عثمان بزدار پر تنقید کرنے کا مشورہ دینے پر ڈاکٹر شہباز گِل کو شدید تنقید کا سامنا
ڈاکٹر شہباز گل نے کل پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی کا نظریہ عمران خان کا تھا، ووٹ انکو پڑا ہے۔ بزدار صاحب کو وزیراعلی بنانے کا فیصلہ انہوں نے کیا ہے اگر کسی کو پسند نہیں پی ٹی آئی چھوڑ دے۔ بزدار صاحب کے بال یا بولنے کا لہجہ اچھا نہیں لگتا میں کچھ نہیں کرسکتا اور آپ بھی کچھ نہیں کرسکتے کیونکہ وزیراعظم نے انہیں 5 سال کیلئے وزیراعلی کہا ہے۔
جس پر عثمان بزدار پر تنقید کرنیوالے پی ٹی آئی سپورٹرز آگ بگولہ ہوگئے اور شہباز گل کو جلی کٹی سناتے رہے۔کچھ پی ٹی آئی سپورٹرز عمران خان کے جلسوں میں شرکت کی تصاویر شئیر کرتے رہے کہ ہم شروع سے پی ٹی آئی کیساتھ تھے، آپ ایسی تصاویر شئیر کریں، کچھ شہباز گل کو طعنہ دیتے رہے کہ تم تو امریکہ سے آکر ہم پر مسلط ہوگئے ہو حکومت ختم ہوئی تو واپس پھر امریکہ بھاگ جاؤ گے۔
جس پر شہبازگل نے ردعمل دیدیا اور اپنے ٹویٹ میں کہا کہ میری آج کی پریس کانفرنس کے ایک جملے پر لوگ دانستہ یا غیر دانستہ طور پر اسے غلط رنگ دے رہے ہیں۔ میرا پیغام صرف ان چند (چار یا پانچ)لوگوں کے لئیے ہے جو خان صاحب کے احکامات کے باوجود سازش کر رہے ہیں۔ خان صاحب کی حکم عدولی کر رہے ہیں۔ جو شخص خان کے خلاف سازش کرے کرے اسے اور کیا کہوں؟
شہباز گل نے مزید کہا کہ ایک منٹ کے لئیے میری جگہ پر آ کر سوچیں۔ کیا میں پاگل ہوں جو اس طرح سے لگا ہوا ہوں۔ مجھے بھی پتہ ہے کس طرح گول گول باتیں کر کے سب کو خوش رکھنا ہے۔ لیکن میں وہ کر رہا ہوں جو میرے لیڈر نے کہا ہے۔ میں نے بتا دیا تھا خان صاحب کو کہ کچھ لوگ میرے پر اٹیک کریں گے۔لیکن لیڈر کا یہی حکم ہے
لیکن اسکے باوجود پی ٹی آئی سپورٹرز کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا اور وہ مسلسل شہباز گل کو طعنہ زنی، تنقید اور گالم گلوچ سے اپنا غصہ ٹھنڈا کررہے ہیں