پاکستان کی سیاست کا میچ اہم مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ اگلی سہ ماہی کا ٹوئنٹی ٹوئنٹی شروع ہو چکا ہے، نئی نئی ٹیمیں وجود میں آرہی ہیں، اُکھاڑ پچھاڑ کا بھی آغاز ہو چکا ہے۔ اپوزیشن اپنی صف بندیوں جبکہ حکومت احتساب کے تازہ دم دستوں کے لیے تیار ہے۔
گذشتہ برس جولائی میں انتخابات سے قبل ایک اہم اننگز کا آغاز کیا گیا۔ احتساب کی اس اننگز میں جناب عمران خان نے شاندار بولنگ کی۔ اپوزیشن کی اہم وکٹیں گرا دیں، جس جس نے چیلنج کیا اُسے پویلین میں بھیج دیا گیا، چوں چراں کرنے والی ہر آواز کا ناطقہ بند۔ قومی اسمبلی کی اولین دو قطاروں سے ناپسندیدہ چہرے غائب، یہاں تک کہ اگر میڈیا سے بھی اختلافی آوازیں آئیں تو خاموشی کا خود ساختہ بٹن آن ہو گیا۔
سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا، چور چور کی صدائیں، حزب اختلاف کی لوٹ مار کی کہانیاں زبان زد عام تھیں۔ اتنی خوش نصیب حکومت کہ اس کے تمام صفحے اور اس کی سب تحریریں ایک۔ نہ کوئی احتجاج، نہ کوئی للکار۔
پھر کیا ہوا کہ ایک سال ہو گیا، آہستہ آہستہ انصاف حکومت کی حمایتی آوازوں کے پاس گذشتہ ایک سال میں کیا کارکردگی رہی جیسے سوالوں کا جواب تراشنا مشکل ہو گیا۔ حکومت کی معاشی کارکردگی نے ہر سوال کے جواب میں حکومت کے لیے سوال کھڑے کرنے شروع کر دیے۔ احتساب پر بات ہونے لگی کہ 'چوروں' کے خلاف ثبوت کب تک منظر عام پر آئیں گے؟
رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات کی ویڈیو جس کی گواہی بےحد ایماندار وزیر شہریار آفریدی نے ٹی وی پر دی تھی آج تک عدالت میں پیش نہیں ہو سکی۔ اور تو اور ملک کی سب سے بڑی عدالت کے سب سے بڑے جج صاحب نے یہ تک فرما دیا کہ یہ تاثر نہیں جانا چاہیے کہ احتساب کا عمل سیاسی انجینیئرنگ کے لیے استعمال ہوا۔
سیاست کے کھیل کا بارہواں کھلاڑی - BBC News اردو
اگرچہ مولانا فضل الرحمان سیاست کے کھیل میں تو اس وقت بارہویں کھلاڑی ہیں مگر آنے والے میچ کی جگہ اور وقت کا تعین بظاہر وہی کریں گے: پڑھیے عاصمہ شیرازی کا کالم۔
www.bbc.com
Hello friends what is your opinion about columns of Asma Sherazi published on Bbcurdu.com
The choice of words and Phaphay Kuttani style clearly proves “ Natha Singh n Prem Singh are one and same thing” Mr Sohail Warraich is on double shift to promote narrative of shar mafia. Do you agree?