یہ ہے ازادی ؟
پاکستان میں تو لوگ جشن کی تیاری میں لگے ہوئے ہیں اور بیرون ملک پاکستانی پاکستان کو بدلنے میں لگے ہوئے ہیں ۔
مجھے پاکستان ائے ہوئے تقریبآ ایک ہفتہ ہو گیا ہے ۔ یہاں پر لوگوں کی ترجیہات بیرون ملک پاکستانیوں کے مقابلے میں بہت مختلف ہیں ۔
حیرت مجھے اس بات کی ہے کہ جتنی فکر بیرون ملک پاکستانیوں کو پاکستان کو بہتر سے بہتر ہوتے ہوئے دیکھنے کی ہے اس کی ایک فی صد فکر بھی پاکستان میں رہنے والوں کی نہیں ہے ۔
اگر یہاں پاکستانیوں کی کسی بات کی فکر ہے تو جلد سے جلد پاکستان کو چھوڑنے کی ہے ۔
ہم پاکستان ا کر سوچتے ہیں کہ کیسے کیا جائے کہ ہم پاکستان میں واپس ا جائیں ۔
لیکن پاکستان میں رہنے والے سوچتے ہیں کہ کیسے کیا جائے کہ ہم پاکستان سے باہر نکل جائیں ۔
یہ تو میں نہیں کہہ سکتا کہ ایا یہ سب پاکستانیوں کی خواہش ہے لیکن متواسط طبقے کے لوگوں کی یہ خواہش ضرور ہے ۔۔۔۔
لوگوں کو اس بات کی فکر ہے کہ میرے بیٹے یا بیٹی کے او یا اے لول کے امتحان میں اے گریٹ ائیں ۔
جن کے بچوں کے اے گریٹ ائے ہیں وہ جشن منا رہے ہیں اور جن کے بچوں کے اے گریٹ نہیں ائے وہ افسوس بھی کر رہے ہیں اور اپنے بچوں کو کوس بھی رہے ہیں ۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ بچوں کی تعلیم بہت اہم ہے لیکن پاکستان میں تو لوگوں نے حد کر دی ۔
جو بچے او یا اے لیول میں سٹریٹ اےز نہیں لے کر ائے تو وہ لوزر ہیں ۔
اس سوچ کی وجہ سے نہ صرف بچے اپنا بچپن کھو بیٹھے ہیں بلکہ والدین کی بھی راتوں کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں ۔
بچے تو پریشر میں ہیں ہی ہیں والدین بھی زبردست پریشر میں ہیں ۔
یہ بھی کوئی زندگی ہے ؟
نہیں بھائی ایسا پاکستان ہمیں نہیں چاھیے ۔
جہاں ایک نوجوان نسل جو تخلیقی صلاحیتیں رکھتی ہو تیار پونے کے بجائے پریشر ککر تیار ہو رہے ہوں ۔
ایسی نسل جب پرفیشنل لائیف میں ائے گی تو کیوں کر ملک یا قوم کا سوچے گی ۔ ظاہری بات ہے ایسی نسل تو ڈالر اور یورو کا ہی سوچے گی ۔
افراد ہیں غلط یا غلط ہیں تصورات
یا اس معاشرے ہی کو ڈھلا گیا غلط
مجھے پاکستان ائے ہوئے تقریبآ ایک ہفتہ ہو گیا ہے ۔ یہاں پر لوگوں کی ترجیہات بیرون ملک پاکستانیوں کے مقابلے میں بہت مختلف ہیں ۔
حیرت مجھے اس بات کی ہے کہ جتنی فکر بیرون ملک پاکستانیوں کو پاکستان کو بہتر سے بہتر ہوتے ہوئے دیکھنے کی ہے اس کی ایک فی صد فکر بھی پاکستان میں رہنے والوں کی نہیں ہے ۔
اگر یہاں پاکستانیوں کی کسی بات کی فکر ہے تو جلد سے جلد پاکستان کو چھوڑنے کی ہے ۔
ہم پاکستان ا کر سوچتے ہیں کہ کیسے کیا جائے کہ ہم پاکستان میں واپس ا جائیں ۔
لیکن پاکستان میں رہنے والے سوچتے ہیں کہ کیسے کیا جائے کہ ہم پاکستان سے باہر نکل جائیں ۔
یہ تو میں نہیں کہہ سکتا کہ ایا یہ سب پاکستانیوں کی خواہش ہے لیکن متواسط طبقے کے لوگوں کی یہ خواہش ضرور ہے ۔۔۔۔
لوگوں کو اس بات کی فکر ہے کہ میرے بیٹے یا بیٹی کے او یا اے لول کے امتحان میں اے گریٹ ائیں ۔
جن کے بچوں کے اے گریٹ ائے ہیں وہ جشن منا رہے ہیں اور جن کے بچوں کے اے گریٹ نہیں ائے وہ افسوس بھی کر رہے ہیں اور اپنے بچوں کو کوس بھی رہے ہیں ۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ بچوں کی تعلیم بہت اہم ہے لیکن پاکستان میں تو لوگوں نے حد کر دی ۔
جو بچے او یا اے لیول میں سٹریٹ اےز نہیں لے کر ائے تو وہ لوزر ہیں ۔
اس سوچ کی وجہ سے نہ صرف بچے اپنا بچپن کھو بیٹھے ہیں بلکہ والدین کی بھی راتوں کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں ۔
بچے تو پریشر میں ہیں ہی ہیں والدین بھی زبردست پریشر میں ہیں ۔
یہ بھی کوئی زندگی ہے ؟
نہیں بھائی ایسا پاکستان ہمیں نہیں چاھیے ۔
جہاں ایک نوجوان نسل جو تخلیقی صلاحیتیں رکھتی ہو تیار پونے کے بجائے پریشر ککر تیار ہو رہے ہوں ۔
ایسی نسل جب پرفیشنل لائیف میں ائے گی تو کیوں کر ملک یا قوم کا سوچے گی ۔ ظاہری بات ہے ایسی نسل تو ڈالر اور یورو کا ہی سوچے گی ۔
افراد ہیں غلط یا غلط ہیں تصورات
یا اس معاشرے ہی کو ڈھلا گیا غلط
http://pkpolitics.de/discuss/topic/ye-hai-azadi