ہمیں یاد ہے زرا زرا۔۔ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو۔۔۔
بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے؟ آپ خود ہی دیکھ لیجئے
یہی حامد میر تھے جب انکے عمران خان سے تعلقات اچھے تھے تو نوازشریف اور مریم نواز پر لگائی گئی میڈیا سنسرشپ کے بارے میں کہا کرتے تھے کہ اسکا مقصد ہے کہ کوئی ایسی بات نہ چلی جائے تو فوج اور عدلیہ کے وقار کے منافی ہو۔۔ پیمرا یہ سب عدالت کے کہنے پر کررہا ہے۔ نوازشریف ٹی وی پر بیان دیتے ہیں کہ سنسرشپ لگی ہوئی ہے لیکن انکے بیانات نشر ہورہے ہیں
لیکن جب عمران خان نے حامد میر کو ان فالو کیا تو حامد میر کی نظر میں میڈیا سنسرشپ کے معنی ہی بدل گئے۔۔ آج کل حامد میر فرماتے ہیں کہ حکومت صحافیوں کو دبا رہی ہے۔ مریم نواز اور نوازشریف کے بیانات نشر نہیں ہورہے۔ پیمرا حکومت کا آلہ کار بنا ہوا ہے۔
یعنی جب حامد میر کا موڈ ہوتو سنسرشپ کے معنی ہی بدل جاتے ہیں
بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے؟ آپ خود ہی دیکھ لیجئے
یہی حامد میر تھے جب انکے عمران خان سے تعلقات اچھے تھے تو نوازشریف اور مریم نواز پر لگائی گئی میڈیا سنسرشپ کے بارے میں کہا کرتے تھے کہ اسکا مقصد ہے کہ کوئی ایسی بات نہ چلی جائے تو فوج اور عدلیہ کے وقار کے منافی ہو۔۔ پیمرا یہ سب عدالت کے کہنے پر کررہا ہے۔ نوازشریف ٹی وی پر بیان دیتے ہیں کہ سنسرشپ لگی ہوئی ہے لیکن انکے بیانات نشر ہورہے ہیں
لیکن جب عمران خان نے حامد میر کو ان فالو کیا تو حامد میر کی نظر میں میڈیا سنسرشپ کے معنی ہی بدل گئے۔۔ آج کل حامد میر فرماتے ہیں کہ حکومت صحافیوں کو دبا رہی ہے۔ مریم نواز اور نوازشریف کے بیانات نشر نہیں ہورہے۔ پیمرا حکومت کا آلہ کار بنا ہوا ہے۔
یعنی جب حامد میر کا موڈ ہوتو سنسرشپ کے معنی ہی بدل جاتے ہیں