TT scandal: Revelations made by eyewitness Manzoor Ahmed & Mumtaz Ahmed

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
پاکستان کا سب سے بڑا منی لانڈرنگ سکینڈل، ٹی ٹی سکینڈل کے دو اہم ترین گواہ منظر عام پر

شہبازشریف منی لانڈرنگ کے پہلے کردار منظور احمد نے انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ میں لوڈنگ اور ان لوڈنگ کا کام کرتا تھا۔ مجھے 3500 روپے تنخواہ ملتی تھی۔ میٹرک سے کم تعلیم ہے زیادہ پڑھا لکھا نہیں مگر نام وغیرہ لکھ لیتا ہوں۔ قاسم قیوم کی کمپنی کا نام "علی ٹریڈنگ کمپنی" تھا۔قاسم قیوم کئی بار مجھے بنک بھیجتا تھا چیک دے کر کہ یہ بنک میں قیوم صاحب کو دے دو۔ قیوم صاحب ان کے والد تھے۔

سلمان شہباز کے دفتر شریف فیڈز ماڈل ٹاؤن میں جاتا تھا اور فضل داد معاملات دیکھتا تھا۔ قاسم صاحب ہمیں سلمان شہباز کے دفتر بھیجتے تھے کبھی پندرہ لاکھ ہوتا تھا کبھی بیس تو تیس لاکھ کیش ہوتا تھا۔قاسم صاحب کے حمزہ اور سلمان شہباز کیساتھ ان کے رابطے ہونگےحمزہ شہباز کی شکل صرف ٹی وی پر دیکھی ہے ،کبھی ان لوگوں سے ملاقات نہیں ہوئی






دوسرے گواہ ممتازاحمد کا کہنا تھا کہ ماموں قاسم قیوم کے پاس کام کرتے تھے میں نے کہا مجھے نوکری پر لگا دیں ۔ انہوں نے مجھے نوکری پر لگادیا۔ میں نے میٹرک کیا ہے اور 2017 تک قاسم قیوم کے پاس کام کرتا رہا÷ قاسم قیوم کی دکان سے آٹا لینے والا کوئی اور پیسہ کسی اور سے لیتے تھے نیب نے تفتیش کی تو ہمیں پتہ چلا یہ ہنڈی حوالہ کابھی کام کرتاتھا ماموں کیساتھ رفیق اور قاسم قیوم کا رشتےدارعبیدکام کرتاتھا

 
Last edited: