Some facts about ayub khan govt.

expert analysis

Senator (1k+ posts)
بے موسمی مینڈک جانے کن کونوں کھدروں سے نکل کر صدارتی نظام کی ٹر ٹر کیے جا رہے ہیں اور وہ بھی اسلامی پخ لگا کر۔ عمران خان آئے تو تھے غریبوں اور امیروں کے دو پاکستانوں کی خلیج مٹانے، لیکن آج کل وہ بھی فیلڈ مارشل ایوب خان کے ’’عشرہ ترقی‘‘ کے گُن گاتے نہیں تھکتے اور وہ بھی ریاستِ مدینہ کے اسلافی خوابوں کے ساتھ۔ ایسی فکری دوئی پہ کوئی سر پیٹے نہ تو کیا کرے۔ آخر فیلڈ مارشل کے آمرانہ اور انتہائی نابرابری کے دست نگر ’’معاشی ترقی‘‘ کے پٹے پٹائے ماڈل میں ایسا کیا تھا، جس کی صدارتی فیضیابیوں کے لیے اتنی تڑپ دکھائی جا رہی ہے۔

بے خبری اور ہٹ دھرمی پہ اصرار کرنے والوں کی تشفی کے لیے ہم اس ماڈل کے دونوں ستونوں یعنی صدارتی (بونا پارٹسٹ) اور ’’ترقی‘‘ (معکوس) کو الگ الگ کرکے ذرا دیکھ لیتے ہیں کہ بے چین گمراہی کو صبرِ جمیل ملے (جو مشکل ہے)۔ پہلے صدارتی نظام جو شروع میں گورنر جنرلز کی دہائی اور پھر مختلف وقفوں سے چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹرز و صدور کی صورت میں تقریباً 45 برس چلا اور ہر بار ایک تباہی سے شروع ہو کر دوسری تباہی پہ ختم ہوا۔ خیر سے دو گورنر جنرلز کے ہاتھوں (غلام محمد اور اسکندر مرزا) چھ وزرائے اعظم گھر سدھارے۔ جب 1956 کا جمہوری و پارلیمانی آئین منظور ہو چکا اور بالغ رائے دہی کی بنیاد پر پہلے

عام انتخابات کو اس لیے ملتوی کر دیا گیا کہ خدشہ تھا کہ بنگالی جمہوریت پسند یا پھر وہ مغربی پاکستان کے چھوٹے صوبوں کے قوم پرستوں کے ساتھ مل کر ایک وسیع البنیاد حکومت تشکیل دے دیں گے۔ صدر اسکندر مرزا نے 1958 میں جنرل ایوب (جو محمد علی بوگرہ کی حکومت کے وقت سے وزیرِ دفاع چلے آ رہے تھے) کو چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیا۔ لیکن چند روز بعد ہی جنرل ایوب خان نے اسکندر مرزا کو چلتا کیا اور پہلی فوجی حکومت کی داغ بیل ڈالی۔ ایوب خان کے مارشل لا سے کنٹرولڈ ’’ڈیموکریسی‘‘ کے سفر نے وہ نسخہ فراہم کیا جو وقفے وقفے سے بعد میں آنے والے طالع آزمائوں کے کام آیا۔ ایوب خان ایک نہایت مرکزیت پسندانہ نظام کے داعی تھے،

جن میں صوبوں، شراکتی وفاق، براہِ راست انتخابات یا بالغ رائے دہی، آزاد میڈیا، خود مختار عدلیہ کی گنجائش نہیں تھی، وہ مغربی پاکستان میں ون یونٹ کے حامی اور مشرقی پاکستان کی اکثریت کے خلاف تھے
(Parity)
۔ ایوب خان نے بی ڈی سسٹم متعارف کرایا جس کے 80 ہزار اراکین پر مشتمل انتخابی کالج تھا جس نے مقامی حکومتوں، قومی و صوبائی اسمبلیوں اور طاقت کے سرچشمے صدرِ پاکستان کا انتخاب کرنا تھا۔ دونوں بازوئوں میں جو چار چار ہزار مقامی نمائندے منتخب کیے گئے اُن میں آدھے نامزد کردہ تھے۔ ایک یکطرفہ ریفرنڈم میں ان 80 ہزار بی ڈی ممبروں نے واحد اُمیدوار ایوب خان کا انتخاب 15 فروری 1960 کو اندھیری اکثریت سے کر لیا۔ ایوب خان نے اپنے انتخاب کے دو سال بعد 1962 میں مارشل لا اُٹھایا۔ اس سب کے لیے بھی اُنہیں 750 سے زائد سیاستدانوں کو کرپشن کے الزام میں پھنسانا پڑا، چوٹی کے تمام سیاستدانوں کو ایبڈو (
EBDO)
کے تحت سیاست سے نااہل، 1662 افسروں کو فارغ، عدلیہ کو بے اختیار اور میڈیا کو پابند کرنا پڑا۔ پھر بھی اُنہیں اپنے پیشرو گورنر جنرل کی طرز پر بنائی ٹوڈیوں کی ریپبلکن پارٹی کی طرز پر کنونشن مسلم لیگ بنا کر ایک جعلی سیاسی جماعت کا ڈھونگ رچانا پڑا۔ یہی کام ان کے جانشینوں نے جونیجو لیگ اور قائداعظم لیگ بنا کر کیا۔

یہ صدارتی نظام انتہائی آمرانہ ہونے کے باوجود اتنا بوسیدہ تھا کہ جب محترمہ فاطمہ جناح نے ایوب خان کی آمریت کو 1964 کے بالواسطہ صدارتی انتخابات میں چیلنج کیا تو ملک کے دونوں حصوں میں مادرِ ملت کی فتح کے ڈنکے بج گئے، لیکن دھونس دھاندلی سے محترمہ کی فتح کو شکست میں بدل دیا گیا۔ لیکن اس کے ساتھ ہی ایوب آمریت کا زوال شروع ہو گیا اور اُسے آپریشن جبرالٹر کے ذریعے کشمیر کو آزاد کرانے کے ملٹری ایڈونچر کا سہارا لینا پڑا جو 1965 کی جنگ کی صورت میں برآمد ہوا۔ اب آمریت اپنے آخری سانسوں پہ تھی کہ 1968 کے عظیم عوامی اُبھار کے سامنے نہ ٹھہر سکی۔ ایوب خان کو حقِ بالغ رائے دہی، پارلیمانی جمہوریت، شراکتی وفاق اور وَن یونٹ کے خاتمے کے عوامی مطالبات کو ماننا پڑا۔ لیکن ڈکٹیٹر نے جاتے جاتے اپنا ہی آئین توڑ دیا اور اقتدار جنرل یحییٰ خان کے سپرد کر کے خیر سے گھر سدھارا۔

اور پھر نتیجہ یحییٰ خان کے ہاتھوں پاکستان کے دو لخت ہونے پر برآمد ہوا جس کی سیاسی و معاشی بنیاد ایوب خان رکھ گیا تھا۔اب آتے ہیں ’’عشرہ ترقی‘‘ کے ایوبی ماڈل کی طرف۔ اِس کے مصنف مکتبِ ہارورڈ کے گستاف ایف پاپانیک تھے۔ اُن کا نظریہ ’’لالچ کے سماجی افادہ‘‘ پر مبنی تھا جس کی بنیاد ’’سماجی و عملی نابرابری‘‘ پہ رکھی گئی تھی۔ یعنی ہر طرح سے ’’اوپر سے‘‘ (ریاستی سرپرستی میں) اور ’’باہر سے‘‘ (بیرونی امداد/ قرضہ) سرمایہ چند ہاتھوں میں مرکوز کیا جائے۔ ایک گماشتہ اجارہ دار سرمایہ دار طبقہ پیدا کیا جائے جس کے طفیل چند قطرے
(Trickle Down Effect)
غریبوں کو بیگار کرنے کے لیے میسر ہوں۔ اس سماجی و طبقاتی تفریق کے ساتھ ساتھ تمام ذرائع اور ’’ترقی‘‘ کو مفصل (جس میں مشرقی پاکستان، بلوچستان، اندرونِ سندھ اور پختون خوا شامل تھے) کے اندرونی نوآبادیاتی استحصال کے ذریعے کراچی اور وسطی پنجاب کے دو مراکز کو بڑھاوا دیا جائے۔ نتیجتاً ایک انتہائی خوفناک طبقاتی و علاقائی نابرابری کی بنیاد پر اجارہ داریاں مسلط کی گئیں۔ سارا زور درآمدی متبادل صنعت پر تھا، نہ کہ مضبوط صنعتی بنیاد اور برآمدی صلاحیت پر۔ نتیجتاً 76 فیصد صنعت 43 گھرانوں، 91.6 فیصد بنک ڈیپازٹ سات خاندانوں، تمام مالیاتی ادارے 43 خاندانوں کے پاس چلے گئے جو پبلک سیکٹر کارپوریشنوں پہ بھی حاوی تھے جیسے
PICIC
۔ بونس وائوچر سکیم، پرمٹ راج اور دہری قدرِ تبادلہ (آدھی مشرقی پاکستان کے لیے) اس کے علاوہ تھے۔ اس کی بنیاد دست نگری اور قرض پہ رکھی گئی

جس کی ’’سہولت‘‘ امریکہ کا ’’اتحادیوں میں زیادہ جڑا ہوا اتحادی‘‘ بننے سے فراہم کی گئی اور پاکستان امریکہ کی لے پالک جدید نوآبادی بن گیا اور ہم قرض کے شکنجے اور مستقل خسارے کے گورکھ دھندے میں پھنس گئے اور آج تک نکلنے کو نہیں۔ پاکستان کا قرضہ 65-70 میں 2701 ارب ڈالرز، فوجی امداد 65-66 میں 1.5 ارب ڈالرز اور فوجی اخراجات جی ڈی پی کا 9.6 فیصد ہو گئے۔ اسی طرح زراعت میں سبز انقلاب کی جو حکمتِ عملی اختیار کی گئی اس کا استفادہ صرف بڑے زمینداروں اور سرمایہ دار بڑے کاشتکاروں کیلئے تھا۔ لہٰذا ایک فیصد سے بھی کم بڑے زمینداروں کا رقبہ کل کاشت رقبے کا 65 فیصد اور 80 فیصد مشینی کاشت 100 ایکڑ سے اوپر کے زمینداروں کے پاس اکٹھی ہو گئی، اور کروڑوں کسان و دیہاتی غریب بے یار و مددگار ہو گئے۔

تربیلہ اور منگلا ڈیم بنے بھی تو تین دریا بھارت کو بیچ کر۔ یہ درست ہے کہ دوسرے پنج سالہ منصوبے میں ’’ترقی‘‘ کا اُبال آیا، جو تیسرے پنج سالہ منصوبے 1965-70 میں جھاگ کی طرح بیٹھ گیا۔ اور جس پائیداری کا دعویٰ کیا گیا وہ 20 سالہ منصوبہ تو کجا آج تک حاصل نہ ہوئی۔ ’’100 روپے ہے من آٹا‘‘ پہ شور مچانے والے حبیب جالب آج کیا کہتے جب آٹے دال کا بھائو نئی بلندیوں کے ریکارڈ توڑ رہا ہے اور عمران خان ایوب کی ’’ترقی‘‘ کے گُن گا رہے ہیں اور اُن کے نوجوان صدارت صدارت کی ہاہاکار مچائے جاتے ہیں۔ اس المیے پہ ہم اُنہیں مبارکباد دینے سے رہے۔

 
Last edited by a moderator:

expert analysis

Senator (1k+ posts)
every one is requested, please dont mix the sacrifices of martyrs with these basters...pak army gave too much sacrifices and I salute them...but these basters ( ayub, zia, musharf, pasha)should not hide them behind the great army and its sacrifices
 
Last edited:

Jack Squire

MPA (400+ posts)
every is requested, please dont mix the sacrifices of martyrs with these basters...pak army gave too much sacrifices and I salute them...but these basters ( ayub, zia, musharf, pasha)should not hide them behind the great army and its sacrifices
Your ignorance is only matched with that of Maryum Nawaz's illeterate keyboard warriors... During Ayub Khan's tenure, Pakistan became the fastest growing economy in Asia so much so that World Bank detailed a report about Pak as a model economy for the rest of the world, during Ayub Khan's tenure, Pakistan built the 7 dams, gave loans to Germany, set up various industries....
 

expert analysis

Senator (1k+ posts)
Your ignorance is only matched with that of Maryum Nawaz's illeterate keyboard warriors... During Ayub Khan's tenure, Pakistan became the fastest growing economy in Asia so much so that World Bank detailed a report about Pak as a model economy for the rest of the world, during Ayub Khan's tenure, Pakistan built the 7 dams, gave loans to Germany, set up various industries....
Bro dont argue to me ans the allegation qouted in this article by author
 

Jack Squire

MPA (400+ posts)
I don't need to dignify/waste my precious time on ignorant fools --- Allah SWT 's "naarun hamiyah" is sufficient for the likes of you.
 

expert analysis

Senator (1k+ posts)
I don't need to dignify/waste my precious time on ignorant fools --- Allah SWT 's "naarun hamiyah" is sufficient for the likes of you.
Argument ky world ma nothing granted bro .Quran bhi khta hy "agr tm sachy hu tu daleel lao" ilzam lgay hy author NY is column ma ...if u have knowledge to deny it please argue each one by one
 

SaRashid

Minister (2k+ posts)
During Ayub Khan's tenure, Pakistan became the fastest growing economy in Asia so much so that World Bank detailed a report about Pak as a model economy for the rest of the world, during Ayub Khan's tenure, Pakistan built the 7 dams, gave loans to Germany, set up various industries....
یہ لو اور سنو۔ وردی پہنا ہوا یہ بھکاری (ایوب خاں)، جو اپنے امریکی اور یورپی باپوں سے امداد اور قرضے لے رہا تھا، وہ جرمنی کو قرضے دے رہا تھا۔ یہ بالکل ویسے ہی ہے جیسے فطرہ زکوٰۃ لینے والا ایک نادار شخص دوسرے محلے میں امیرانہ شان سے جائے اور لوگوں میں خیرات بانٹے۔
ویسے بائی دا وے 1965 کی جنگ کے بعد وہ جو ایشیاء کی تیز ترین معیشت تھی، اس کے پہیے کس نے نکال کر کباڑی مارکیٹ میں بیچے؟
 

SaRashid

Minister (2k+ posts)
Argument ky world ma nothing granted bro .Quran bhi khta hy "agr tm sachy hu tu daleel lao" ilzam lgay hy author NY is column ma ...if u have knowledge to deny it please argue each one by one
بھائی صاحب، ان بوٹ پالشیوں، جرنیلوں کے مالشیوں اور مسٹر بھگوان نیازی کی دم پکڑ کے چلنے والوں کو کیا خبر کہ 'دلیل' کس بلا کا نام ہے۔ ان لوگوں کے دلوں پر مہر ہے۔ یہ ایک بدکردار شخص کو جو یہودیوں کا ایجنٹ رہا ہو، اپنا دیوتا مان چکے ہیں۔ وہ ان سے بولے گا کہ کھوتے کو سجدہ کرو، تو یہ اس کی بھی توجیح نکال لیں گے۔
 

SaRashid

Minister (2k+ posts)
every one is requested, please dont mix the sacrifices of martyrs with these basters...pak army gave too much sacrifices and I salute them...but these basters ( ayub, zia, musharf, pasha)should not hide them behind the great army and its sacrifices
یہی تو ان چوروں کی چالبازیاں ہیں۔
یہ بالکل ایسے ہے کہ اگر کوئی سیاسی وزیراعظم اپنے غلط کاموں کی وجہ سے پکڑا جائے تو جمہوریت پسند یہ بولیں کہ وزیراعظم پر تنقید کرنے والے آئین پاکستان اور ریاست پاکستان کے دشمن ہیں کیوں کہ سیاست دانوں نے یہ ملک بنایا اور آئین لکھا۔۔
بوٹ پالشیے بالکل یہی کام کرتے ہیں۔
آپ چند فوجی جرنیلوں پر ان کے کالے کرتوتوں کی وجہ سے تنقید کریں، یہ فوراً پاک فوج پاک فوج کی تسبیح پڑھنے لگتے ہیں۔۔۔ابے جاہل کے بچو، پاک فوج کہاں سے آگئی؟ ہم تو ان جرنیلوں کی بات کر رہے ہیں جو فوج کی وردی کا غلط استعمال کر کے پاکستان کو بربادی کے دہانے پر پہنچا چکے ہیں۔
 

expert analysis

Senator (1k+ posts)
یہی تو ان چوروں کی چالبازیاں ہیں۔
یہ بالکل ایسے ہے کہ اگر کوئی سیاسی وزیراعظم اپنے غلط کاموں کی وجہ سے پکڑا جائے تو جمہوریت پسند یہ بولیں کہ وزیراعظم پر تنقید کرنے والے آئین پاکستان اور ریاست پاکستان کے دشمن ہیں کیوں کہ سیاست دانوں نے یہ ملک بنایا اور آئین لکھا۔۔
بوٹ پالشیے بالکل یہی کام کرتے ہیں۔
آپ چند فوجی جرنیلوں پر ان کے کالے کرتوتوں کی وجہ سے تنقید کریں، یہ فوراً پاک فوج پاک فوج کی تسبیح پڑھنے لگتے ہیں۔۔۔ابے جاہل کے بچو، پاک فوج کہاں سے آگئی؟ ہم تو ان جرنیلوں کی بات کر رہے ہیں جو فوج کی وردی کا غلط استعمال کر کے پاکستان کو بربادی کے دہانے پر پہنچا چکے ہیں۔
Yes we proud on our army.not even all genrals are corrupted are miss using powers ..only few but very few miss use the power.....army should separate them from sacrifices of martyrs...
 

expert analysis

Senator (1k+ posts)
بھائی صاحب، ان بوٹ پالشیوں، جرنیلوں کے مالشیوں اور مسٹر بھگوان نیازی کی دم پکڑ کے چلنے والوں کو کیا خبر کہ 'دلیل' کس بلا کا نام ہے۔ ان لوگوں کے دلوں پر مہر ہے۔ یہ ایک بدکردار شخص کو جو یہودیوں کا ایجنٹ رہا ہو، اپنا دیوتا مان چکے ہیں۔ وہ ان سے بولے گا کہ کھوتے کو سجدہ کرو، تو یہ اس کی بھی توجیح نکال لیں گے۔
Brother not all generals please ...few are basters ....like pasha raheel mushraf kyani zia ayub few more ....but khan agr obey krta hy tu Nawaz shreef bhi tu yahi krta tha ...
 

SaRashid

Minister (2k+ posts)
ویسے تو مسٹر نیازی اور ان کے وردی والے باپوں کی یہی خواہش ہے کہ جمہوری بساط کو لپیٹا نہ جائے تو کم سے کم صدارتی نظام کا شوشہ چھوڑ کرعوام کی توجہ ان کے کمینے کاموں سے ہٹائی جاسکے۔
یہ تو طے ہے کہ جب بھی ان خبیثوں نے قوم کی توجہ بٹانی ہوتی ہے، یہ کالا باغ ڈیم، جنوبی پنجاب صوبہ، مہاجر صوبہ، ہزارہ صوبہ کے نام سے نئے نئے منجن بیچتے ہیں۔
ابھی پچھلے مہینے عمران نیازی کو پٹرول کی قیمتیں بڑھانی تھیں تو قوم کی لعن طعن سے بچنے کے لیے کیکڑا ویل اور تیل و گیس کے عظیم ذخائر کا شوشہ چھوڑ دیا۔ بھگوان کی تابعداری میں اس کے انصافی چیلوں نے بھی جھوٹ اور فریب کا بازار گرم کر دیا کہ پاکستان یہ ہوجائے گا، وہ ہو جائے گا۔
تبھی صدارتی نظام کی بحثیں بس ایک بہانہ ہیں۔ ان لوگوں کی اپنی حالت پتلی ہورہی ہے، یہ بس زیادہ سے زیادہ نیب کے ذریعے نون لیگ اور پیپلز پارٹی پر دباؤ ڈال سکتے ہیں، مگر جمہوریت پسند سیاست دانوں سے ٹکرا نہیں سکتے۔
 

SaRashid

Minister (2k+ posts)
Yes we proud on our army.not even all genrals are corrupted are miss using powers ..only few but very few miss use the power.....army should separate them from sacrifices of martyrs...
لیکن ان چند جرنیلوں کے جرائم کا یہ مطلب نہیں کہ باقی آرمی بری الذمہ ہوگئی۔ جب ایوب، یحیٰ، ضیاء اور مشرف جیسے جرنیل ایک عظیم جرم کا ارتکاب کرتے ہیں، تو پوری کی پوری آرمڈ فورسز ان جرنیلوں کی شریک جرم بن جاتی ہیں۔۔
کیا کبھی ایسا ہوا کہ جب ایوب، یحیٰ، ضیاء اور مشرف نے اپنی فطری خباثت دکھا کے پاکستان کی جائز حکومتوں کے تختے الٹنے کی جسارت کی تو کور کمانڈرز نے ان کا ساتھ دینے سے انکار کیا ہو۔ بقیہ فوج نے ان کو اپنا حلف یاد دلایا ہو کہ ہم اس ملک کے آئین کے وفادار رہیں گے؟
آخری بات یہی ہے کہ اس ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں ہے۔ وردی پہن لینے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ آئین و قانون سے بالا تر ہوگئے۔
فوج قوم کی خادم ہے، قوم اپنی کمائی سے اس فوج کے خرچے اٹھا رہی ہے۔ لہٰذا فوج پاکستانی قوم کا حاکم بننے کی کوشش نہ کرے۔
اگر فوج یہ سمجھتی ہے کہ زور زبردستی، دھونس دھاندلی اور گن پوائنٹ پر پاکستانی عوام کو اطاعت پر مجبور کر سکتی ہے تو ایسی کوشش فلسطین اور کشمیر میں بھی قابض افواج کر کے دیکھ چکیں۔ تحریک آزادی دونوں طرف جاری ہے۔ زبردستی کافر کریں یا اپنے، اطاعت نہیں ہوگی۔
 
Last edited:

expert analysis

Senator (1k+ posts)
لیکن ان چند جرنیلوں کے جرائم کا یہ مطلب نہیں کہ باقی آرمی بری الذمہ ہوگئی۔ جب ایوب، یحیٰ، ضیاء اور مشرف جیسے جرنیل ایک عظیم جرم کا ارتکاب کرتے ہیں، تو پوری کی پوری آرمڈ فورسز ان جرنیلوں کے شریک جرم بن جاتی ہیں۔۔
کیا کبھی ایسا ہوا کہ جب ایوب، یحیٰ، ضیاء اور مشرف نے اپنی فطری خباثت دکھا کے پاکستان کی جائز حکومتوں کے تختے الٹنے کی جسارت کی تو کور کمانڈرز نے ان کا ساتھ دینے سے انکار کیا ہو۔ بقیہ فوج نے ان کو اپنا حلف یاد دلایا ہو کہ ہم اس ملک کے آئین کے وفادار رہیں گے؟
Yes u r right but sybmolically punishment hamain main ko hi dani hu gi (like ayub zia mushraf raheel)bcz oss time culture tha iss trah ky miss use ka ....jb sin culture hu tu pori society ko hang nai kya jata ..just oss sin ky represents ko latkaya jata hy
 

Na Cheez

MPA (400+ posts)
لبرلز ڈنڈی مارنے سے کب باز آتے ہیں؟ مشرقی پاکستان کی علیحدگی میں بھٹو کا ذکر گول کر گیا،جس نے اقتدار کی ہوس میں اکثریتی پارٹی کو حکومت نہ بنانے دی اور فاطمہ جناح کے خلاف ایوب خان کی الیکشن مہم کا انچارج تھا
 

SaRashid

Minister (2k+ posts)
لبرلز ڈنڈی مارنے سے کب باز آتے ہیں؟ مشرقی پاکستان کی علیحدگی میں بھٹو کا ذکر گول کر گیا،جس نے اقتدار کی ہوس میں اکثریتی پارٹی کو حکومت نہ بنانے دی اور فاطمہ جناح کے خلاف ایوب خان کی الیکشن مہم کا انچارج تھا
کیا بھٹو آرمی چیف تھا، صدر تھا، وزیراعظم تھا، کیا تھا بھائی؟
بھٹو بس ایک مہرہ تھا، کٹھ پتلی تھا، اپنے جیسی کئی کٹھ پتلیوں کی طرح جنہیں فوج نے مشرقی پاکستان کے خلاف استعمال کیا۔
اگر بھٹو کا نام لے کر تمہارا بلڈ پریشر نارمل ہوسکتا ہے تو لے لو۔ آخری بات وہی ہوگی کہ بھٹو میاں یحیٰ خان اور باقی جرنیلوں کے ایجنٹ تھے، تبھی انعام کے طور پر فوج نے ان کو 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کا صدر اور چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بنایا۔ یاد رہے بھٹو کی یہ تعیناتی جمہوری اصولوں پر نہیں ہوئی تھی، بلکہ فوجی بادشاہت نے اپنی مرضی سے بھٹو کو اس طرح پاکستان پر مسلط کیا تھا۔
 

Na Cheez

MPA (400+ posts)
کیا بھٹو آرمی چیف تھا، صدر تھا، وزیراعظم تھا، کیا تھا بھائی؟
بھٹو بس ایک مہرہ تھا، کٹھ پتلی تھا، اپنے جیسی کئی کٹھ پتلیوں کی طرح جنہیں فوج نے مشرقی پاکستان کے خلاف استعمال کیا۔
اگر بھٹو کا نام لے کر تمہارا بلڈ پریشر نارمل ہوسکتا ہے تو لے لو۔ آخری بات وہی ہوگی کہ بھٹو میاں یحیٰ خان اور باقی جرنیلوں کے ایجنٹ تھے، تبھی انعام کے طور پر فوج نے ان کو 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کا صدر اور چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بنایا۔ یاد رہے بھٹو کی یہ تعیناتی جمہوری اصولوں پر نہیں ہوئی تھی، بلکہ فوجی بادشاہت نے اپنی مرضی سے بھٹو کو اس طرح پاکستان پر مسلط کیا تھا۔
اسٹیبلشمنٹ سازش کرتی ہے تو حکمران سیاست دان نکیل ڈالیں نا ان کو.... روکا کس نے ہے؟ اپنی اربوں کی کرپشن نے نا؟
 

Na Cheez

MPA (400+ posts)
فوج کا حلف تو سب کو یاد رہتا ہے، سیاست دان بھی تو اسمبلی میں جا کر حلف اور سرکاری عہدہ لیتے وقت حلف اٹھاتے ہیں، وہی حلف جس کے بعد اربوں کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کی ہوشربا کہانیاں سامنے آتی ہیں
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
بھائی صاحب، ان بوٹ پالشیوں، جرنیلوں کے مالشیوں اور مسٹر بھگوان نیازی کی دم پکڑ کے چلنے والوں کو کیا خبر کہ 'دلیل' کس بلا کا نام ہے۔ ان لوگوں کے دلوں پر مہر ہے۔ یہ ایک بدکردار شخص کو جو یہودیوں کا ایجنٹ رہا ہو، اپنا دیوتا مان چکے ہیں۔ وہ ان سے بولے گا کہ کھوتے کو سجدہ کرو، تو یہ اس کی بھی توجیح نکال لیں گے۔
ایک تو تم فوج کا نام لے لے کر روتے بہت ہو تمھارے لاشعور میں کہیں وردی چھپی ہوئی ہے اپنی کمسنی کے دن یاد کرو ہوا کیا تھا ؟
 

Jack Squire

MPA (400+ posts)
بھائی صاحب، ان بوٹ پالشیوں، جرنیلوں کے مالشیوں اور مسٹر بھگوان نیازی کی دم پکڑ کے چلنے والوں کو کیا خبر کہ 'دلیل' کس بلا کا نام ہے۔ ان لوگوں کے دلوں پر مہر ہے۔ یہ ایک بدکردار شخص کو جو یہودیوں کا ایجنٹ رہا ہو، اپنا دیوتا مان چکے ہیں۔ وہ ان سے بولے گا کہ کھوتے کو سجدہ کرو، تو یہ اس کی بھی توجیح نکال لیں گے۔
For those looking for 'logical arguments'......