I am bored by serving as Federal Minister, want to be CM in future

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وہ وفاقی وزیر بن کر بور ہوئے ہیں اور مستقبل میں وزیراعلیٰ بننا چاہیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ایجنڈا پاکستان‘ کے میزبان عامر ضیاء سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پاس بہت اختیارات ہوتے ہیں اور وہ بڑے پیمانے پر تبدیلی لا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر قرضوں کی ری شیڈولنگ بروقت کر لی ہوتی تو معاشی مسائل کی شدت میں اب بہت کمی آ چکی ہوتی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کابینہ میں تبدیلی سے برانڈ تحریک انصاف کو نقصان ہوا ہے، ٹیکنوکریٹس کی ٹیم بھی اگر کارکردگی نہیں دکھاتی تو برانڈ عمران خان کو نقصان ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو معاشی طور پر اب تک جو کرنا چاہیے تھا وہ نہیں کیا، عمران خان نے چوتھے دن اجلاس میں اسدعمر کو معاشی شعبے میں بہتری نہ لانے کی صورت میں بتا دیا تھا کہ اس کا نتیجہ کیا ہو گا اور پھر وہی ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف متوسط طبقے کی نمائندگی کرتی ہے، یہ قیادت کا امتحان ہے کہ وہ تبدیلی لائے، اگلے دو سال میں پتہ لگے گا کہ پارٹی کیا کرتی ہے۔

وفاقی وزیر کا موقف تھا کہ اگلے چھ سے آٹھ ماہ ہماری حکومت کے لیے اہم ہیں، یہ معاشی اور سیاسی ٹیم کا امتحان ہو گا کہ کیسے عوام کے لیے کام کرنا ہے اور ساتھ ساتھ انہیں آگاہ بھی کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں میں وفاداری خاندان کے ساتھ ہوتی ہے، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کبھی ایک ساتھ تو کبھی ایک دوسرے کی مخالف ہو جاتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ بلاول بھٹو کی سیاست کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ان کی باتیں زیادہ اور عملی کام کم ہیں۔ مریم نواز اور بلاول دونوں کے پاس بیانیہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کی سیاست والد بچانے سے متعلق زیادہ اور عوامی مسائل کے بارے میں کم ہے اس لیے عمران خان برانڈ کو ان سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ہمارے لیے چینلج نہیں ہے مریم نواز، بلاول زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے پا س تحریک چلانے کے لیے اخلاقی حیثیت نہیں ہے، یہ سارے چور اکٹھے ہوئے ہیں۔ ان سے یہ کام نہیں ہو گا، اگر کوئی قیادت آ گئی تو اور بات ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کے احتساب پر شور صرف دباؤ کے لیے ہے، اس دفعہ بڑے لوگ شکنجے میں آئے ہیں اس لیے شور بھی زیادہ ہے اور وہ سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔ ان کی کرپشن کا کسی کو ثبوت نہیں چاہیے۔

 
Last edited:

Raja Farooq

Senator (1k+ posts)
This rascal iz giving a lot of damage to pti he iz protecting crimnal media mafa he was behind dr shahid arrest he iz very close to ppp and noora group khan got no courage to get rid of him he was part of musharaf pppp and now on top of level very hard to find die hard worker of pti around khan
 

QudratBaloch

Citizen
Churwahy Buzdar se tu bhtar hi hai
خدا کا نام لو بھائی یہ صرف بول سکتا ہے کام کچھ نہیں کرتا بس لارے لگاتا عوام کو بزدار سہی کآم کر رہا ہے اس کی زرداری نواز شریف اور باقی کسی سے وفاداری نہیں ہے یہ ڈبو آج بھی زرداری کے کہنے پر بھونکتا ہے
 

desan

President (40k+ posts)
His ego is bigger than his head...

He created a lot of rifts within the party and should be relegated to some small post somewhere in the hinterland of Sindh.
 

Mojo-jojo

Minister (2k+ posts)
His ego is bigger than his head...

He created a lot of rifts within the party and should be relegated to some small post somewhere in the hinterland of Sindh.

All these wonderful people given prominence by IK in the party and given ministries. They should have been kept on the sidelines including Vowda, Sheikh Rasheed and Ali Muhammad Khan
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
ایک سیاسی وورکر کی حیثیت سے اپنا ٹارگٹ سیٹ کرناچاہے وہ اس تک پہنچے نہ پہنچے فواد کا حق ہے اس میں تڑپنے کی کیا بات ہے وہ کونسا مارشل لاء ایدمنسٹریٹر بننے کی بات کر رہا ہے؟ دور حاضر میں ویسے بھی کونسے معرکتہ الارا چیف مسٹر ہیں پاکستان میں ؟
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
This rascal iz giving a lot of damage to pti he iz protecting crimnal media mafa he was behind dr shahid arrest he iz very close to ppp and noora group khan got no courage to get rid of him he was part of musharaf pppp and now on top of level very hard to find die hard worker of pti around khan
His ego is bigger than his head...

He created a lot of rifts within the party and should be relegated to some small post somewhere in the hinterland of Sindh.
او یار کیوں فضول میں ٹرول کر رہے ہو اس کے خلاف - اس نے تمہیں کون سی اہمیت دینی ہے - تم لوگوں کو تو وہ ڈوگ (معنی --- ) سمجھاتا ہے
یاد ہے یہ


CyLhSXRWgAEyt60.jpg
 

ROCKON

Politcal Worker (100+ posts)
جو بندہ کسی عوامی عہدہ کی ایسی لالچی مانگ رکھتا ہو اسکو عہدہ دینا ہی اس عہدہ اور عوام سے زیادتی ہے
الیکشن میں عمران کا جلسہ اس فواد ڈبو کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت تھا جب جلسہ میں صرف 3000 سے بھی کم بندے آئے
اس فواد ڈبو کو عمران خان کی وجہ سے جتوا دیا گیا اب یہ حرامی قادیانیوں اور سیکولروں کا کتا بن کر بھونکتاپھر رہا ہے
یہ لاہور میں ججوں کے فوطے اٹھا کر دلالی سے پیسے کماتا تھا اور آج کل اس غلیظ کتے کو لبرل سیکولرز قادیان نے اپنا ابو بنایا ہوا ہے اور انکی شراب و شباب اور انکے پھینکے گئے ٹکٹروں پر یہ پل کر یہ اسلام پر حملہ آور ہے
 

bigfoot

Minister (2k+ posts)

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وہ وفاقی وزیر بن کر بور ہوئے ہیں اور مستقبل میں وزیراعلیٰ بننا چاہیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ایجنڈا پاکستان‘ کے میزبان عامر ضیاء سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پاس بہت اختیارات ہوتے ہیں اور وہ بڑے پیمانے پر تبدیلی لا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر قرضوں کی ری شیڈولنگ بروقت کر لی ہوتی تو معاشی مسائل کی شدت میں اب بہت کمی آ چکی ہوتی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کابینہ میں تبدیلی سے برانڈ تحریک انصاف کو نقصان ہوا ہے، ٹیکنوکریٹس کی ٹیم بھی اگر کارکردگی نہیں دکھاتی تو برانڈ عمران خان کو نقصان ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو معاشی طور پر اب تک جو کرنا چاہیے تھا وہ نہیں کیا، عمران خان نے چوتھے دن اجلاس میں اسدعمر کو معاشی شعبے میں بہتری نہ لانے کی صورت میں بتا دیا تھا کہ اس کا نتیجہ کیا ہو گا اور پھر وہی ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف متوسط طبقے کی نمائندگی کرتی ہے، یہ قیادت کا امتحان ہے کہ وہ تبدیلی لائے، اگلے دو سال میں پتہ لگے گا کہ پارٹی کیا کرتی ہے۔

وفاقی وزیر کا موقف تھا کہ اگلے چھ سے آٹھ ماہ ہماری حکومت کے لیے اہم ہیں، یہ معاشی اور سیاسی ٹیم کا امتحان ہو گا کہ کیسے عوام کے لیے کام کرنا ہے اور ساتھ ساتھ انہیں آگاہ بھی کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں میں وفاداری خاندان کے ساتھ ہوتی ہے، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کبھی ایک ساتھ تو کبھی ایک دوسرے کی مخالف ہو جاتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ بلاول بھٹو کی سیاست کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ان کی باتیں زیادہ اور عملی کام کم ہیں۔ مریم نواز اور بلاول دونوں کے پاس بیانیہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کی سیاست والد بچانے سے متعلق زیادہ اور عوامی مسائل کے بارے میں کم ہے اس لیے عمران خان برانڈ کو ان سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ہمارے لیے چینلج نہیں ہے مریم نواز، بلاول زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے پا س تحریک چلانے کے لیے اخلاقی حیثیت نہیں ہے، یہ سارے چور اکٹھے ہوئے ہیں۔ ان سے یہ کام نہیں ہو گا، اگر کوئی قیادت آ گئی تو اور بات ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کے احتساب پر شور صرف دباؤ کے لیے ہے، اس دفعہ بڑے لوگ شکنجے میں آئے ہیں اس لیے شور بھی زیادہ ہے اور وہ سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔ ان کی کرپشن کا کسی کو ثبوت نہیں چاہیے۔


the situation of Fawad