Haroon Rasheed first response from China on his Leaked Audio Call with a Punjab Police officer

Geek

Chief Minister (5k+ posts)
ہارون الرشید صاحب کا موقف
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سینئر صحافی، کالم نگار اور اینکر ہارون الرشید صاحب کے حوالے سے ایک آڈیو کلپ وائرل ہوا، جو ایک پولیس افسر سے ان کی گفتگو پر مشتمل ہے۔
ہارون الرشید صاحب ان اخبارنویسوں میں سے ہیں، جن سے کئی حلقے شاکی اور ناراض رہتے ہیں۔ مسلم لیگ ن والے ان سے سخت ناراض ہے کہ انہوں نے شریف خاندان کے خلاف ہمیشہ بہت کھل کر سخت لکھا، مولانا فضل الرحمن پر ان کی تنقید سے جے یوآئی کے لوگ ناخوش رہے، ایم ایم اے میں شامل دیگر جماعتوں کےکارکن بھی ان کی بے لاگ تنقید سے زیادہ خوش نہیں ، وہ ان اخبارنویسوں میں سے ہیں، جنہوں نے ہمیشہ بھٹو صاحب اور محترمہ بے نظیر بھٹو پر تنقید کی، پیپلزپارٹی والے یہ بات کبھی نہیں بھلا سکتے ۔ تحریک انصاف کے وہ دیرینہ حامی اور سپورٹر رہے، مگر پچھلے چار پانچ برسوں میں کچھ فاصلہ پیدا ہوا، وہ عمران خان کی مختلف پالیسیوں پر تنقید کرتے رہے ہیں، تحریک انصاف کی حکومت ان سے اس درجہ ناخوش ہے کہ وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب سے لے کر سینئر صحافیوں سے عمران خان کی ملاقات میں بھی انہیں مدعو نہیں کیا گیا،اگرچہ تحریک انصاف کے حامی حلقے میں ان کی تحریروں کو آج بھی سراہا اور عزت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ ہارون الرشید صاحب کے خلاف جو بھی تحریر یا کلپ ہو، اسے ان کے مخالف سوچ رکھنے والے سیاسی حلقے زور شور سے پھیلاتے ہیں۔ اس آڈیو کو وائرل کرنے میں اس فیکٹر نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

ہارون الرشید صاحب میڈیا کے ایک وفد کے ساتھ پچھلے تین چار دنوں سے چین ہیں، ارشاد احمد عارف صاحب، سہیل وڑائچ اورمنصور آفاق اور بعض دیگر سینئر صحافی بھی اسی وفد میں ہیں۔ اسی وجہ سے ہارون الرشید صاحب کا اس آڈیو کے حوالے سے موقف سامنے نہیں آ پا رہا۔ آج شام کو ہارون الرشید صاحب کا چین سے فون آیا، انہیں کسی نے فون کر کے اس آڈیو کے بارے میں بتایا ، چین میں واٹس ایپ اور فیس بک پر پابندی ہے، اسی وجہ سے اس آڈیو کو وہ سن نہیں پا رہے، تاہم انہوں نے اس وائرل کلپ پر اپنا نقطہ نظر دیا ہ
ے، نیچے دی گئی سطروں میں ان کا موقف دے رہا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہارون صاحب کے مطابق انہیں کسی قاری نے بتایا کہ بغداد الجدید تھانہ پولیس، بہاولپور میں کسی بے گناہ شخص کو گرفتار کر کے ٹارچر کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے نمبر لیا اور متعلقہ تھانے کے ایس ایچ اور سے بات کی، اس نے کنفرم نہیں کیا، محرر نے بھی گریز کیا، یہ پولیس والا جس سے بات ہوئی، وہ تفتیشی تھا، ہارون صاحب نے اس پر رعب ڈالنے کی کوئی کوشش نہیں کی اور سادہ سے چند الفاظ میں اپنا تعارف کرایا۔ ہارون الرشید صاحب نے وہ آڈیو ابھی سنی تو نہیں، مگر جوزبانی تفصیل انہیں بتائی گئی، اس کے مطابق ان کا خیال ہے کہ پولیس افسر نے دوران گفتگو بدتمیزی کی تھی ، لگتا ہے وہ جملے دانستہ ایڈٹ کر دئیے۔ ہارون صاحب کے بقول ،’’میں اس بدتمیزی پراپنا ٹمپرامنٹ قدرے لوز کر گیا ، جو کہ نہیں کرنا چاہیے تھا ، بلڈ پریشر کے مریض ہونے کی وجہ سے گاہےایسا کمزور لمحہ آ جاتا ہے جب بی پی شوٹ کر گیا اور زبان سے سخت جملہ نکل جائے۔ وہ بھی ایسا ہی کمزور لمحہ تھا، جب جھنجھلاہٹ میں اسے گدھے کا بچہ کہ دیا جو کہ ظاہر ہے نامناسب بات ہے، نہیں کہنی چاہیے تھی، اس کا افسوس ہے۔ مگر اس معاملے میں بڑی اہمیت کا حامل یہ نکتہ ہے کہ پولیس افسر نے ایک بے گناہ شخص کو بغیر پرچہ کاٹے اپنی تحویل میں رکھا ہوا تھا، جب بیلف نے چھاپا مارا ،تو جیسا کہ پولیس کرتی ہے، ہنگامی طور پر پرچہ کاٹ دیا۔‘‘

ہارون الرشید صاحب کہتے ہیں کہ میں نے آئی جی پولیس محمد طاہر سے اس معاملے پر بات کی اور اسے کہا کہ اگر وہ شخص قصور وار ہے تو اسے سزا ملنی چاہیے، لیکن اگر وہ بے گناہ ہے تو اس ظلم کا نشانہ نہیں بننا چاہیے۔ آئی جی نے کہا کہ یہ تو نہایت معقول بات ہے۔ ہارون صاحب کہتے ہیں کہ میں نے کہا پنجاب پولیس میں اصلاحات لانے کے لئے ائن سٹائن جیسا کوئی شخص چاہیے۔ اس پر آئی جی مسکرائے اور بولے کہ رفتہ رفتہ چیزیں بہتر ہوجائیں گی۔

ہارون الرشید صاحب کا کہنا ہے کہ تین چار دن میں چین سے واپسی ہے، واپس آ کر وہ اپنا موقف تفصیل سے بیان کر یں گے اور اس معاملے کی پیروی کریں گے، اگر وہ پولیس افسر درست ہے تو میں ہر سزا کے لئے تیار ہوں اور اگر اس نے ایک بے گناہ معصوم شخص سے زیادتی کی تو اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے


 

SahirShah

Minister (2k+ posts)
بابا جی عزت اسی میں ہے کہ آپ اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوۓ پولیس والے سے بھی معافی مانگیں اور اپنے ان قارئین سے بھی جو آپ کو ایک فقیر قسم کا دانشور اور پتا نہیں کیا کیا سمجھتے ہیں
یہ بونگیاں مارنے کی ضرورت نہیں ہے کہ آڈیو ٹیپ میں کاٹ پیٹ کی گئی ہے اور ناجائز حراست میں رکھا ہوا تھا
ٹیپ سن کر کوئی بچہ بھی بتا سکتا ہے کہ اسمیں کسی قسم کی کوئی ایڈٹ نہیں کی گئی اور آپ تھانیدار کے یہ کہنے پر ''تو آپ کے سورسز نے بتایا ہو گا'' بلاوجہ بھڑک اٹھے
ٹیپ میں ہی تھانے دار نے اقرار کیا کہ ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور وہ جسمانی ریمانڈ پر تحویل میں ہے، یعنی اسکی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے اور وہ باقائدہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا ہوگا
اور اگر حبس بے جاء میں رکھا بھی ہوا تھا تو آپ کو کس نے تھانے دار بنایا ہے کہ آپ خود ہی تھانے فون کر کے انکوائری کرتے پھر رہے ہیں ؟ وہ بھی تکبر و رعونت سے بھرپور ایسے لہجے میں جیسے آپ عدالتی بیلف ہیں یا آپ کو آئی جی پنجاب لگا دیا گیا ہو

باقی تھانیدار کوئی پورے دنوں کا شاہکار تھا....اس نے ایک دو ناقابل اعتراض جملوں کی مدد سے بابا جی کو تیلی لگا دی اور فون کال ٹیپ بھی کر لی
 

bhaibarood

Chief Minister (5k+ posts)
yeh bhotni ka chacha teetri kehta hai keh audio edit ki gayee hai ,pehley police officer ne khoti ka bacha kha tha? budhey malshi ko koi batai keh yeh awam itni bhi cheotya nahi!
Gen Kiyani ki bewah BP and diabetes ki bemaari ne tera temper loose kardia?
Is blackmailer ko teen teen chitar subah dopehar sham maro, shyad ghairat ajaiye!
Haroon Rasheed ka londa Adnan khud forum pe hai, aur chacha tak china main yeh khabar nahi pohchni? whatsapp aur viber band tha tu email kardaina tha magar Polishyon ka defense check karain, he should be fired from Dunya tv and Pemra should ban this buddha for maligning media
 

First Strike

Chief Minister (5k+ posts)
Haroon Rasheed is blackmailer.

Most of the journalists are corrupt, blackmailer and are involve in illegal activities. They get cover of media.

ہارون رشید بھاڑے کا ٹٹو ہے
 
Last edited:

Notpersonal

Minister (2k+ posts)
Even I have deep respect for haroon rasheed but I think he should retire now , I used to listen his shows and columns, there is a reason for pension age ,
About that phone call , you can easily determine that haroon rasheed crossed his domain, abusing is one thing but haroon rasheed shahib started with threatening him from his IG , it is not acceptable in any way, let's assume police officer did really something wrong , what about a honest policeman, will he accept haroon rasheed threats going to IG which happened happened in the beginning of conversation
ALLAH knows better but looks like topically Desi style black mailing or shifarish , with year powers comes great responsibilities but these paray likhay jahil don't know it
 
Last edited:

kakamuna420

Chief Minister (5k+ posts)
بابا جی عزت اسی میں ہے کہ آپ اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوۓ پولیس والے سے بھی معافی مانگیں اور اپنے ان قارئین سے بھی جو آپ کو ایک فقیر قسم کا دانشور اور پتا نہیں کیا کیا سمجھتے ہیں
یہ بونگیاں مارنے کی ضرورت نہیں ہے کہ آڈیو ٹیپ میں کاٹ پیٹ کی گئی ہے اور ناجائز حراست میں رکھا ہوا تھا
ٹیپ سن کر کوئی بچہ بھی بتا سکتا ہے کہ اسمیں کسی قسم کی کوئی ایڈٹ نہیں کی گئی اور آپ تھانیدار کے یہ کہنے پر ''تو آپ کے سورسز نے بتایا ہو گا'' بلاوجہ بھڑک اٹھے
ٹیپ میں ہی تھانے دار نے اقرار کیا کہ ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور وہ جسمانی ریمانڈ پر تحویل میں ہے، یعنی اسکی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے اور وہ باقائدہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا ہوگا
اور اگر حبس بے جاء میں رکھا بھی ہوا تھا تو آپ کو کس نے تھانے دار بنایا ہے کہ آپ خود ہی تھانے فون کر کے انکوائری کرتے پھر رہے ہیں ؟ وہ بھی تکبر و رعونت سے بھرپور ایسے لہجے میں جیسے آپ عدالتی بیلف ہیں یا آپ کو آئی جی پنجاب لگا دیا گیا ہو


باقی تھانیدار کوئی پورے دنوں کا شاہکار تھا....اس نے ایک دو ناقابل اعتراض جملوں کی مدد سے بابا جی کو تیلی لگا دی اور فون کال ٹیپ بھی کر لی
she is lying
 

angryoldman

Minister (2k+ posts)
بابا جی کو بھی ایک بہت بڑی بیماری ہے جس کا نام ہے عقل کل ۔ کسی بھی شو میں ایسے بات کرتے ہیں جیسے ان سے زیادہ کسی کو نہیں پتہ ۔
 

Cape Kahloon

Chief Minister (5k+ posts)
Yeh tu sabat hu geya na Haroon Rasheed he nay call ke the Yeh koe fack audio ne ha. Bass baqi sub khani ha qessay hain oor wazahatain hain.