اسکو تو اسی بات پر نکال دینا چاہئے کہ یہ کیسا سپریم کورٹ کا جج ہے جو بجائے قانونی طریقے سےاپنے اوپر لگے الزامات پر اپنادفع کرےاور کیس بھگتے ریفرنس دائر کرنے والے یعنی مدعی کو ہی خط لکھ رہا ہے۔ اسکے خط اپنا عہدہ اور اختیار استعمال کرتے ہوے مدعی کو دبائو میں لانے کی ایک بھونڈی کوشش ہے۔
قیاس ہے کہ موصوف رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں اور جناب نے بھی کرپشن کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کی بجائے پورا اشنان ہی کیا ہے اور طریقہ واردات بھی ن لیگ والا ہی ہے۔