New taxation policy of government. Whats wrong in it and why traders avoiding it?

pkpatriot

Chief Minister (5k+ posts)
Just read the message of trade union...

What's wrong with this new taxation system?

When salaried class& buyers are paying taxes, why traders can't pay tax?

They don't want to connect to FBR for taxation?

Keep in mind they have almost same income tax slabs as that of salaried persons. and salaried class pays income tax at source before getting salary.

Trade unions are urging retailers not to pay tax and not to disclose cnic. So that they may not come in FBR radar.?

Are conditions of FBR unfair?

Read their message And see who is wrong FBR or traders?


*یکم اگست 2019 سے ملک بھر کے 31 لاکھ ریٹیلرز کے ساتھ کیا ھونے جارھا ھے ؟*

تحریر: *محمد نعیم میر*

ایف بی آر نے ملک بھر کے ریٹیلرز کو دو حصوں میں تقسیم کیا ھے،

*'ٹئیر ون'* اور *' ٹئیر ٹو '*

*' ٹئیر ون 'کیا ھے؟*


ایف بی آر کے نوٹیفیکیشن کے مطابق اگر آپ کی دکان ایک ہزار مربع فٹ یا اس زیادہ کورڈ ایریاپر مشتمل ھے، آپ کی دکان ائیر کنڈیشنڈ مال میں موجود ھے، آپکا بجلی کا کمرشل بل 6 لاکھ روپے سالانہ یا اس سے زیادہ ھے ، آپ ھول سیلر / ریٹیلر ہیں،آپ انٹرنیشنل یا نیشنل چین سٹور چلا رھے ہیں تو آپ *ٹئیر ون کے ریٹیلر ہیں*

قانون کے مطابق۔۔۔!!

*آپکی دکان پر کمپیوٹر ، وائی فائی ھونا ضروری ھے، اس کمپیوٹر میں آپکو ایف بی آر کی طرف سے ایسا سافٹ وئیر دیا جائے گا جو ایف بی آر اسلام آباد کے ساتھ کونکٹڈ ھوگا اور آپکی تمام تر تجارتی سرگرمیوں کو ایف بی آر مانیٹر کرے گا*

آپ نے اپنے گاہکوں سے
*50 ہزار یا اس سے زیادہ کی سیل انوائس پر شناختی کارڈ نمبر بھی درج کرنا ھوگا۔*

آپ سیلز ٹیکس میں لازمی رجسٹرڈ ھونگے ، اپنے گاھک سے ہر سیل انوائس پر 17 فیصد سیلز ٹیکس وصول کریں گے، اپنی ماھانہ سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کروائیں گے اور جو سیلز ٹیکس گاھکوں سے اکٹھا ھوگا وہ بھی ماھانہ بنیادوں پر خزانے میں جمع کروائیں گے۔

آپ اپنے خریدے گئے مال کی جب بھی ادائیگی( پےمنٹ) کریں گے تو ہر پے منٹ پر 5۔4 فیصد ودھولڈنگ ٹیکس کٹوتی کریں گے اور ہر 6 ماہ بعد ودھولڈنگ ٹیکس کی ریٹرن جمع کروائیں گے اور ودھولڈنگ ٹیکس کٹوتی کی رقم بھی خزانے میں جمع کروائیں گے۔

آپ ہر مالی سال کا اپنا پرافٹ اینڈ لاس اکاونٹ بھی تیار کریں گے اور اپنی ٹوٹل سالانہ سیل ( ٹرن اوور ) پر کم سے کم 5۔1 فیصد ٹرن اوور ٹیکس جمع کروانے کے پابند ھونگے ۔

چونکہ ٹئیر ون میں شامل ریٹیلرز کا نیٹ پرافٹ ایف بی آر کا سافٹ وئیر خود نکالے گا لہذا نیٹ پرافٹ اگر 5۔1 فیصد ٹرن اوور ٹیکس کی رقم سے زیادہ ھوگا تو نیٹ پرافٹ پر 35 فیصد تک ٹیکس ادا کرنا ھوگا۔

یہ ضروری نہیں کہ ٹئیر ون کے ریٹیلرز کو اپنا ٹرن اوور ٹیکس سال بعد ہی جمع کروانا ھو، ایف بی آر کو یہ اختیار ھوگا کہ ہر تین ماہ بعد ایڈوانس ٹیکس وصول کرنے کا نوٹس دے کر بھی 5۔1 فیصد ٹرن اوور ٹیکس سہ ماہی بنیادوں پر بھی وصول کرسکے۔


*"ٹئیر ٹو" کے ریٹیلرز کون ہیں؟*

اگر آپکا بجلی کا کمرشل بل 20 ہزار روپے ماھانہ تک ھے تو آپکو بجلی کے بل پر 5 فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنا ھوگا۔

اگر آپ کا بجلی کا کمرشل بل 20 ہزار ماھانہ سے زیادہ اور 50 ہزار ماھانہ سے کم ھے تو 5۔7 فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنا ھوگا۔

دونوں صورتوں میں آپکو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ھونا لازمی نہیں

لیکن

*بات ابھی یہاں ختم نہیں ھوتی*

ٹئیر ٹو میں شامل تمام ریٹیلرز اپنے مال کی خریداری مینوفیکچر / امپورٹر/ ڈسٹری بیوٹر/ ھول سیلر سے کرتے ہیں۔


*ٹئیر ٹو کا ریٹیلر جب ایک روپے کا مال بھی خریدے گا تو اپنی خریداری کی ہر انوائس پر اپنا شناختی کارڈ نمبر درج کروائے گا*

پھر کیا ھوگا۔۔۔!!

*پہلے مہینے ہی ٹئیر ٹو کے ریٹیلرز کی تمام خریداری کی تفصیلات ایف بی آر کے پاس پہنچ جائیں گیں جب آپ کو مال فروخت کرنے والا اپنی سیلز ٹیکس ریٹرن ماھانہ بنیاد پر ایف بی آر کو جمع کروائے گا*

یاد رکھیں ۔۔۔!!

*آپ کی پرچیز ایک حد سے زیادہ ھونے کی صورت میں محکمہ آپکو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ کرنے کا صرف نوٹس نہیں دے گا بلکہ آٹومیٹک طریقہ کار سے زبردستی آپکو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ کرلیا جائےگا*

مزید یہ کہہ۔۔۔!!


آپکا سالانہ سیل ریکارڈ بھی محکمے کے پاس آپکے شناختی کارڈ نمبر کے اندارج کے ساتھ پہنچ چکا ھوگا۔

*اب آپ ایک اور نوٹس کے لئے تیار ھو جائیں اور وہ ھے انکم ٹیکس کا ٹرن اوور کا نوٹس*

آپ کو اپنی ٹرن اوور پر 5۔1 فیصد کم سے کم ٹرن اوور ٹیکس دینا تھا ، اگر آپ نے اپنی سیل اپنی ٹیکس ریٹرن میں کم ظاہر کی ھے تو آپ بچ نہیں سکتے اس لئے کہ آپ نے اپنی ہر خریداری پر اپنا شناختی کارڈ نمبر درج کروایا ھے اور ایف بی آر آپ کی سیل کے ریکارڈ تک پہلے ہی پہنچ چکا ھےاور اگر آپ نے اپنی مکمل سیل ظاہر کی ھے تو ہر تین مہینے بعد اپنی ٹرن اوور پر 5۔1 فیصد کی شرح سے ایڈوانس ٹیکس بھی جمع کروانا ھوگا۔

*اب آپ ایف بی آر شکنجے میں آچکے ہیں*

آپ کا یوم حساب شروع۔۔۔!!

آپ کو مکمل ٹرن اوور ٹیکس بھی دینا ھوگا اور اپنا پرافٹ اینڈ لاس اکاونٹ بھی تیار کرنا ھوگا، بھاری جرمانہ اور سزا بھی ھوسکتی ھے اور اب آپ نے ایف بی آر حکام کی جیب گرم بھی لازمی کرنی ھے کیونکہ اگر آپ نے ایف بی آر حکام کی جیب مسلسل گرم نہ کی تو عملہ آپ کو ہر وقت ٹئیر ٹو سے نکال کر ٹئیر ون میں شامل کرنے کی دھمکی اور بلیک میلنگ کرتا رھے گا۔

*اور پھر*

جب آپ ایک دفعہ ٹئیر ون میں شامل ھو گئے تو آپ ایف بی آر کے بغیر تنخواہ کے وہ ملازم بن جائیں گے جس کو کارکردگی دکھانے پر کوئی ستائش نہیں ملے گئ اور غلطی کرنے پر سخت سزا کا حقدار ھوگا۔


*اب آپ مکمل پھنس چکے ہیں*

اس جال سے نکلنے کا طریقہ کیا ھے؟؟؟

*آپ نے اپنی خریداری انوائس پر اپنا شناختی کارڈ نمبر درج نہیں کروانا اور غلط شناختی کارڈ نمبر تو بالکل بھی درج نہیں کروانا کیونکہ آپ عام عوام نہیں، آپکی دکان ، گھر کا پتہ فون نمبر وغیرہ تمام معلومات آپ کو مال فروخت کرنے والے کے پاس موجود ہیں لہذا آپ پکڑ میں لازمی آجائیں گے۔*

اور ایک اھم بات۔۔۔!!

آپ نے اپنے گاھک کو مال فروخت کے وقت بھی 50 ہزار یا زائد بل پر گاھک کا شناختی کارڈ نمبر لازمی درج کرنا ھے، غلط شناختی کارڈ نمبر درج کرنے پر آپ جرمانے اور سزا کے مستحق ٹہریں گے۔

اب پھر کیا کریں؟؟؟



آپکی قیادت آپکے لئے فکسڈ ٹیکس سکیم کے نظام کے اجراء کی کوشش کر رہی ھے۔


*اپنی قیادت کی بات پر دھیان رکھیں، احتجاج و ہڑتال کی کال پر بھرپور شرکت کریں، اور اپنا دباو حکومت پر اتنا بڑھائیں کہ حکومت آپکو فکسڈ ٹیکس نظام دینے پر مجبور ھوجائے۔*

ایک بات یاد رکھیں ۔۔!!

*ھم ٹیکس ادائیگی سے انکاری نہیں ہیں، ھماری آمدن اتنی نہیں کہ ٹیکس کنسلٹنٹ کی بھاری فیس ادا کر پائیں، ہم تمام تر ڈاکومنٹیشن کے لئے ماہر اکاؤنٹینٹ کی خدمات کا معاوضہ دینے کے بھی اھل نہیں اور نہ ہی اتنے پڑھے لکھے ہیں کہ خود تمام ڈاکومنٹیشن کرسکیں، ھم ایف بی آر حکام کی بلیک میلنگ سے بھی ہمیشہ کے لئے نجات چاھتے ہیں، اسی لئے آسان اور سہل نظام کا جائز مطالبہ دھرا رھے ہیں۔*

صرف اور صرف آپکا مثالی اتحاد اور اپنی قیادت پر بھرپور اعتماد ہی آپکو منزل مقصود تک پہنچا سکتا ھے۔

*اپنی قیادت کے فیصلوں پر من و عن عمل کریں انشاء اللہ سب سرخرو ھونگے۔ برائے مہربانی اس تحریر کو اپنی مارکیٹ کے ہر تاجر کو بھیج دیں۔ محمد اجمل بلوچ صدر آل پاکستان انجمن تاجران و
*محمد نعیم میر*
*مرکزی سیکرٹری جنرل آل پاکستان انجمن تاجران*
 
Last edited by a moderator:

pkpatriot

Chief Minister (5k+ posts)
Read funny lines in their message?
Paying tax is azaab for them
*اب آپ ایف بی آر شکنجے میں آچکے ہیں*
*اب آپ مکمل پھنس چکے ہیں*
اس جال سے نکلنے کا طریقہ کیا ھے؟؟ او
 

Nadir Bashir

Minister (2k+ posts)
Tax will be on the actual revenue and income................Make it simple............Keep every record computerized and let information go to FBR................

If your book is clean, transparent and justified, NO FBR can catch you.............
 

fawad ali

Chief Minister (5k+ posts)
Salaried persons are paying taxes. They also cannot afford tax consultants but they r still paying.
Shopkeepers.will have to pay or this country cannot survive.
Government should simplify tax return method.
 

Wake Up Pakistan

Chief Minister (5k+ posts)
BC pakistan mai Accountant 10-20 hazar rupees per year charge kartay hai which is not much

35% income is high it shouldn't be more than 25% but it think they r lying

35% income Tax is for Max top earning people it varies from your yearly earning

and everything they talked here all are implemented in whole world
 

عمر

Minister (2k+ posts)
The summary of this message to all traders is that do not show what you buy, how much you buy, what you earn. Just avoid getting registered in the system somehow.
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
log logoon per apna tasallut teen bade tareequn se qaaim karte aaye hen.

badni taaqat ki dhons jamaa ker, maal ki taaqat dikhaa ker aur logoon ko khuda ke naam per bewaqoof banaa ker.

lihaaza jo log aise logoon ke khilaaf hen un ko theek tarah se ilm haasil karna chahiye deene islam ka aur mil jul ker aise logoon ka muqaabla karne ki koshish karni chahiye warna aik doosre ki ghulaami se insaanu ki nijaat mumkin hi nahin hai.

agar hukamraanu, sarmayadaarun aur mullaan se nijaat haasil karo ge aur mil jul ker saheeh tareeqe se poori poori mehnat karo ge aur jo haasil ho us ko aapas main baant ker khaao ge to sab masle hal ho jaayen ge warna aik doosre ko neecha dikhaate dikhaate aur aik doosre ko dhoka dete dete is duniya se chale jaao ge aur apni aakhirat bhi barbaad ker lo ge.

socho to aisi zindagi se kia haasil hai jis main deene o duniya sab hi barbaad hun?
 

BrotherKantu

Chief Minister (5k+ posts)
جو بے غیرت چور دوکاندار ہے اس کو جیل میں ڈالو تاکہ ایماندار بندہ اپنا کاروبار بڑھاے۔
 

shaheenzafar

MPA (400+ posts)
ہمارے ایک جاننے والے بتارہے تھے کہ ہماری دوکانوں پر ٹیکس نہیں لگتا تھا لیکن ہماری دوکانیں مارکیٹ کے اندر جب کہ بڑے کاروباریوں کی دوکانیں فرنٹ مین روڈ پر تھیں بڑے دوکانداروں کی میٹنگ ٹیکس والوں سے میٹنگ طے ہوئی انہوں نے اپنا ٹیکس کافی کم کروالیا اسکی جگہ ہماری دوکانوں کو ٹیکس رجسٹرڈ کرادیا جبکہ بڑے دوکانداروں کی ماہانہ انکم دس لاکھ کو ٹچ کرتی تھیں جبکہ ہماری دوکانوں کی ایوریج تیس سے چالیس ہزار کو ٹچ کرتی تھی جبکہ ہم نے اسی میں سے دوکان کے کرائے بجلی ٹیلی فون بل وغیرہ بھی دینے ہوتے ہیں ہم ایوریج پندرہ ہزار سالانہ ٹیکس دیتے ہیں جبکہ بڑے دوکاندار بھی شائد بیس پچیس ہزار کے قریب ٹیکس دیتے ہیں​
 

sadani

Minister (2k+ posts)
I think fixed tax suggestion is v reasonable..

Even i cannot understand new tax system from the first reading then how to expect from retailers who are not educated.

They are not denying to pay taxes. But rather asking for a simple mechanism which Fix Amount Tax.

Letter makes sense.
 

Dawood Magsi

Minister (2k+ posts)
Saari duniya main yehi kuchh hota hai, UK main to VAT traders ki toi phhhar kar wasool kia jaata hai aor na deney walay ko jail aor jurmaanay, hamaray haan sab niraalay hain Madarchdd
 

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
ہمارا آج کل سارا دن اسی کام میں لگ جاتا ہے ، اس سے دو سال پہلے ہم نے اپنے تمام ڈیلروں کو این ٹی این نمبر لینے کا پابند بنایا تھا اور این ٹی این کے بغیر انہیں مال نہیں دیتے تھے اور ان کا کمیشن ٹیکس کاٹ کرادا کرتے تھے وہ ٹیکس دکھا کر فائلر بن گئے تھے اور سکون سے کام کررہے تھے ، اب ہم نے اعلان کیا ہے بلکہ آج سے ہم وہ تمام ڈیلر جو سیل ٹیکس میں رجسٹرڈ نہیں ہیں یا جو ایکٹو ٹیکس پئیر کی لسٹ میں نہیں ہیں انہیں مال نہیں دیں گے، آج سارا دن اسی مغز کھپائی میں گزر رہا ہے ہم اپنے ڈیلروں کو سمجھا رہے ہیں کہ سیلز ٹیکس تو مال قیمت میں شامل ہے ہم پہلے جمع کرا چکے ہیں اس کی رسیدیں آپ کو دیں گے آپ کو ایک پیسہ بھی اپنی جیب میں سے نہیں دینا پڑے گا مگر وہ سمجھنے کیلئے تیار نہیں ہیں ، پہلی بات تو مارکیٹ یونین کا پریشر ہے ، دوسرے انہیں کچھ خوف ہیں ، ہر دکاندار ریٹ بڑھنے سے کچھ دن پہلے مال اکٹھا کرلیتا ہے اور پھر مہنگا ہونے پر بیچ دیتا ہے ، اس طرح اسے زیادہ منافع ہوتا ہے ، ایک مثال سے سمجھاتا ہوں ، فرض کیا ایک بوری مال کی قیمت پانچ سو روپے ہے اس پر اس کا کمیشن بیس روپے ہے ہم نے اسکا ایڈوانس انکم ٹیکس بیس روپے پر ڈیڑھ روپیہ فی بوری کے حساب سے کاٹ لیا اور اس کی رسید اسے دے دی ، وہ یہ رسیدیں جمع کروا کر فائلر بن گئے اب انہیں خوف ہے کہ جب مال کی قیمت بڑھتی ہے تو وہ دیہاڑی لگاتے ہیں بعض اوقات پچاس سے ساتھ روپے فی بوری کماتے ہیں اس کے علاوہ بھی جب وہ ریٹیلر کو بیچتے ہیں تو آٹھ دس روپے سے لیکر بیس تیس روپے تک زیادہ قیمت پر بیچتے ہیں لیکن ٹیکس وہ صرف بیس فیصد جو مینوفیکچرر پہلے ہی کاٹ چکا ہوتا ہے اس کے حساب سے دیتا ہے ، اب انہوں نے ایف بی آر سے کہا ہے وہ فکسڈ ٹیکس یعنی ڈیڑھ روپے فی بوری دینے کو تیار ہے یعنی اتنا ہی ٹیکس جتنا وہ سے دیتے آ رہے ہیں ساتھ ہی ساتھ وہ ہم سے کہہ رہے ہیں کہ ہماری مدد کریں اور ایف بی آر سے مذاکرات کریں ہمارا جواب ہے کہ ہم اس پیسے کے جواب دہ جو آپ سے وصول کیا ہے جو آپ نے وصول کیا اس کیلئے ہم ایف بی آر سے مذاکرات کیوں کریں، بات تاجروں کی بھی درست ہے کہ ٹیکس کا نظام بہت پیچیدہ ہے یا تو ایف بی آر اپنا کوئی بندہ یا سافٹ وئیر ہر ریٹیلر کو فراہم کرے جیسے پی آر اے نے پنجاب میں کیا تھا بڑے بڑے ریسٹورنٹوں ، بوتیکوں اور بیوٹی پارلروں پر یہ سسٹم نصب کردیا تھا اس سے رئیل ٹائم سیل/ پرچیز کا ریکارڈ مل جاتا تھا اور ٹیکس کلیکشن میں اضافہ ہوا تھا وہ کرے اور ساتھ میں انہیں جمع کرائے گئے ٹیکس کا ایک فیصد ریفنڈ کردیں یا انہیں کہیں کہ یہ آپ نے جمع نہیں کروانا یہ آپ کا خرچہ ہے ، مگر اصل مسئلہ یہ ہے کہ انہیں اپنی ذخیرہ اندوزی افشاء ہونے کا خوف ہے
 

pkpatriot

Chief Minister (5k+ posts)
ہمارا آج کل سارا دن اسی کام میں لگ جاتا ہے ، اس سے دو سال پہلے ہم نے اپنے تمام ڈیلروں کو این ٹی این نمبر لینے کا پابند بنایا تھا اور این ٹی این کے بغیر انہیں مال نہیں دیتے تھے اور ان کا کمیشن ٹیکس کاٹ کرادا کرتے تھے وہ ٹیکس دکھا کر فائلر بن گئے تھے اور سکون سے کام کررہے تھے ، اب ہم نے اعلان کیا ہے بلکہ آج سے ہم وہ تمام ڈیلر جو سیل ٹیکس میں رجسٹرڈ نہیں ہیں یا جو ایکٹو ٹیکس پئیر کی لسٹ میں نہیں ہیں انہیں مال نہیں دیں گے، آج سارا دن اسی مغز کھپائی میں گزر رہا ہے ہم اپنے ڈیلروں کو سمجھا رہے ہیں کہ سیلز ٹیکس تو مال قیمت میں شامل ہے ہم پہلے جمع کرا چکے ہیں اس کی رسیدیں آپ کو دیں گے آپ کو ایک پیسہ بھی اپنی جیب میں سے نہیں دینا پڑے گا مگر وہ سمجھنے کیلئے تیار نہیں ہیں ، پہلی بات تو مارکیٹ یونین کا پریشر ہے ، دوسرے انہیں کچھ خوف ہیں ، ہر دکاندار ریٹ بڑھنے سے کچھ دن پہلے مال اکٹھا کرلیتا ہے اور پھر مہنگا ہونے پر بیچ دیتا ہے ، اس طرح اسے زیادہ منافع ہوتا ہے ، ایک مثال سے سمجھاتا ہوں ، فرض کیا ایک بوری مال کی قیمت پانچ سو روپے ہے اس پر اس کا کمیشن بیس روپے ہے ہم نے اسکا ایڈوانس انکم ٹیکس بیس روپے پر ڈیڑھ روپیہ فی بوری کے حساب سے کاٹ لیا اور اس کی رسید اسے دے دی ، وہ یہ رسیدیں جمع کروا کر فائلر بن گئے اب انہیں خوف ہے کہ جب مال کی قیمت بڑھتی ہے تو وہ دیہاڑی لگاتے ہیں بعض اوقات پچاس سے ساتھ روپے فی بوری کماتے ہیں اس کے علاوہ بھی جب وہ ریٹیلر کو بیچتے ہیں تو آٹھ دس روپے سے لیکر بیس تیس روپے تک زیادہ قیمت پر بیچتے ہیں لیکن ٹیکس وہ صرف بیس فیصد جو مینوفیکچرر پہلے ہی کاٹ چکا ہوتا ہے اس کے حساب سے دیتا ہے ، اب انہوں نے ایف بی آر سے کہا ہے وہ فکسڈ ٹیکس یعنی ڈیڑھ روپے فی بوری دینے کو تیار ہے یعنی اتنا ہی ٹیکس جتنا وہ سے دیتے آ رہے ہیں ساتھ ہی ساتھ وہ ہم سے کہہ رہے ہیں کہ ہماری مدد کریں اور ایف بی آر سے مذاکرات کریں ہمارا جواب ہے کہ ہم اس پیسے کے جواب دہ جو آپ سے وصول کیا ہے جو آپ نے وصول کیا اس کیلئے ہم ایف بی آر سے مذاکرات کیوں کریں، بات تاجروں کی بھی درست ہے کہ ٹیکس کا نظام بہت پیچیدہ ہے یا تو ایف بی آر اپنا کوئی بندہ یا سافٹ وئیر ہر ریٹیلر کو فراہم کرے جیسے پی آر اے نے پنجاب میں کیا تھا بڑے بڑے ریسٹورنٹوں ، بوتیکوں اور بیوٹی پارلروں پر یہ سسٹم نصب کردیا تھا اس سے رئیل ٹائم سیل/ پرچیز کا ریکارڈ مل جاتا تھا اور ٹیکس کلیکشن میں اضافہ ہوا تھا وہ کرے اور ساتھ میں انہیں جمع کرائے گئے ٹیکس کا ایک فیصد ریفنڈ کردیں یا انہیں کہیں کہ یہ آپ نے جمع نہیں کروانا یہ آپ کا خرچہ ہے ، مگر اصل مسئلہ یہ ہے کہ انہیں اپنی ذخیرہ اندوزی افشاء ہونے کا خوف ہے
Thanks for useful information.
 

Truthstands

Minister (2k+ posts)
Dear Friend, This is quite normal in the tax payers world, one buy from wholesaler pay taxes according to wholesale price. One the same person sell to retailer or increase his profit margin the SALE TAX is calculated according to that price not the price he paid to manufacture or distributor.

The only problem is they don't want to tell the Govt how much they make money and profit in the middle. This is where peoples pay sales tax but that tax is not deposited to exchequer account.

Simple is provide a digital sales tax receipt on every item sold.

I'm a trader and we do provide Sales tax invoice / VAT Invoice for every item we sell. We alhumdulillah earn profit and declare it accordingly.


ہمارا آج کل سارا دن اسی کام میں لگ جاتا ہے ، اس سے دو سال پہلے ہم نے اپنے تمام ڈیلروں کو این ٹی این نمبر لینے کا پابند بنایا تھا اور این ٹی این کے بغیر انہیں مال نہیں دیتے تھے اور ان کا کمیشن ٹیکس کاٹ کرادا کرتے تھے وہ ٹیکس دکھا کر فائلر بن گئے تھے اور سکون سے کام کررہے تھے ، اب ہم نے اعلان کیا ہے بلکہ آج سے ہم وہ تمام ڈیلر جو سیل ٹیکس میں رجسٹرڈ نہیں ہیں یا جو ایکٹو ٹیکس پئیر کی لسٹ میں نہیں ہیں انہیں مال نہیں دیں گے، آج سارا دن اسی مغز کھپائی میں گزر رہا ہے ہم اپنے ڈیلروں کو سمجھا رہے ہیں کہ سیلز ٹیکس تو مال قیمت میں شامل ہے ہم پہلے جمع کرا چکے ہیں اس کی رسیدیں آپ کو دیں گے آپ کو ایک پیسہ بھی اپنی جیب میں سے نہیں دینا پڑے گا مگر وہ سمجھنے کیلئے تیار نہیں ہیں ، پہلی بات تو مارکیٹ یونین کا پریشر ہے ، دوسرے انہیں کچھ خوف ہیں ، ہر دکاندار ریٹ بڑھنے سے کچھ دن پہلے مال اکٹھا کرلیتا ہے اور پھر مہنگا ہونے پر بیچ دیتا ہے ، اس طرح اسے زیادہ منافع ہوتا ہے ، ایک مثال سے سمجھاتا ہوں ، فرض کیا ایک بوری مال کی قیمت پانچ سو روپے ہے اس پر اس کا کمیشن بیس روپے ہے ہم نے اسکا ایڈوانس انکم ٹیکس بیس روپے پر ڈیڑھ روپیہ فی بوری کے حساب سے کاٹ لیا اور اس کی رسید اسے دے دی ، وہ یہ رسیدیں جمع کروا کر فائلر بن گئے اب انہیں خوف ہے کہ جب مال کی قیمت بڑھتی ہے تو وہ دیہاڑی لگاتے ہیں بعض اوقات پچاس سے ساتھ روپے فی بوری کماتے ہیں اس کے علاوہ بھی جب وہ ریٹیلر کو بیچتے ہیں تو آٹھ دس روپے سے لیکر بیس تیس روپے تک زیادہ قیمت پر بیچتے ہیں لیکن ٹیکس وہ صرف بیس فیصد جو مینوفیکچرر پہلے ہی کاٹ چکا ہوتا ہے اس کے حساب سے دیتا ہے ، اب انہوں نے ایف بی آر سے کہا ہے وہ فکسڈ ٹیکس یعنی ڈیڑھ روپے فی بوری دینے کو تیار ہے یعنی اتنا ہی ٹیکس جتنا وہ سے دیتے آ رہے ہیں ساتھ ہی ساتھ وہ ہم سے کہہ رہے ہیں کہ ہماری مدد کریں اور ایف بی آر سے مذاکرات کریں ہمارا جواب ہے کہ ہم اس پیسے کے جواب دہ جو آپ سے وصول کیا ہے جو آپ نے وصول کیا اس کیلئے ہم ایف بی آر سے مذاکرات کیوں کریں، بات تاجروں کی بھی درست ہے کہ ٹیکس کا نظام بہت پیچیدہ ہے یا تو ایف بی آر اپنا کوئی بندہ یا سافٹ وئیر ہر ریٹیلر کو فراہم کرے جیسے پی آر اے نے پنجاب میں کیا تھا بڑے بڑے ریسٹورنٹوں ، بوتیکوں اور بیوٹی پارلروں پر یہ سسٹم نصب کردیا تھا اس سے رئیل ٹائم سیل/ پرچیز کا ریکارڈ مل جاتا تھا اور ٹیکس کلیکشن میں اضافہ ہوا تھا وہ کرے اور ساتھ میں انہیں جمع کرائے گئے ٹیکس کا ایک فیصد ریفنڈ کردیں یا انہیں کہیں کہ یہ آپ نے جمع نہیں کروانا یہ آپ کا خرچہ ہے ، مگر اصل مسئلہ یہ ہے کہ انہیں اپنی ذخیرہ اندوزی افشاء ہونے کا خوف ہے