پہلی کلاس سے ہی میری حوصلہ افزائی کے لئے میرے والد مرحوم مجھےنیلام گھر کے پروگرام میں ایک سوال کے درست جواب دینے پر انعام میں دس پیسے دیتے تھے اور کار کے سوال کے جواب میں ایک روپیہ ملا کرتا تھا. میں اپنی ڈائری میں سوالوں کو نوٹ کیا کرتا تھا کہ کتنے سوالوں کے جواب اب تک دے چکا ہوں. یہی حوصلہ افزائی مجھ میں کئی صلاحیتیں پیدا کر چکی ہے جس کا کریڈٹ میرے والد صاحب کو جاتا ہے. اور سلام ہے طارق عزیز مرحوم پر اس پروگرام کی وجہ سے میں زندگی میں کامیابی پر گامزن ہوں. طارق عزیز کے پروگرام کا کوئی دوبارہ مقابلہ نہیں کر سکا ان کا ادب سے لگاؤ اور زبان پر گرفت اعلیٰ تھی. ایک محی الدین شو تھا لیکن اس میں بھی پہلے سے دیے گئے سوالات کے جوابات رٹائے جاتے تھے. کون بنے گا کروڑ پتی بھی طارق عزیز سے متاثر ہو کر بنا اور پھر کچھ عامر لیاقت اور فہد جیسے میراثی آگئے جن کے پروگرام کا مقصد علم پھیلانا ہرگز نہیں تھا. واقعی طارق عزیز مرحوم نے ایک نئے دور کی بنیاد رکھی اور ہم جیسے جن کی زندگی سنور گئی سلام ہے ان پر اللہ ان کے درجات بلند کرے. آمین