Sohail Shuja
Chief Minister (5k+ posts)
Thank you. May Allah SWT give your father the highest place in Janna and all of you the courage to bear with this colossal loss.
صاحب، میری تین پشتیں میڈیکل کے شعبے سے منسلک رہی ہیں، لہٰذا میں کچھ نہ کچھ اندازہ کرسکتا ہوں آپ کی تکالیف کا۔ لیکن اصل وہی جانتا ہے جس کے اوپر گزر رہی ہوتی ہی۔
میرے پاس کوئی لمبا بھاشن نہیں دینے کے لیئے، صرف دو باتیں ہیں
حدّ، نظر سے آگے دیکھنا ہی اصل میں ایمان کہلاتا ہے۔ آپ اسلام آباد سے لاہور کا رآخ کرتے ہیں تو آپکو لاہور سامنے نظر نہیں آتا، لیکن آپکا ایمان آپکو اس راہ پر چلائے رکھتا ہے اور ایک وقت لاہور بھی آجاتا ہے۔
دوسری بات یہ کہ زندگی میں بارہ اور ساڑھے بارہ بجتے رہتے ہیں۔ اچھے دن گزر گئے، انشاءاللہ بُرے دن بھی نہیں رہیں گے۔
اچھی، یا بُری، زندگی نے ختم ہو ہی جانا ہوتا ہے، اصل مسئلہ آخرت کا ہے، جو، ابدی ہے۔ زندگی خراب بھی ہوجائے تو اس سے موت چھٹکارا دلا ہی دیتی ہے، لیکن آخرت نکل گئی، تو پھر سودا بہت گھاٹے کا ہوجائے گا۔
اللہ کسی جان پر اس کی استطاعت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتا۔ اسمیں اللہ کی طرف سے کوئی بہتری بھی پنہاں ہوسکتی ہے، حالات اس سے بھی زیادہ بُرے ہوسکتے تھے، کبھی یہ سوچیئے، اور ہر حال میں اللہ کا شکر کیجیئے۔ یہی شکر آپکو صبر، ہمت اور طاقت بخشے گا۔
بس نا امیدی ہی کفر ہے۔ جان نے تو اِک دن چلے ہی جانا ہے، کس کو معلوم میں آپ سے پہلے چلا جاوٗں؟
بس ہمّت سے جینا ہی اصل زندگی ہے۔ ایمان رکھیں کہ آپکا اللہ آپکی مشکلات سے زیادہ بڑا ہے۔
اور جب مشکلات سے سامنا ہو تو ہتھیار پھینک کر ہارنے سے بہتر لڑ کر ہارنا ہوتا ہے۔
ہم سب آپ کے لیئے دعا گو رہیں گے، اور جو کچھ بھی ہے، انشاءاللہ ضرور کریں گے۔
میرے پاس کوئی لمبا بھاشن نہیں دینے کے لیئے، صرف دو باتیں ہیں
حدّ، نظر سے آگے دیکھنا ہی اصل میں ایمان کہلاتا ہے۔ آپ اسلام آباد سے لاہور کا رآخ کرتے ہیں تو آپکو لاہور سامنے نظر نہیں آتا، لیکن آپکا ایمان آپکو اس راہ پر چلائے رکھتا ہے اور ایک وقت لاہور بھی آجاتا ہے۔
دوسری بات یہ کہ زندگی میں بارہ اور ساڑھے بارہ بجتے رہتے ہیں۔ اچھے دن گزر گئے، انشاءاللہ بُرے دن بھی نہیں رہیں گے۔
اچھی، یا بُری، زندگی نے ختم ہو ہی جانا ہوتا ہے، اصل مسئلہ آخرت کا ہے، جو، ابدی ہے۔ زندگی خراب بھی ہوجائے تو اس سے موت چھٹکارا دلا ہی دیتی ہے، لیکن آخرت نکل گئی، تو پھر سودا بہت گھاٹے کا ہوجائے گا۔
اللہ کسی جان پر اس کی استطاعت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتا۔ اسمیں اللہ کی طرف سے کوئی بہتری بھی پنہاں ہوسکتی ہے، حالات اس سے بھی زیادہ بُرے ہوسکتے تھے، کبھی یہ سوچیئے، اور ہر حال میں اللہ کا شکر کیجیئے۔ یہی شکر آپکو صبر، ہمت اور طاقت بخشے گا۔
بس نا امیدی ہی کفر ہے۔ جان نے تو اِک دن چلے ہی جانا ہے، کس کو معلوم میں آپ سے پہلے چلا جاوٗں؟
بس ہمّت سے جینا ہی اصل زندگی ہے۔ ایمان رکھیں کہ آپکا اللہ آپکی مشکلات سے زیادہ بڑا ہے۔
اور جب مشکلات سے سامنا ہو تو ہتھیار پھینک کر ہارنے سے بہتر لڑ کر ہارنا ہوتا ہے۔
ہم سب آپ کے لیئے دعا گو رہیں گے، اور جو کچھ بھی ہے، انشاءاللہ ضرور کریں گے۔
Last edited: