After Bilawal EUNUCH time for Qatari princess to indirectly bark at Pakistan's institutes. My quetsion to NAB again, where is your review petition / appeal to cancel her bail?
مسلم لیگ نواز کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے وزیرستان واقعہ پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر پاکستانی کی جان قیمتی اور اس کا خون مقدس ہوتا ہے۔ ریاستی اداروں نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو ایک بار پھر ملک کو بڑا نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں مریم نواز نے کہا کہ ’ہر پاکستانی کی جان قیمتی اور اس کا خون مقدس ہے۔ خون بہے تو حقائق قوم کے سامنے آنے چاہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’محبت، امن اور مفاہمت ہتھیاروں سے کہیں زیادہ طاقت ور ہیں۔ کیا ہم احتجاج کچلنے اور آوزیں دبانے کی بہت بھاری قیمت ادا نہیں کر چکے۔‘
مریم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اندرونی طور پر کشیدگی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ دونوں طرف اگر پاکستان کے بیٹے ہیں تو سیاسی اور صحافتی حلقوں سمیت ریاست کے تمام اداروں کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا ورنہ ایک بار پھر پاکستان کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حق مانگنے والے نوجوانوں کو غدار قرار دینا خطرناک راستہ ہے، بلاول بھٹو
واضح رہے کہ اتوار کو شمالی وزیرستان میں خارکمر چیک پوسٹ پر فائرنگ کے تبادلے میں 3 شہری جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔ رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو 8 ساتھیوں سمیت حراست میں لے لیا گیا۔
ترجمان آئی ایس پی آر نے الزام عائد کیا کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں ایک گروہ نے چیک پوسٹ پر فائرنگ کی۔ پاک فوج نے ’بھرپور جوابی کارروائی‘ کرتے ہوئے 3 حملہ آوروں کو مار دیا۔
دوسری جانب محسن جاوید داوڑ نے کہا کہ وہ اپنے ساتھیوں سمیت شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کے علاقے خارکمر میں ہونے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کے لیے جارہے تھے۔ ریلی کو خارکمر چیک پوسٹ پر روکا گیا تاہم لوگوں کی تعداد بڑھنے کے بعد وہ وہاں سے آگے چل دئیے۔
محسن داوڑ نے بتایا کہ چیک پوسٹ سے گزرنے کے بعد انہیں فائرنگ سنائی دی اور وہ اس مقام تک پہنچ گئے جہاں مقامی افراد نے احتجاجی کیمپ لگایا ہوا تھا۔ ہوائی فائرنگ کے بعد براہ راست فائرنگ بھی کی گئی جس سے ریلی کے شرکا کو بھی گولیاں لگیں جس سے بھگدڑ مچ گئی۔
فائرنگ سے تقریبا 2 درجن افراد زخمی ہوئے جن میں محسن داوڑ بھی شامل ہیں۔ علی وزیر اور دیگر رہنماؤں کو اس مقام سے حراست میں لے لیا گیا اور علاقے میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔
مسلم لیگ نواز کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے وزیرستان واقعہ پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر پاکستانی کی جان قیمتی اور اس کا خون مقدس ہوتا ہے۔ ریاستی اداروں نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو ایک بار پھر ملک کو بڑا نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں مریم نواز نے کہا کہ ’ہر پاکستانی کی جان قیمتی اور اس کا خون مقدس ہے۔ خون بہے تو حقائق قوم کے سامنے آنے چاہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’محبت، امن اور مفاہمت ہتھیاروں سے کہیں زیادہ طاقت ور ہیں۔ کیا ہم احتجاج کچلنے اور آوزیں دبانے کی بہت بھاری قیمت ادا نہیں کر چکے۔‘
مریم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اندرونی طور پر کشیدگی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ دونوں طرف اگر پاکستان کے بیٹے ہیں تو سیاسی اور صحافتی حلقوں سمیت ریاست کے تمام اداروں کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا ورنہ ایک بار پھر پاکستان کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حق مانگنے والے نوجوانوں کو غدار قرار دینا خطرناک راستہ ہے، بلاول بھٹو
واضح رہے کہ اتوار کو شمالی وزیرستان میں خارکمر چیک پوسٹ پر فائرنگ کے تبادلے میں 3 شہری جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔ رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو 8 ساتھیوں سمیت حراست میں لے لیا گیا۔
ترجمان آئی ایس پی آر نے الزام عائد کیا کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں ایک گروہ نے چیک پوسٹ پر فائرنگ کی۔ پاک فوج نے ’بھرپور جوابی کارروائی‘ کرتے ہوئے 3 حملہ آوروں کو مار دیا۔
دوسری جانب محسن جاوید داوڑ نے کہا کہ وہ اپنے ساتھیوں سمیت شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کے علاقے خارکمر میں ہونے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کے لیے جارہے تھے۔ ریلی کو خارکمر چیک پوسٹ پر روکا گیا تاہم لوگوں کی تعداد بڑھنے کے بعد وہ وہاں سے آگے چل دئیے۔
محسن داوڑ نے بتایا کہ چیک پوسٹ سے گزرنے کے بعد انہیں فائرنگ سنائی دی اور وہ اس مقام تک پہنچ گئے جہاں مقامی افراد نے احتجاجی کیمپ لگایا ہوا تھا۔ ہوائی فائرنگ کے بعد براہ راست فائرنگ بھی کی گئی جس سے ریلی کے شرکا کو بھی گولیاں لگیں جس سے بھگدڑ مچ گئی۔
فائرنگ سے تقریبا 2 درجن افراد زخمی ہوئے جن میں محسن داوڑ بھی شامل ہیں۔ علی وزیر اور دیگر رہنماؤں کو اس مقام سے حراست میں لے لیا گیا اور علاقے میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔