khadime aala ke boot aur makhdoom ki kashti by tayyeba zia

lord_sultan

Councller (250+ posts)
صدر پاکستان عوام کے خون پسینے کی کمائی سے اپنے بچوں کو ملنے گئے ہیں؟سیلاب زدگان کے لئے پاﺅنڈ اکٹھے کرنے گئے ہیں ؟ اپنے بچوں کا برطانیہ میں مستقل ٹھکانہ بنانے گئے ہیں؟خدا بختاور بیٹی کو سلامت رکھے ۔موصوف کے تین بچے ہیں جبکہ دوروں میںباپ کے ساتھ ہمشیہ دو بچے دکھائی دیتے ہیں ؟گھر میں جنازے رکھے ہیںاور گھر والا باہر ہے؟امریکی سیاسی خاتون سارہ پیلن کے ساتھ شیک ہینڈ کے بعد بوقت سیلاب آفت بیرون ملک دورہ۔۔۔ پاکستان کی جگ ہنسائی کا یہ دوسرا واقعہ ہے ۔امریکی لوگ پاکستانیوں سے پوچھتے ہیں کہ تمہارے صدر کو پرابلم کیا ہے؟اگرصدر گھر میں ہوتے تو عوام آفت زدہ علاقوں میں انہیں وزٹ کرنے پر اصرار کرتے جبکہ صدر کو موت کا خوف ہے۔صدارتی ہاﺅس سے ہوئی اڈے تک محدود ہیں۔ پاکستان میں بارشی طوفان اور اس کی تباہ کاریوں سے دنیا بھر میں پاکستانیوں کا دل رو رہا ہے۔ کالم نگار میڈیا کی خبروں پر اعتبار کرتے ہوئے کالم لکھتے ہیں ۔کچھ تصاویر ایسی ہوتی ہیں جو خود ایک مکمل خبر ہوتی ہیں۔خود بولتی ہیں۔تفصیل پڑھنے کی ضرورت نہیں رہتی۔ایسی ہی ایک تصویر میںوزیر اعظم پاکستان مخدوم یوسف رضا گیلانی پانی و بجلی کے وزیرراجہ پرویز اشرف کے ہمراہ ایک کشتی پر سوار میانوالی کے سیلاب میں سیر کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔اس نادر تصویر میںوزیر اعظم نے گورنر سلمان تاثیر جیسا سیاہ چشمہ پہن رکھا تھا۔ کشتی کنارے لگی تودونوں شخصیات اس علاقے کے ایک میڈیکل کیمپ میں داخل ہوئے جہاں سیلاب کے چندمتاثرین چارپایﺅں پر پڑے تھے۔وزیر اعظم نے مریضوں کی خیریت معلوم کی اور ان کے ہاتھوں میںامدادی لفافے تھماتے ہوئے انہیں تسلی و تشفی دی۔اس نیکی، خدا ترسی اور صدقہ جاریہ اور کارروائی کے بعد دونوں شخصیات کشتی پر سوار اپنی منزل کو لوٹ گئیں۔میڈیا نے انکشاف کیا کہ وہاں کسی میڈیکل کیمپ کا سرے سے وجود نہیں ہے ۔جس کیمپ میں وزیر اعظم وزٹ کرکے گئے تھے وہ ایک اسکول کی عمارت ہے جس کے کمروں میں چند چارپائیاں اور جعلی مریضوں کو لٹاکر ڈرامہ کیا گیا تھا۔مخدوم یوسف رضا گیلانی کے روانہ ہوتے ہی جعلی کیمپ غائب ہو گیا۔ اسکول خالی تھا اور ان خالی کمروں میںچند کرسیاں رکھی تھیں۔ڈرامے کا ڈائریکٹر ، کہانی نویس اور اداکار سب غائب تھے۔
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف بھی آفت زدہ علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں ۔ گھٹنوں تک بوٹ پہن کر سیلاب زدگان تک پہنچتے ہیں۔ ان کے دکھ سنتے۔انہیں سینے سے لگاتے ہیں۔مالی امداد دیتے ہیں۔میاں شہباز شریف کی تصاویر بھی شائع ہو رہی ہیں۔ یہ تصاویر بھی بول رہی ہیں۔میاں شہباز شریف کی گاڑی کے سامنے ایک بڑھیا دوڑتی ہوئی آتی ہے ۔میاں شہباز ڈرائیور کو گاڑی روکنے کے لئے کہتے ہیں اور گاڑی سے نیچے آتر آتے ہیں۔ اس بڑھیا کو تھام لیتے ہیں۔بڑھیا اپنے گھر اور ساز و سامان کے بہہ جانے پر رو تی ہے۔ میاں شہباز اسے تسلیاں دےتے ہیں۔وہ بڑھیا میاں شہباز کو مسلسل دعائیں دےتی رہی ۔ یوں لگ رہا تھا جیسے اس بڑھیا کی دعائیں قبول ہو رہی ہیں۔میڈیا پر جب یہ منظر دیکھا تو دیکھنے والوں کی آنکھیں بھی نم ہو گئیں ۔میاں شہباز شریف سکیورٹی کی پروا کئے بغیر آفت زدہ علاقوں میںزمینی سفر کر رہے ہیں ۔ پانی اور کیچڑ سے گزر کر لوگوں کی خیریت دریافت کر رہے ہیں۔خود کش حملوں کے خطرناک ماحول میں کہیں کچھ بھی ہو سکتا ہے مگر دعائیں بھی بے گناہوں کی زندگیاں بچانے اور ان کے دکھوں میں شامل ہونے والوں کے نصیب میںہوتی ہیں۔ دل سے نکلی دعا اثر رکھتی ہے۔میاں شہباز شریف کو ایک سیاسی پارٹی سے الگ دیکھا جائے تو وہ ایک محنتی شخص دکھائی دیں گے اور ایک محنتی شخص کی محنت کو نہ سراہنا بخل اور بغض ہے۔میڈیا کی لا تعداد تصاویر بول رہی ہیں کہ میاں شہباز شریف مسلسل سات روز سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں گھٹنوں تک سیاہ رنگ کے بوٹ پہنے گھوم رہے ہیں۔متاثرین کو امداد اور تسلیاں دے رہے ہیں۔میاں شہباز شریف کے ایک قریبی ساتھی نے بتایا تھاکہ میاں شہباز ایک عرصہ سے کمر درد کے عارضے میں مبتلا ہیں ۔ چھ برس پہلے امریکہ میںسرجری کے سبب ان کی صحت متاثر ہوئی ہے مگر وہ اپنی صحت کو نظر انداز کر دیتے ہیں ۔ نوائے وقت کو بتایا گیا کہ میاں شہباز شریف کے ہمراہ افسران نے انہیںکمر درد کے باعث براستہ گاڑی سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ منسوخ کرنے کی درخواست کی ہے جو کہ انہوں نے مسترد کر دی ہے۔میاں شہباز شریف نے نوائے وقت کو بتایا کہ میں سیلاب زدہ علاقوں میں جو مناظر دیکھ کر آیا ہوں اسکے بعد ہیلی کاپٹر سروس نہ ملنا میری صحت کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ قوم سیلاب میں ڈوبی ہے اورصدر کو لندن یاترا اور وزیر اعظم کو ضمنی الیکشن کی پڑی ہے....گورنر سلمان تاثیر کہتے ہیں کہ صدر لندن سیر سپاٹا کرنے نہیں گئے ۔ سیلاب زدگان کی امداد کے لئے گئے ہیں۔سلمان تاثیر سچی بات ہمیشہ سیاہ چشمہ پہن کر کرتے ہیں۔موصوف نے فرمایاہے کہ سیلاب زدگان کی امداد کےلئے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی ،وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور ما بدولت موجود ہیں۔یعنی میں جو ہوں۔۔۔ یہ شاید پہلا موقع ہے جب سلمان تاثیر نے میاں شہباز شریف کا نا م اپنے نام کے ساتھ لیا ہے اور میاں شہباز کی خدمات کو سراہا ہے ۔ آصف علی زرداری انگریزوں سے پاﺅنڈ اکٹھے کرنے گئے ہیں ۔مخدوم یوسف رضا گیلانی بھی ملک و قوم کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں۔سیلاب زدگان کی امدادگھٹنوں تک سیاہ بوٹ پہن کر ہی نہیںسیاہ چشمہ پہن کر بھی کی جا سکتی ہے۔براستہ گاڑی ہی نہیں براستہ کشتی بھی کی جا سکتی ہے۔
 

lord_sultan

Councller (250+ posts)
hats off for shehbaz sharifJazakallah (clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)
 

lord_sultan

Councller (250+ posts)
khuda mehfooz rakhe har bala se by khalid ahmed

صدر مملکت خداداد، برطانیہ عظمٰی کے سرکاری دورے پر لندن پہنچے اور ہیتھرو ائرپورٹ پر طیارے سے باہر آئے تو سرکاری دوروں میں زیر استعمال سرکاری ملبوسات کی تاریخ ایک نیا موڑ کاٹ گئی! جناب آصف علی زرداری کے کسرتی بدن پر جینز اور سفید ٹی شرٹ کی دھج، ان کے تخلیقی مزاج کی بہار دکھلا رہی تھی! اس جینز اور ٹی شرٹ کی تراش خراش، اس تاریخی موڑ کے کٹاﺅ سے لگا کھاتی نظر آئی مگر پاکستانی دریاﺅں کے کٹاﺅ کی بھینٹ چڑھ جانے والے بچوں اور بوڑھوں کی تعداد بھلاتی دکھائی دی! اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر انتہائی غیر رسمی لباس میں تشریف آور ہوئے اور اپنی اختراعی فکر کے نقش چھوڑتے آگے بڑھ گئے! مگر برطانوی میڈیا، پاکستانی دریاﺅں کے بہاﺅ اور کٹاﺅ کے رخ بہہ گیا اور جناب آصف علی زرداری کے دورہ برطانیہ کے لئے، بلاول کی نرم رو تقریب رونمائی کی پھبتی کستا دیکھا گیا! حالانکہ وہ جناب نکولائی سرکوزی کے بعد جناب ڈیوڈ کیمرون سے بھی پاکستانی مفادات کی نگہبانی کی تصدیق حاصل کرنے وہاں پہنچے تھے!
سیلاب کی آفت میں گھرے پاکستانیوں کے لئے امدادی کارروائیوں میں مشغول بری دستوں کے حوصلے اور ولولے پر کاری ضرب لگانے کی نیت سے پشاور میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے کمانڈنٹ صفوت غیور پر خودکش حملہ، پاکستان کی بنیادوں پر ضرب لگانے کی خواہش مند غیر ملکی قوتوں کا ایک وار تھا مگر تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لینا، ہمیں ایک نئے نتیجے پر چھلانگ لگانے پر مجبور کر رہا ہے مگر ہم اسے ایک بار پھر ناقابل فہم اعتراف کہہ کر دم سادھ لینے پر مجبور ہیں!
ہم حیران ہیں کہ یار لوگ جعلی کیمپ لگا کر پانچ پانچ ہزار کی نقد امداد لے کر رفوچکر ہو گئے اور ہمارے پیر سائیں نے باطنی آنکھ تک اٹھانے کی زحمت گوارا نہ فرمائی!
جناب نواز شریف نے ویژن 2035 کے تحت اگلے 25 برس تک ایک قومی ایجنڈے کے لئے یک دل اور یک جان ہو کر آگے بڑھنے کا پروگرام دیا تو ہم حیران رہ گئے! وہ لوگ جنہیں بے نظیر شہید کے دستخط کردہ میثاق جمہوریت پر عملدرآمد کا ذوق نہیں، وہ لوگ یہ شوق کیسے پالنے پر تیار ہو جائیں گے؟ ہاں! انہیں 2035 تک ملک پر حکمرانی کا عندیہ دیا جائے تو شاید وہ اس طرف ایک آدھ بار آنکھ اٹھا کر دیکھنا پسند فرما ہی لیں!
ہم کس طرف جا رہے ہیں؟ ہم کچھ لوگوں کو ملک میں پاﺅں نہیں رکھنے دینا چاہتے اور ان کے غیر ممالک میں کاروبار پر بھی معترض ہیں اور وہ جنہیں غیر ممالک میں یہ سہولت مہیا ہے، انہیں وطن لا کر، ہم پر دوبارہ مسلط کرنے کا پروگرام بھی جاری و ساری ہے! ہمارے اپنے، ہمارے جوانوں پر حملے کر رہے ہیں؟ یہ کیسے اپنے ہیں؟ جنہیں آفت کے دوران نئی نئی آفتیں پیدا کرنے کا شوق لاحق ہے! اور ایک وہ ہیں، جنہیں کھمبوں پر لگے میٹروں سے بجلی چوری کرنے والے لوگوں کا کھوج لگانے کا شوق دامن گیر ہو گیا ہے! کچھ تو پتہ چلے کہ کھمبوں پر لگے میٹروں سے بجلی چوری ہونے پر کتنے متعلقہ میٹر ریڈروں اور لائن سپرنٹنڈنٹوں کے خلاف پرچے کاٹے گئے ہیں؟ یہ میٹر لیسکو حکام کی تحویل میں ہیں! اور ان میں ہر گڑ بڑ پر متعلقہ اہلکاروں کے سوا کسی اور سے پوچھ گچھ کا کوئی قانونی جواز سرے سے موجود نہیں! لیسکو ایسے برقی بل کیونکر جاری کر رہا ہے؟ جن پر حوالہ نمبر درج نہیں! ہمارا بل آپ! اور آپ کا بل ہم ادا کر رہے ہیں! یہ سب اہتمام کون لوگ کر رہے ہیں؟ کوئی ہے؟ کہ ان کا حساب کتاب کرے!
لیکن حساب کتاب تو وہاں ہوتا ہے، جہاں پشتے دریا کے بچاﺅ کی جگہ سیاسی دباﺅ پر نہ توڑے جاتے ہوں! جہاں قومی املاک ڈبو کر اپنی فصلیں نہ بچائی جاتی ہوں! اور جہاں آفات میں گھری قوم کو اس کے حال پر چھوڑ کر ذاتی مستقبل سنوارنے کے لئے بیرون ملک پرواز کر جانا معمول کی معمولی سی بات نہ گردانا جاتا ہو! کراچی سے محترمہ حمیرا راحت نے شاید اسی پس منظر میں لکھا ہے ....
وہی محفوظ رکھے گا! مرے گھر کو بلاﺅں سے
جو بارش میں شجر سے گھونسلا گرنے نہیں دیتا
سچ ہے! خدا کے سوا کون ہمارا پشت پناہ ہے!
 

rakeem

Senator (1k+ posts)
Whatever Shahbaz Sharif does actually benefits this h***** Zardari, as his party is sitting on his lap. Few people are asking the mandate they gave to Shahbaz Sharif was for development, which is nowhere.