Siasi Jasoos

Chief Minister (5k+ posts)

لاہور: پولیس لائینز قلعہ گجر سنگھ میں ڈی آئی جی شہزاد اسلم صدیقی پر حملے کامقدمہ تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کر لیا گیا۔مقدمہ زخمی ڈی آئی جی شہزاد اسلم صدیقی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی شہزاد اسلم صدیقی نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا کہ میں پولیس لائینز قلعہ گجر سنگھ میں فلیٹ نمبر سات میں رہائش پذیر ہوں،رات 11 بج کر 45 منٹ پر مسجد سے واک کرتا گھر آ رہا تھا کہ گھر واپس آتے کانسٹیبل محمد رفیق نے مجھے سلام کیا،کانسٹیبل کے سلام کا جیسے ہی جواب دیا وہ مجھ پر حملہ آور ہو گیا، کانسٹیبل نے جیب سے چاقو نکال کر مجھ پر حملہ کیا اورکانسٹیبل نے مجھ پر چاقو سے حملہ کیا میں دفاع کرنے کے لیے اسے روکتا رہا،جب میں کافی زخمی ہو گیا تو کانسٹیبل اپنی جگہ پر رک گیا۔ایف آئی آر میں مزید کہا گیاکہ واقعہ کے بعد میں کواٹر گارڈ کی جانب گیا جہاں سے ڈیوٹی ملازمان کو ساتھ لایا،ڈیوٹی ملازمان نے رفیق کو پکڑ کر کواٹر گارڈ میں بند کیا۔یاد رہے کہ واقعہ کا مقدمہ اقدام قتل کی دفعہ کے تحت درج کیا گیا ہے، مقدمہ 324 کے تحت درج کیا گیا۔

یاد رہے کہ شہزاد سلیم صدیقی کو طبی امداد کے بعد سروسز ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے اور ڈی آئی جی شہزاد کمال صدیقی کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔حملہ قعلہ گجر سنگھ پولیس لائن میں کیا گیا اور حملہ آور پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔حملے کی وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی تاہم تفتیش جاری ہے۔

http://gnnhd.tv/urdu/index.php/Pakistan/10269-1578769200