سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ اگر حکومت کو سہارا نا ملا تو صدر مملکت وزیراعظم شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں۔
جی این این کے پروگرام خبر ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اگر حکومت کو سہارا نا ملا تو صدر مملکت وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں،حکومتی اتحادیو ں نے وزیراعظم شہباز شریف سے کہا ہے کہ ہم مزید آپ کے ساتھ نہیں چل سکتے کیونکہ آپ دہرا معیار اپنا رہے ہیں۔
عارف حمید بھٹی نے مزیدکہا کہ نا تو پی ڈی ایم کے پاس پنجاب میں عدم اعتماد کیلئے نمبر گیم پوری ہے ، اب ایک ہی صورت ہے کہ وزیراعلی پنجاب پرویز الہیٰ ان کے ساتھ چلے جائیں، وفاق میں ان کی ایک ووٹ کی اکثریت ہے اور 10 ووٹوں کی اکثریت والی پنجاب حکومت کو تحلیل نا ہونے کی قانونی توجیہات پیش کررہے ہیں۔
پروگرام کے دوسرے حصے میں عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان ذہنی طور پر پنجاب اور کے پی کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں، پرویز الہیٰ نے عمران خان کو یہ مشورہ دیا ہے کہ 2 ، 3 منصوبوں کو مکمل ہونے تک حکومت برقرار رکھی جائے، اس کے علاوہ وفاقی حکومت جو پہلے ہی پی ٹی آئی کے خلاف وحشی ہوچکی ہے مزید ایف آئی اے اور نیب کو سختی سے استعمال کرے گی، لہذا اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے کوتھوڑا ملتوی کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان صاحب کا یہ پلان ہے کہ 10 دسمبر تک اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں تاہم اطلاعات ہیں کہ یہ 10 دسمبر سے معاملہ آگے جاسکتا ہے۔