اسلام آّباد میں خاتون کو ہراساں کرنے کا واقعہ : سوشل میڈیا پر واقعہ رپورٹ ہونے کے کچھ ہی گھنٹوں میں اسلام آباد پولیس نے پانچوں اوباشوں کو گرفتار کر لیا ،
یاد رہے کہ اس سے قبل چوہدری سلطان نامی ایک شخص نے سوشل میڈیا پر ایک گاڑی میں بیٹھے نوجوانوں کی جانب سے اپنی ایک دوست کو ہراساں کیے جانے کا معاملہ اٹھایا، انہوں نے تمام تر تفصیلات کے ساتھ ان لڑکوں کی تصاویر، گاڑی کی نمبر پلیٹ کی تصویر، گاڑی کی رجسٹریشن کی تفصیلات اور پولیس اسٹیشن میں درج کروائی گئی شکایت بھی شیئر کی۔
چوہدری سلطان کے مطابق اسلام آباد میں آج پھر ایک ہراسانی کا واقعہ پیش آیا، میری ایک دوست اپنی سہیلی کے ہمراہ مارگلہ روڈ پر سفر کرتے ہوئے ایف 7 کی جانب جارہی تھی کہ اچانک انہیں ایک کلٹس گاڑی میں اپنے تعاقب کا احساس ہوا۔
گاڑی میں 5 لڑکوں کا ایک گروہ موجود تھا جو سب ممکنہ طور پر شراب کے نشے میں دھت تھے، انہوں نے میری دوست کی گاڑی کے قریب اپنی گاڑی لاکر انہیں بلا وجہ ہراساں کرنا اور تنگ کرنا شروع کردیا، انہوں نے جناح سپر مارکیٹ تک میری دوست کا تعاقب کیا اور وہاں انہوں نے ان دونوں کو فزیکلی ہراساں کرنے کی کوشش کی۔
چوہدری سلطان نے مزید لکھا کہ حالانکہ وہ لوگ بھاگنے میں کامیاب ہوگئے مگر میری دوست نے کسی طرح ان کی اور گاڑی کی نمبر پلیٹ کی تصویریں لے لیں، ایسے واقعات اب معمول کا حصہ بن چکے ہیں، یہی وقت ہے ہمیں ان واقعات کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہوگا، یہ میرے علم میں آنے والا ہراسانی کاکوئی 10واں واقعہ ہے اس واقعے کو بھی شیئر کریں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ میں متعلقہ اتھارٹیزسے درخواست کرتا ہوں کہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات کریں، کیونکہ یہ صرف اور صرف ریاستی اداروں کی ناکامی کا نتیجہ ہے، جو ایسے درندوں کو عورتوں کو اسلام آباد سیف سٹی میں ہراساں کرنے کی آزادی دیتا ہے۔
چوہدری سلطان نے مزید کہا کہ مجھے سی سی پی او لاہور والی توجیحات نہ دی جائیں، میں اسے بالکل برداشت نہیں کروں گا، اگر آج ان کے ساتھ ایسا ہوا ہے تو کل کسی اور کے ساتھ ہوسکتا ہے، اور اس میں مصروف شاہراہ یا سنسان سڑک کا کوئی فرق نہیں ہے، شیئر کریں اور آگاہ کریں۔