" سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے سرمایہ کاری کی بات میرے دور میں شروع ہوئی " - نوازشریف
گوگل کھولیں اور اس پر محمد بن سلمان لکھ کر سرچ کریں۔ گوگل آپ کو بتائے گا کہ محمد بن سلمان 21 جون 2017 کو ولی عہد کے عہدے پر فائز ہوا۔
ابھی گوگل بند مت کریں۔ دوبارہ سرچ بار میں جائیں اور نوازشریف لکھ کر سرچ کریں۔ گوگل آپ کو بتائے گا کہ 28 جولائی 2017 کو نوازشریف کو عدالت نے نااہل قرار دیتے ہوئے وزارت عظمی سے برطرف کردیا۔
یعنی محمد بن سلمان کے ولی عہد بننے سے لے کر نوازشریف کی برطرفی کا درمیانی عرصہ پانچ ہفتے سے بھی کم ہے، اس عرصے میں محمد بن سلمان نے پاکستان کے کسی بھی اہم عہدیدار سے نہ تو ملاقات کی اور نہ ہی اس کے پاس وقت تھا۔
اسی عرصے کے دوران نوازشریف کی اپنی حالت یہ ہوچکی تھی کہ وزیراعظم ہاؤس کے بیڈروم سے نکل کر باتھ روم تک جانے کیلئے بھی اسے سہارے کی ضرورت پڑتی تھی۔
اب آپ مجھے یہ بتائیں کہ نوازشریف نے اپنی وزارت عظمی کے دوران محمد بن سلمان سے سرمایہ کاری کی بات کب، کیسے اور کس وقت کی؟
نوازشریف کی فطرت میں جھوٹ لکھا ہے، اس جھوٹے شخص نے مشرف سے ڈیل کی اور سعودی عرب چلا گیا لیکن پانچ سال تک یہی کہتا رہا کہ کوئی ڈیل نہیں کی۔ پھر جب سعودی منسٹر اور سعد حریری نے اسلام آباد پریس کانفرنس کرکے نوازشریف کی ڈیل کے کاغذات دکھائے تو بے شرموں کی طرح کہنے لگا کہ اس نے یہ دستخط غلط فہمی کی بنا پر کئے تھے۔
اس قوم کے اخلاقی معیار کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ نوازشریف جیسا شخص دو مرتبہ وزیراعلی اور تین مرتبہ وزیراعظم رہ چکا ہے!!! بقلم خود باباکوڈا