پائے۔
جس پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے انہیں 7 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ بھجوایا لیکن فیصل واوڈا جواب نہ دے پائے
فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پی ٹی وی پر بڑے اہتمام سے چلائی گئی اسکے بعد فیصل واوڈا نے 15 انٹرویوز اور میڈیا ٹاکس کیں لیکن فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے سامنے فیصل واڈا کے دعوے کھوکھلے دعوے ثابت ہوئے۔
فیصل واڈا کی پریس کانفرنس پر سوال اٹھایا جارہا ہے کہ فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس منعقد کروانے والوں اور ارشد شریف کے قاتلوں کے درمیان کیا تعلق ہے؟
واضح رہے کہ ہنگامہ خیز پریس کانفرنس میں فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا تھا کہ ارشد شریف کو قتل کیا گیا، اس کی سازش پاکستان میں تیار کی گئی۔انہیں پاکستان میں کہیں سے کوئی خطرہ نہیں تھا، ارشد شریف کا اسٹیبلشمنٹ سےبھی مثبت تعلق تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا کہ ارشد شریف کو استعمال کیا گیا، ان کی موت حادثہ نہیں قتل ہے، جس کی سازش پاکستان میں ہوئی، ارشد شریف کینیا کیسے پہنچا؟ یہ کسی سیاسی شخصیت کا کام نہیں کہ وہ ارشد شریف کو فارم ہاؤس میں چھپائے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ ارشد شریف کا نہ موبائل ملے گا، نہ لیپ ٹاپ ملے گا، شواہد مٹا دیے گئے ہیں، میرے خیال میں ارشد شریف کو گاڑی کے اندر سے مارا گیا ہے، انہیں صرف دو گولیاں لگیں، ارشد شریف کو سینے اور سر پر جو دو گولیاں لگیں، وہ لانگ رینج سے نہیں چلائی گئیں، ارشد شریف کو جو دو گولیاں لگیں، وہ قریب سے چلائی گئیں۔