پاکستان نہ صرف اس خطے میں بدلتے ہووے حالات کے مطابق جارحانہ موو کرہا تھا بلکہ روس چین ایران کے ساتھ ملکر اس خطے سے مغرب کی اجارہ داری کو ختم کرنا چارہا تھا . خان کے اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھی ساتھ تھی . لیکن باجوہ اندر سے ملا ہوا تھا امریکن ایجنسیز کے ساتھ . خارجہ امور کے ایکسپرٹ کہتے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل ایسٹ سے جڑے ہیں نہ کے ویسٹ سے . آج ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی اس بات کا ثبوت ہے کے عمران خان کی نے مستقبل میں ہونے والے بینالاقوامی تبدیلیوں کا پہلےسے ادراک کر لیا تھا . اگر خان کی حکومت کو چلنے دیا جاتا تو آج پاکستان نہ صرف معاشی طور پر بہت بہتر ہوتے بلکے خارجی محض پر بھی اس خطے میں لیڈ کر رہا ہوتا