ڈاکٹر شہباز گل اور ن لیگ کی حنا پرویزبٹ کے درمیان ٹوئٹر پر لفظی جنگ چھڑگئی۔۔ حنا پرویز بٹ نے وزیراعلیٰ کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گِل سے کہا کہ "تنخواہ آپ بزدار کو ٹیوشن دینے کی لیتے ہو مگر اپنا سارا وقت نوازشریف نے کیا کھایا کب سوئے کب جاگے جیسی معلومات لینے میں ضائع کردیتے ہیں.میاں صاحب کی فکر چھوڑیں انکے چاہنے والے کروڑوں کی تعداد میں ہیں.اپنی توجہ بزدار کی کلاس پہ مرکوز رکھیے"۔
جس پر شہبازگل بھی پیچھے نہ رہے اور حنابٹ کو ٹرول کرتے ہوئے کہا کہ "بی بی آپ میں اور ہم میں یہی فرق ہے۔ آپ بغیر کچھ لئے کچھ نہیں کرتی اور آپ کو سارے اپنے جیسے ہی لگتے ہیں۔ میں کوئی تنخواہ نہیں لیتا پنجاب حکومت سے۔ آپ کو جب میں نے پہلی بار پنجاب اسمبلی کے باہر دیکھا تو آپ انگلی کو تھوک لگا کے صفحہ پلٹ رہی تھیں۔ آپ پر اور آپ کی سوچ پر گلہ کیسا۔"
جوابا حنا پرویز بٹ نے الزام لگایا کہ "شہباز گل نے پنجاب حکومت سے ایک 18 لاکھ کی گاڑی لی،جی او آر میں ایک گھر لیا،چار ملازم باقی سہولیات اس کے علاوہ ہیں"۔
جس پر شہباز گل نے پھر سے حنا بٹ کو ٹرول کیا اور کہا کہ " چل جھوٹی، میں نہ تو جی او آر میں رہتا ہوں اور نہ کوئی ذاتی ملازم لیا ہے، ہاں دفتری امور کیلئے سرکاری گاڑی کی سہولت حکومت نے دے رکھی ہے، 18 لاکھ کی گاڑی میرے نام نہیں کردی!جس پر شہبازگل بھی پیچھے نہ رہے اور حنابٹ کو ٹرول کرتے ہوئے کہا کہ "بی بی آپ میں اور ہم میں یہی فرق ہے۔ آپ بغیر کچھ لئے کچھ نہیں کرتی اور آپ کو سارے اپنے جیسے ہی لگتے ہیں۔ میں کوئی تنخواہ نہیں لیتا پنجاب حکومت سے۔ آپ کو جب میں نے پہلی بار پنجاب اسمبلی کے باہر دیکھا تو آپ انگلی کو تھوک لگا کے صفحہ پلٹ رہی تھیں۔ آپ پر اور آپ کی سوچ پر گلہ کیسا۔"
جوابا حنا پرویز بٹ نے الزام لگایا کہ "شہباز گل نے پنجاب حکومت سے ایک 18 لاکھ کی گاڑی لی،جی او آر میں ایک گھر لیا،چار ملازم باقی سہولیات اس کے علاوہ ہیں"۔
"کچھ لوگوں" کی طرح ہم نے نہ تو انگلی پہ تھوک لگانا سیکھا نہ حکومت کو" ۔