Hazrat Umar ka Ijtihad || Jagirdari Nizam ka Khatma || Dr. Israr Ahmed

Status
Not open for further replies.

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)

Islamic Land and Land Reform:

Islamic theoretical insistence that ownership of everything belongs to Allah alone (Qur’an 2: 116; 3: 190) signifies that ownership is subject to equitable and re-distributive principles. The divine ownership is coupled with repeated Qur’anic references to the effect that all of humanity benefits from nature’s resources. The Muslim state, as the repository and means of implementation of Alalh’s laws and objectives, came to acquire and exercise ‘ownership’ over large swathes of land out of which a range of land tenure arrangements were created. Further, the interactions between Islamic and customary approaches to land add their own dimensions to this diverse body of land rights, most obviously with respect to communal conceptions of property. However, the Islamic framework does not merely shape diversity in landholdings, but also has re-distributive elements.

The central role given to the Muslim state, in which ownership of land is vested on behalf of Allah, lends itself to the deployment of arguments based on Islamic principles in order to legitimate land reform programs.


(Qur'an 2:116) وَقَالُوا اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَدًا ۗ سُبْحَانَهُ ۖ بَل لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ كُلٌّ لَّهُ قَانِتُونَ​
And they (Jews, Christians and pagans) say: Allah has begotten a son (children or offspring) . Glory be to Him (Exalted be He above all that they associate with Him). Nay, to Him belongs all that is in the heavens and on earth, and all surrender with obedience (in worship) to Him.
اور کہتے ہیں الله نے بیٹا بنایاہے حالانکہ وہ پاک ہے بلکہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اسی کا ہے سب اسی کے فرمانبردار ہیں

(Qur'an 2:284) لِّلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَإِن تُبْدُوا مَا فِي أَنفُسِكُمْ أَوْ تُخْفُوهُ يُحَاسِبْكُم بِهِ اللَّهُ ۖ فَيَغْفِرُ لِمَن يَشَاءُ وَيُعَذِّبُ مَن يَشَاءُ ۗ وَاللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ​
To Allah belongs all that is in the heavens and all that is on the earth, and whether you disclose what is in your ownselves or conceal it, Allah will call you to account for it. Then He forgives whom He wills and punishes whom He wills. And Allah is Able to do all things.
جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اللہ ہی کا ہے اور اگر تم اپنے دل کی بات ظاہر کرو گے یا چھپاؤ گے الله تم سے اس کا حساب لے گا پھر جس کو چاہے بخشے گا اور جسے چاہے عذاب کرے گا اور الله ہر چیز پر قادر ہے

(Qur'an 20:6) لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَمَا تَحْتَ الثَّرَىٰ​
To Him belongs all that is in the heavens and all that is on the earth, and all that is between them, and all that is under the soil.
اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اور جوکچھ گیلی زمین کے نیچے ہے


(Qur'an 2:29)
هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا ثُمَّ اسْتَوَىٰ إِلَى السَّمَاءِ فَسَوَّاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ ۚ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ​
He it is Who created for you all that is on earth. Then He rose over (Istawa) towards the heaven and made them seven heavens and He is the All-Knower of everything.
الله وہ ہے جس نے جو کچھ زمین میں ہے سب تمہارے لیے پیدا کیا ہےپھر آسمان کی طرف متوجہ ہوا تو انہیں سات آسمان بنایا اور وہ ہر چیز جانتا ہے


(Qur'an 4:131) وَلِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَلَقَدْ وَصَّيْنَا الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ وَإِيَّاكُمْ أَنِ اتَّقُوا اللَّهَ ۚ وَإِن تَكْفُرُوا فَإِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ غَنِيًّا حَمِيدًا​
And to Allah belongs all that is in the heavens and all that is in the earth. And verily, We have recommended to the people of the Scripture before you, and to you (O Muslims) that you (all) fear Allah, and keep your duty to Him. But if you disbelieve, then unto Allah belongs all that is in the heavens and all that is in the earth, and Allah is Ever Rich (Free of all wants), Worthy of all praise.
اور جو کچھ اسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے وہ الله ہی کا ہے اور ہم نے پہلی کتاب والوں کو اور تمہیں حکم دیا ہے کہ الله سے ڈرو اور اگر ناشکری کرو گے تو جو کچھ آسمانو ں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب الله ہی کا ہے اور الله بے پرواہ تعریف کیا ہواہے


(Qur'an 57:7) آمِنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَأَنفِقُوا مِمَّا جَعَلَكُم مُّسْتَخْلَفِينَ فِيهِ ۖ فَالَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَأَنفَقُوا لَهُمْ أَجْرٌ كَبِيرٌ​
Believe in Allah and His Messenger (Muhammad صلى الله عليه وسلم), and spend of that whereof He has made you trustees. And such of you as believe and spend (in Allah's Way), theirs will be a great reward.
الله اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس میں سے خرچ کرو جس میں اس نے تمہیں پہلوں کا جانشین بنایا ہے پس جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور انہوں نے خرچ کیا ان کے لیے بڑا اجر ہے
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
ایک سوال : کیا حضرت ابوبکر اور رسول پاک کے زمانے میں زمینیں بھی بطور مال غنیمت دی جاتیں تھیں ؟
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
ایک سوال : کیا حضرت ابوبکر اور رسول پاک کے زمانے میں زمینیں بھی بطور مال غنیمت دی جاتیں تھیں ؟
The topic is distribution of conquered Land. It was Hazrat Umer's (رضي الله عنه) Ijtehad (اجتہاد) to stop the practice of distribution of lands of non-Muslims in conquered territories. [ref: Islamic Governments by A.H. Qasmi, Page 96]

I know you are Shia, please be respectful to Sahabah Karam (رضي الله عنه), we, non-Shia Muslims respect all Ahle-Bait (رضي الله عنه) .
 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
You have disappointed me by your above comments. I thought you were among very few Shia members who behave in civilized manner.
You should be ashamed of yourself and stop living by the standard of your sect rather than follow the Deen
میں نے لفظ "خیراجی " استعمال کیا تھا خارجی نہیں
ڈاکٹر صاحب نے خود یہ جملہ بولا ہے
ونس خیراجی آل ویس خیراجی
. . . . . . .
باقی کمنٹ کے لئے معذرت . . . .، مٹا دیا ہے
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
It was Hazrat Umer's (رضي الله عنه) Ijtehad (اجتہاد) to stop the practice of distribution of lands of non-Muslims in conquered territories. [ref: Islamic Governments by A.H. Qasmi, Page 96]
یعنی ان سے پہلے زمینیں بطور مال غنیمت دی جاتیں تھیں
? ? ? ?
. . . . . . .
اگر ایسا ہی تھا تو پھر یہ نیا حکم تو دین میں نئی چیز ہوئی ؟
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
I know you are Shia, please be respectful to Sahabah Karam (رضي الله عنه), we, non-Shia Muslims respect all Ahle-Bait (رضي الله عنه) .
میں نام کے ساتھ حضرت لکھ رہا ہوں ، جمع کا صیغہ استعمال کر رہا ہوں
میرے خیال میں کافی ہے
. . . . . . .
میں ان کے ناموں کے ساتھ رضی الله استعمال نہیں کر سکتا ، میرے خیال میں آپ کو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)

یعنی ان سے پہلے زمینیں بطور مال غنیمت دی جاتیں تھیں
? ? ? ?
. . . . . . .
اگر ایسا ہی تھا تو پھر یہ نیا حکم تو دین میں نئی چیز ہوئی ؟
This one was a administrative issue NOT Ibadat or anything to do with Sawab or Gunah. Hazrat Umer (رضي الله عنه) were Khalifa-e-Muslimeen. Allah says in Qur'an:

(Qur'an 4:59) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنكُمْ ۖ فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللَّهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ ذَ‌ٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا
O ye who believe! Obey Allah, and obey the Messenger, and those charged with authority among you. If ye differ in anything among yourselves, refer it to Allah and His Messenger, if ye do believe in Allah and the Last Day: That is best, and most suitable for final determination.
اے ایمان والو الله کی فرمانبرداری کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حاکم ہوں پھر اگر آپس میں کوئی چیز میں جھگڑا کرو تو اسے الله اور اس کے رسول کی طرف پھیرو اگر تم الله اور قیامت کے دن پر یقین رکھتے ہو یہی بات اچھی ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت بہتر ہے

If it was Biddat, I am sure Hazrat Ali (رضي الله عنه) would have stopped this practice. He (رضي الله عنه)never did, neither did he (رضي الله عنه) ever disobeyed Hazrat Umer (رضي الله عنه).
 
Last edited:

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
انصاری صاحب ، سمجھاؤ یار اینہاں نوں
atensari

You reminded me of a very interesting article. I think this is appropriate to copy that article here:


ایک اہل تشیع اپنے مسلک کے اعتبار سے بڑے علمی گھرانے سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کے پاس کافی معلومات بھی تھیں۔ اس کے بقول میرے ان سوالات کا جواب کسی مولوی کے پاس نہیں ہے۔

میں نے اس سے جب ملاقات کی تو اس کی ہر ہر ادا سے گویا علماء سے حتیٰ کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بھی نفرت و حقارت کی جھلک واضح تھی۔

میں نے میزبان ہونے کی حیثیت سے بڑے اخلاق سے بٹھایا۔تھوڑی دیر حال احوال دریافت کرنے کے بعد گفتگو شروع ہو گئی۔

اس کا پہلا سوال ہی بزعم خود بڑا جاندار تھا اور وہ یہ کہ تم ابوبکر کو نبی کا خلیفہ کیوں مانتے ہو؟۔ ہم تو ابوبکر کو خلیفہ رسول اسلیئے نہیں مانتے کہ انہوں نے سیَّدہ کائنات، خاتون جنت کو ان کاحق نہیں دیا تھا۔بلکہ ان کا حق غصب کر لیا تھا۔

میں نے کہا ذرا کھل کر بولیں جو آپ کہنا چاہ رہے ہیں۔ اور اس حق کی وضاحت کر دیں کہ وہ حق کیا تھا؟۔

کہنے لگا وہ، باغ فدک؛ جو حضور ﷺ نے وراثت میں چھوڑا تھا۔ وہ حضور ﷺ کی صاحبزادی فاطمہ کو ملنا تھا۔لیکن وہ باغ انہیں ابوبکر نے نہیں دیا تھا۔
یہ صرف میرا دعویٰ ہی نہیں بلکہ میرے پاس اس دعوے ہر مسلک کی کتابوں سے ایسے وزنی دلائل موجود ہیں جنہیں آپ کا کوئی عالم جھٹلا نہیں سکتا۔
یہ بات اس نے بڑے پر اعتماد اور مضبوط انداز میں کہی۔

مزید اس نے کہا کہ میری بات کے ثبوت کیلئے یہی کافی ہے کہ وہ باغ فدک؛ آج بھی سعودی حکومت کے زیر تصرف ہے۔ اور وہ حکومتی مصارف کیلئے وقف ہے۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ آج تک آل رسول کو ان کا حق نہیں ملا ہے۔

اب آپ ہی بتائیں جنہوں نے آل رسول کے ساتھ یہ کیا ہو ہم انہیں کیسےخلیفہ رسول تسلیم کر لیں؟

میں نے اس کی گفتگو بڑے تحمل سے سنی۔ اور اس کا اعتراض سن کر میں نے پوچھا کہ آپ کا سوال مکمل ہو گیا یا کچھ باقی ہے؟
وہ کہنے لگا میرا سوال مکمل ہو گیا ہے اب آپ جواب دیں۔

میں نے عرض کیا کہ آپ نبی کریم ﷺ کے بعد پہلا خلیفہ کن کو مانتے ہو؟

وہ کہنے لگا ہم مولیٰ علی کو خلیفہ بلا فصل مانتے ہیں۔

میں نے کہا کہ عوام و خواص کے جان و مال اور ان کے حقوق کا تحفظ خلیفة المسلمین کی ذمہ داری ہوتی ہے کسی اور کی نہیں۔مجھے آپ پر تعجب ہو رہا ہے کہ آپ خلیفہ بلا فصل تو سیَّدنا علی رضی اللہ عنہ کو مان رہے ہیں اور اعتراض سیَّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ پر کر رہے ہیں۔ یا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کو پہلا خلیفہ مانو پھر آپ کا ان پر اعتراض کرنے کا کسی حد تک جواز بھی بنتا ہے ورنہ جن کو آپ پہلا خلیفہ مانتے ہو یہ اعتراض بھی انہی پر کر سکتے ہو کہ آپ کی خلافت کے زمانے میں خاتون جنت رضی اللہ عنہا کا حق کیوں مارا گیا؟

میری بات سن کر اسے حیرت کا ایک جھٹکا لگا مگر ساتھ ہی اس نے خود کو سنبھالتے ہوئے کہا جی بات دراصل یہ ہے کہ ہمارے ہاں مولیٰ علی کی خلافت ظاہری آپ کے خلفاء ثلاثہ کے بعد شروع ہوتی ہے اس سے پہلے تو ہم ان کی خلافت کو غصب مانتے ہیں یعنی آپ کے خلفائے ثلاثہ نے مولیٰ علی کی خلافت کو ظاہری طور پر غصب کیا ہوا تھا۔ اسلیئے مولیٰ علی تو اس وقت مجبور تھے وہ یہ حق کیسے دے سکتے تھے؟۔

اس کی یہ تاویل سن کر میں نے کہا عزیزم ! میرے تعجب میں آپ نے مزید اضافہ کر دیا ہے ایک طرف تو آپ کا یہ عقیدہ ہے کہ مولیٰ علی مشکل کشا ہیں۔ عجیب بات ہے کہ انہیں کے گھر کی ایک کے بعد دوسری مشکل آپ نے ذکر کر دی یعنی ان کی زوجہ محترمہ کاحق مارا گیا لیکن وہ مجبور تھے اور وہ مشکل کشا ہونے کے باوجود ان کی مشکل کشائی نہ کر سکے۔ پھر ان کا اپنا حق (خلافت) غصب ہوا لیکن وہ خود اپنی مشکل کشائی بھی نہ کر سکے۔ یا تو ان کی مشکل کشائی کا انکار کر دو اور اگر انہیں مشکل کشا مانتے ہو تو یہ من گھڑت باتیں کہنا چھوڑ دو کہ طاقتوروں نے ان کے حقوق غصب کر لیئے تھے۔

دوسری بات یہ ہے کہ اگر بالفرض و المحال آپ کی یہ بات تسلیم بھی کر لی جائے کہ اصحاب ثلاثہ نے ان کی خلافت غصب کر لی تھی، اب سوال یہ ہے کہ خلفاء ثلاثہ کے بعد جب أمیر المؤمنين علی رضی اللہ عنہ کو ظاہری خلافت مل گئی اور ان کی شہادت کے بعد انہی کے صاحبزادے سیَّدنا حسن رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے تو کیا اس وقت انہوں نے باغ فدک لے لیا تھا؟

جب آپ کےبقول وہ خلفاء ثلاثہ کے زمانے میں غصب کیا گیا تھا، اب تو انہی کی حکومت تھی جن کا حق غصب کیا گیا۔ لیکن انہوں نے اپنی حکومت ہونے کے باوجود اس حق کو کیوں چھوڑ دیا تھا؟۔ آج بھی آپ کے بقول وہ سعودی حکومت کے زیر اثر ہے تو بھائی وہ باغ جن کا حق تھا جب انہوں نے چھوڑ دیا ہے تو آپ بھی اب مہربانی کر کے ان قِصُّوں کو چھوڑ دیں اور اگر آپ کا اعتراض سیَّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ پر ہے کہ ان کی ظاہری خلافت میں آل رسول کو باغ فدک کیوں نہیں ملا؟ تو یہی اعتراض آپ کا أمیر المؤمنين علی رضی اللہ عنہ پر بھی ہو گا کہ ان کی ظاہری خلافت میں آل رسول کو باغ فدک کیوں نہیں ملا؟؟؟

میری بات سن کہ وہ کچھ سوچنے لگا مگر میں نے اسی لمحہ اس پر ایک اور سوال کر دیا کہ آپ یہ بتائیں کہ وراثت صرف اولاد کو ہی ملتی ہے یا بیویوں اور دوسرے ورثاء کو بھی ملتی ہے؟
کہنے لگا۔۔۔ بیویوں اور دوسرے ورثاء کو بھی ملتی ہے۔

میں نے کہا پھر آپ کا اعتراض صرف سیَّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے بارے کیوں ہے؟ حضور ﷺ کی ازواج مطہرات کے بارے آپ نے کیوں نہیں کہا کہ انہیں بھی وراثت سے محروم رکھا گیا ہے۔ اور آپ جانتے ہیں کہ ازواج مطہرات میں سیَّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی سیَّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور أمیر المؤمنین عمر رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی سیَّدہ حفصہ رضی اللہ عنہا بھی ہیں۔ آپ نے خلفاء رسول پر یہ الزام دھرنے سے پہلے کبھی نہیں سوچا کہ اگر انہوں نے نبی ﷺ کی صاحبزادی کو حضور ﷺ کی وراثت نہیں دی تو اپنی صاحبزادیوں کو بھی تو اس سے محروم رکھا ہے۔

میری گفتگو سن کر اب وہ مکمل خاموش تھا۔ ساتھ ہی وہ گہری سوچ میں ڈوبا ہوا بھی معلوم ہوا۔

میں نے اسے پھر متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ عزیزم ! کب تک ان پاک ہستیوں کے بارے بدگمانی پیدا کرنے والی بے سر و پا جھوٹی باتوں کی وجہ سے حقائق سے آنکھیں بند کر کے رکھو گے؟۔
اب میں تمہیں وہ حقیقت ہی بتا دوں جس کی وجہ سے حضور اقدس ﷺ کی وراثت آپ ﷺ کے کسی وارث کو نہیں دی گئی۔ وہ خود جناب رسالت مآب ﷺ کا فرمان ہے؛ *{نحن معشر الانبیاء لانرث ولا نورث، ما ترکنا صدقة؛}* یعنی ہم انبیاء دنیا کی وراثت میں نہ کسی کے وارث بنتے ہیں اور نہ کوئی ہمارا وارث بنتا ہے۔ ہم جو مال و جائیداد چھوڑتے ہیں وہ امت پر صدقہ ہوتا ہے۔

میں نے اسے کہا عزیزم! یہ وہ مجبوری تھی جس کی وجہ سے أمیر المؤمنین ابوبکر سے لے کر سیَّدنا علی اور سیَّدنا حسن رضی اللہ عنہم تک کسی بھی خلیفہ نے؛ باغ فدک؛ آل رسول کاحق نہیں سمجھا جسے لے کر آج آپ ان کےدرمیان نفرتیں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

نوجوان اب میری گفتگو سن کر پریشان اور نادم محسوس ہونے لگا۔ پھر انتہائی عاجزی سے اس نے مجھے دیکھا اور گویا ہوا۔ آپ کا بہت بہت شکریہ آپ نے میری آنکھیں کھول دیں۔ آج سے میں اس طرح کے اعتراضات کرنے سے توبہ کرتا ہوں۔ اب میں رب تعالیٰ سے بھی وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ میں رسول اللہ ﷺ کے صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین کے بارے میں اپنی سوچ کو مثبت بناوں گا۔

میں نے اس نوجوان کو مبارک دی اور ایک محبت سے بھرپور معانقہ و مصافحہ ہوا۔
پھر وہ نوجوان شکریہ ادا کرتے ہوئے چلا گیا۔
والسلام ۔۔۔۔

یہ جو تحریر آپ نے پڑھ لی ہے میرے دوستو اور بہن بھاٸیوں، یہ ایک لاجواب اور ہزاروں کتابوں سے زیادہ پُر مغز مدلل مضمون ہے براہ کرم اس کو اتنا پھیلا دیجٸے کہ حق وسچ ہر ایرے غیرے پر بھی واضح ہو جاٸیں۔ لہذا آپ کی ایک کوشش دوسرے کی رہنمائی کا باعث بن سکتی ہے!!!
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
اے ایمان والو الله کی فرمانبرداری کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حاکم ہوں پھر اگر آپس میں کوئی چیز میں جھگڑا کرو تو اسے الله اور اس کے رسول کی طرف پھیرو اگر تم الله اور قیامت کے دن پر یقین رکھتے ہو یہی بات اچھی ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت
آپ حضرت عمر کو اولی الامر قرار دے رہے ہیں ؟
حالانکہ میں یہ بات نہیں مانتا لیکن اگر بلفرض مان لیا جائے تو یہ جو میرا اور آپ کا اختلاف ہے اسے آیت کی روشنی میں الله اور رسول کی طرف پلٹانا ہو گا
اور آپ کے مطابق پہلے زمینیں مال غنیمت کے طور پر دی جاتیں تھیں یعنی رسول پاک کے زمانے میں اور حضرت ابوبکر کے زمانے میں
لہٰذا ثابت ہوا کہ حضرت عمر کا یہ امر غلط تھا
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)

یہ خیالی کہانیاں کہاں سے لے آتے ہیں . . . . آپ سیدھی طرح سوال پوچھ لیا کریں


Brother, it was just a humble attempt create unity, and avoid hatred among different sects. I guess, your wish is that they continue with unproductive fighting among each other. Guess what, who is gonna benefit from this? Non. Muslims !!
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
Brother, it was just a humble attempt create unity, and avoid hatred among different sects. I guess, your wish is that they continue with unproductive fighting among each other. Guess what, who is gonna benefit from this? Non. Muslims !!
آپ نے پوچھا تو مجھے جواب دینا پڑا
لیکن پھر بھی میں نے اپنا کمنٹ خذف کر دیا ہے
. . . . . . . . .
افضلیت کی بحث کو سمیٹنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ جو اشخاص آپ کو افضل لگتے ہیں ان کی پیروی کر کے کامیاب ہو کر دیکھائیں . اس طرح لوگ بھی زیادہ متاثر ہوں گے بمقابلہ بحث و تقریر کے
. . . . .. . .
تھریڈ کے موضوع کو سمیٹتے ہوئے عرض کروں کہ زمین کبھی بھی مال غنیمت کے طور پر نہیں دی گئی تھی
مفتوح زمین جو فاتح کے قبضے میں آ جائے مال فے کہلاتی ہے اور یہ حاکم کے اختیار میں ہے کہ وہ چاہے تو تمام مسلمانوں کے لئے وقف کر دے چاہے کسی شہید یا مظلوم کے ورثا کو دے دے
اسی طرح مفتوح علاقوں کے لوگوں کی زمین پر قبضہ نہیں کیا جاتا بلکے ان سے جزیہ لیا جاتا ہے اور یہ بھی مال فے میں آتا ہے
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
انصاری صاحب ، سمجھاؤ یار اینہاں نوں
atensari
حضور آپ کی مستقل مزاجی اور استقلال کو سلام. میں آپ کو اچھی طرح سمجھا چکا ہوں
کیا حالات تھے، کیا وجوہات تھی جن کے پیش نظر یہ تجویز پیش کی گئی، کس نے تجویز کی، قرآن مجید سے کیا استدلال کیا گیا. آپ اس فیصلے سے بیشک اتفاق نا کریں اس وقت کی مشاورت کے نتیجے میں بھی سب اصحاب نے اتفاق نہیں کیا تھا

آپ نے سمجھانا ہے کے آپ کی رسم تبرا کے پیچھے کیا وجوہات ہیں، کب شروع ہوئی، کس نے شروع کی، استدال کیا ہے، مشاورت میں کون شامل تھے

اسی طرح صلوت النار اور عبادت الفرس کے بارے میں پوچھا جائے تو کیا جواب ہو گا. آپ اپنی دلیل دے دیں، ہم مانیں نا مانیں ہماری مرضی
 
Last edited:
Status
Not open for further replies.