وزیرآباد میں عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی تحقیقا ت کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تبدیل کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ نے جے آئی ٹی کے چار ارکان کی جانب سے انحراف کے بعد پراسیکیوٹر جنرل کی تحقیقات کے نتیجے میں جے آئی ٹی تبدیل کردی گئی ہے۔
سی سی پی او لاہور غلام ڈوگر کی سربراہی میں اعلی سطحی اجلاس میں عمران خان پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ جے آئی ٹی کی تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق جے آئی ٹی میں نئے ارکان شامل کیے گئے ہیں۔
نئے ارکان پر مشتمل جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن14 جنوری کو جاری کیا گیا جس کے مطابق کمیٹی میں ڈی پی او ڈی جی خان محمد اکمل، ڈی ایس پی سی آئی اے جھنگ ناصر نواز، ایس پی انجم اکمل شامل ہیں، چوتھے ارکان کی تقرری کا فیصلہ جے آئی ٹی کی صوابدید پر چھوڑا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان پر حملہ کس کی تحققاات کرنے والی جے آئی ٹی کے 4 ارکان کے انحراف کے معاملے پرتحققائت کے بعد پراسیکیوٹر ل جنرل پنجاب خلق الزمان نے انکوائری کے بعد کارروائی کی سفارش کی تھی۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے اپنی رپورٹ مںا جے آئی ٹی ارکان کی جانب سے اپنے کنوینئر کے خلاف خط کو حقائق سے منافی قرار دیا تھا اور کہا تھاکہ کنوینئر غلام محمد ڈوگر کی تاتر کردہ رپورٹ مںئ متعدد پوائنٹس صححپ ہںر، تاہم جے آئی ٹی کے چاروں ارکان نے شواہد کو ضائع کرنے کی کوشش کی، یہ ایک طرح سے مس کنڈکٹ اور جرم ہے، ان جے آئی ٹی ارکان کا یہ کہنا کہ حملے مں کوئی سازش نہںز ہوئی اور نا ہی کوئی سارسی شخصت ملوث ہے بالکل غلط ہے، عمران خان کے خلاف نفرت آمزک باکنات کی انکوائری تاحال مکمل نہںو ہوئی۔